آئی فون نے زندگی بچا لی
ایک حیرت انگیز واقعہ۔
موبائل فون کا زیادہ استعمال انسانی دماغ و جسم کے لیے نقصان دہ ہے مگر یہ جدید آلہ کئی فوائد بھی رکھتا ہے۔
مثال کے طور پر پچھلے دنوں آسٹریلیا میں ایک خاتون نے اپیل آئی فون سے 'سِری'(Siri) کے ذریعے اس وقت ایمبیولنس بلا لی جب اس کی ایک برس کی بیٹی کی سانسیں اْکھڑ گئی تھیں اور اس کی زندگی بچنا مشکل ہو رہا تھا۔خاتون نے جن کا نام سٹیسی گلیِسن ہے، اپنا آئی فون پکڑا اور بچی کو بچانے کے لیے اس کے کمرے کی طرف دوڑی تاکہ وہیں سے فون پر ایمبولینس سروس کو بلا سکیں۔ لیکن جب وہ کمرے کی لائٹ جلانے لگی تو سٹیسی کے ہاتھ سے فون گر گیا۔
خاتون نے بچی کی چھاتی کو دبانا شروع کیا تاکہ اس کی سانسیں واپس آ سکیں۔اسی دوران اس نے فون کی جانب چیختے ہوئے آواز لگائی''سری' ایمرجنسی سروس کا فون ڈائل کرو اور انھیں آئی فون کے سپیکر پر ڈال دو۔'' (تاکہ فون کو ہاتھ میں بغیر پکڑے دور سے بات سنی اور کی جا سکے)۔سری نے حکم کی تعمیل کی۔ماں نے پھر ایمرجنسی سروس سے بات کی اور ایمبولینس منگوا لی۔تھوڑی ہی دیر بعد ایمبولینس وہاں پہنچ گئی اور اس میں سوار عملے نے بچی کو ابتدائی طبی امداد دی ۔یوں اس کی قیمتی زندگی بچا لی گئی۔
سٹیسی گلیِسن کہتی ہے کہ اسے یقین ہے سری کی وجہ سے بیٹی کی جان بچ گئی۔ننھی جیانا کافی عرصے سے چھاتی کی انفیکشن اور برونکائٹس (خناق) کی وجہ سے بیمار تھی۔ اب وہ بچی مکمل طور پر صحتیاب ہو چکی۔ ڈاکٹروں نے گلیِسن سے کہا ہے کہ اسے طویل المدتی نقصان نہیں پہنچا۔ ڈاکٹروں نے یہ بھی کہا ہے کہ جب بچی کی سانسیس ٹوٹ رہی تھی، اس وقت بچی کی زندگی کے لیے ایک ایک سیکنڈ اہم تھا۔اس نازک موقع پر سری ماں بیٹی کے بہت کام آئی۔
یاد رہے ۔سری ایک سافٹ وئیر ہے جو ایپل فون میں ''پرسنل اسسٹنٹ ''کی حیثیت سے کام کرتا ہے۔یہ مختلف احکامات سن کر انھیں بجا لاتا ہے۔سٹیسی گلیِسن کا کہنا ہے:'' میں تو بس ایپل والوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں۔ میرے پاس آئی فون اس سال کے شروع میں آیا تھا۔میں نے 'سری' کو کافی چلایا اور سوچا کہ یہ آئی فون کا بڑا ہی مفید اور موثر فیچر ہے۔ اب میں اسے ہر وقت آن رکھتی ہوں اور اسے کبھی بند نہیں کروں گی۔''
ایک بار جب وہ بچوں کو سلانے کی تیاری کر رہی تھی تو اس نے'سری' کے ذریعے فون کے لاؤڈ سپیکر پر اپنے شوہر سے بات کی تھی جو نیوی میں ہیں۔یہ واضح رہے کہ 'سری' کا فیچر ہر آئی فون ماڈل میں دستیاب نہیں لیکن مس گلیِسن کے پاس آئی فون سکس ایس ہے۔اس میں یہ ملتا ہے۔سٹیسی گلیِسن بتاتی ہے کہ اس کی بیٹی کی سانسیں اْکھڑ گئی تھیں اور جلدی میں فون ان کے ہاتھ سے گِر گیا تھا۔ اگر 'سری' نہ ہوتی تو ان نازک لمحات میں ایمرجنسی فون کر کے ایمبولینس منگوانا بڑا مشکل مرحلہ بن جاتا۔
