کسی سے تنائواورٹکرائو نہیں چاہتےشرجیل انعام میمن

عدلیہ کوکھاتے دکھانے کیلیے کہتے ہیں توکہاگیا ہم آپ کوجوابدہ نہیں ہیں،افضل چن

عدلیہ کوکھاتے دکھانے کیلیے کہتے ہیں توکہاگیا ہم آپ کوجوابدہ نہیں ہیں،افضل چن فوٹو ایکسپریس

سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے ایک بار اس موقف کا اعادہ کیا ہے کہ صدر مملکت کوآرٹیکل 248 کے تحت استثنٰی حاصل ہے جب تک وہ صدارت کے منصب پرفائزہیں خط نہیں لکھاجاسکتا ، جب ان کے عہدے کی معیاد پوری ہوجائے تو بے شک خط لکھ دیاجائے۔ ایکسپریس نیوزکے پروگرام ٹو دی پوائنٹ کے میزبان شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ صدر زرداری بھی ایک ٹی وی انٹر ویو میں کہہ چکے ہیں کہ جب میری مدت ختم ہوجائے توخط لکھ دیں۔

کرپشن کے کیس تونوازشریف اور خود چیف جسٹس کے اپنے بیٹے کے اوپر ہیں۔ہم کسی سے تنائو اور ٹکرائو نہیں چاہتے کیونکہ یہ ہماری پالیسی نہیں۔ہم پارلیمنٹرین ہیں اور آئین بنانے والے ہیں اور کبھی بھی کسی کے کہنے پر آئین سے تجاوز نہیں کریں گے۔ ماضی میں افتخارچوہدری نے پرویز مشرف کو وردی میں الیکشن کی اجازت دے کراور اس کے غیرآئینی اقدامات کو نظریہ ضرورت کے تحت جائز قراردے کرآئین سے تجاوزکیا ہے۔


قومی اسمبلی کی پی اے سی کے چیئرمین ندیم افضل چن کا کہنا ہے کہ جب ہم عدلیہ کو اپنے کھاتے دکھانے کے لیے کہتے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ ہم آپ کو جواب دہ نہیں ہیں۔ اگر میرے لگائے گئے الزامات غلط ہیں تو مجھے عدالت میںلے جائیں میری رکنیت ختم کر دیں اور مجھے سزا دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میں فیصل رضا کے خیالات سے متفق ہوں جو وہ کررہے ہیں وہ پاکستان کے ہر شہری کو کرنا چاہیے۔

پروگرام میں شریک مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے قوم کو جس کشمکش میں ڈالا ہوا ہے اس سے باہر نکالیں۔ بحران کے حل کا درمیانی راستہ یہ ہے کہ عدالت نے ان کو چھ آپشن دیے تھے ان میں ایک راستہ الیکشن کا بھی ہے یہ فوری الیکشن کرائیں۔

جسٹس ریٹائرڈ طارق محمود نے کہا کہ ماضی میں نیشنل عوامی پارٹی پر جب کیس بنے تو ولی خان نے اپناکیس عدالتوں میں نہیںلڑا اورجب فیصلہ ان کے خلاف ہوا تو انھوں نے اس پراعتراض نہیں کیا۔پیپلز پارٹی بھی وہ کام کرے ۔ یا تو وہ عدالتوں میں بالکل نہ جائے اگرجائے تو اپنے خلاف مقدمات کا بھرپور قانونی طریقے سے دفاع کرے ۔
Load Next Story