مثال کے طور پر پچھلے دنوں آسٹریلیا میں ایک خاتون نے اپیل آئی فون سے 'سِری'(Siri) کے ذریعے اس وقت ایمبیولنس بلا لی جب اس کی ایک برس کی بیٹی کی سانسیں اْکھڑ گئی تھیں اور اس کی زندگی بچنا مشکل ہو رہا تھا۔خاتون نے جن کا نام سٹیسی گلیِسن ہے، اپنا آئی فون پکڑا اور بچی کو بچانے کے لیے اس کے کمرے کی طرف دوڑی تاکہ وہیں سے فون پر ایمبولینس سروس کو بلا سکیں۔ لیکن جب وہ کمرے کی لائٹ جلانے لگی تو سٹیسی کے ہاتھ سے فون گر گیا۔
خاتون نے بچی کی چھاتی کو دبانا شروع کیا تاکہ اس کی سانسیں واپس آ سکیں۔اسی دوران اس نے فون کی جانب چیختے ہوئے آواز لگائی''سری' ایمرجنسی سروس کا فون ڈائل کرو اور انھیں آئی فون کے سپیکر پر ڈال دو۔'' (تاکہ فون کو ہاتھ میں بغیر پکڑے دور سے بات سنی اور کی جا سکے)۔سری نے حکم کی تعمیل کی۔ماں نے پھر ایمرجنسی سروس سے بات کی اور ایمبولینس منگوا لی۔تھوڑی ہی دیر بعد ایمبولینس وہاں پہنچ گئی اور اس میں سوار عملے نے بچی کو ابتدائی طبی امداد دی ۔یوں اس کی قیمتی زندگی بچا لی گئی۔
سٹیسی گلیِسن کہتی ہے کہ اسے یقین ہے سری کی وجہ سے بیٹی کی جان بچ گئی۔ننھی جیانا کافی عرصے سے چھاتی کی انفیکشن اور برونکائٹس (خناق) کی وجہ سے بیمار تھی۔ اب وہ بچی مکمل طور پر صحتیاب ہو چکی۔ ڈاکٹروں نے گلیِسن سے کہا ہے کہ اسے طویل المدتی نقصان نہیں پہنچا۔ ڈاکٹروں نے یہ بھی کہا ہے کہ جب بچی کی سانسیس ٹوٹ رہی تھی، اس وقت بچی کی زندگی کے لیے ایک ایک سیکنڈ اہم تھا۔اس نازک موقع پر سری ماں بیٹی کے بہت کام آئی۔
یاد رہے ۔سری ایک سافٹ وئیر ہے جو ایپل فون میں ''پرسنل اسسٹنٹ ''کی حیثیت سے کام کرتا ہے۔یہ مختلف احکامات سن کر انھیں بجا لاتا ہے۔سٹیسی گلیِسن کا کہنا ہے:'' میں تو بس ایپل والوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں۔ میرے پاس آئی فون اس سال کے شروع میں آیا تھا۔میں نے 'سری' کو کافی چلایا اور سوچا کہ یہ آئی فون کا بڑا ہی مفید اور موثر فیچر ہے۔ اب میں اسے ہر وقت آن رکھتی ہوں اور اسے کبھی بند نہیں کروں گی۔''
ایک بار جب وہ بچوں کو سلانے کی تیاری کر رہی تھی تو اس نے'سری' کے ذریعے فون کے لاؤڈ سپیکر پر اپنے شوہر سے بات کی تھی جو نیوی میں ہیں۔یہ واضح رہے کہ 'سری' کا فیچر ہر آئی فون ماڈل میں دستیاب نہیں لیکن مس گلیِسن کے پاس آئی فون سکس ایس ہے۔اس میں یہ ملتا ہے۔سٹیسی گلیِسن بتاتی ہے کہ اس کی بیٹی کی سانسیں اْکھڑ گئی تھیں اور جلدی میں فون ان کے ہاتھ سے گِر گیا تھا۔ اگر 'سری' نہ ہوتی تو ان نازک لمحات میں ایمرجنسی فون کر کے ایمبولینس منگوانا بڑا مشکل مرحلہ بن جاتا۔