سندھ میں 10 جماعتوں نے پیپلزپارٹی مخالف اتحاد بنا لیا

قومی اسمبلی کی 23 اورصوبائی اسمبلی کی 51 نشستوں پرمتفقہ امیدوارلانے پر متفق ہوگئیں

قومی اسمبلی کی 23 اورصوبائی اسمبلی کی 51 نشستوں پرمتفقہ امیدوارلانے پر متفق ہوگئیں. فوٹو: فائل

سندھ کی 10 وفاقی و قوم پرست جماعتوں نے حیدرآباد اور میرپور خاص ڈویژن کے لیے قومی اسمبلی کے 23 جبکہ صوبائی اسمبلی کی 51 نشستوں پر پیپلز پارٹی کے خلاف متفقہ امیدوارلانے پر اتفاق کرلیا جبکہ کراچی ، سکھر اور لاڑکانہ ڈویژن کے لیے رہنماؤں کا اجلاس بدھ (آج ) کو بھی جاری رہے گا ۔

منگل کو اتحادی جماعتوں کا اجلاس صبح 11 بجے سے شروع ہوا جو کہ رات 10 بجے تک جاری رہا ، اجلاس میں مسلم لیگ فنکشنل کے جنرل سیکریٹری امتیاز احمد شیخ ، کامران ٹیسوری ، ن لیگ کے سید غوث علی شاہ ، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ڈاکٹر خالد محمود سومرو ، جماعت اسلامی کے پروفیسر اسد اﷲ بھٹو ، سندھ یونائٹیڈ پارٹی کے سید غلام شاہ ، سندھ ترقی پسند پارٹی کے حیدر شاہانی سمیت دیگر رہنما شریک ہوئے ۔ اجلاس کے بعد صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ حیدرآباد اور میرپور خاص ڈویژن کے لیے تمام سیاسی جماعتوں نے خوش اسلوبی اور اتفاق کے ساتھ مشترکہ امیدوار لانے کا فیصلہ کیا ہے ، انھوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ آج دیگر اضلاع کا بھی اتفاق رائے سے فیصلہ ہوگا ۔


امتیاز شیخ نے کہا کہ سندھ میں الیکشن کا عمل متنازع ہے جب تک الیکشن کمشنر پنجاب کی طرز پر سرکاری افسران کے تبادلے نہیں کرتے الیکشن منصفانہ نہیں ہو سکتے ، اس موقع پر غوث علی شاہ نے کہا کہ قائم علی شاہ کے مقابلے میں مجھے سابق وزیراعلیٰ پروٹوکول نہیں دیا جارہا، نگراں وزیراعلیٰ غیرجانبدار نہیں،پروفیسر اسداﷲ بھٹو نے الزام لگایاکہ ایم کیو ایم کے پاس دھاندلی کے لیے یہی کافی ہے کہ ان کا گورنر موجود ہے جبکہ پیپلز پارٹی کا نگراں وزیراعلیٰ ہے ۔ خالد محمود سومرو نے کہا کہ گورنر اور پیپلزپارٹی کی بیوروکریسی کوہٹایا جائے۔

انھوں نے الزام لگایا کہ لاڑکانہ میں ایوان صدر پیپلزپارٹی کی انتخابی مہم کے طور پراستعمال ہورہاہے۔ متفقہ امیدواروں میں این اے 214 نوابشاہ پرجے یو آئی (ف) کے مولوی عبدالرزاق پہیار ،این اے 215سے اصغر علی اعوان (ن لیگ ) ، این اے 218سے مفتی ولی محمد لغاری (جے یو آئی ف) ،این اے 219حیدر آباد سے شیخ شوکت علی (جماعت اسلامی)، این اے 220 حیدرآباد سے صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر (جے یوپی)، این اے 221حیدرآباد سے ڈاکٹر رجب میمن (سندھ ترقی پسند پارٹی) ، این اے 222سے عاشق علی زور (ن لیگ )، این اے 223 حیدرآباد -v پر ن لیگ کی راحیلہ مگسی ، این اے 224 بدین پر فنکشنل کے علی اصغر ہالیوپوتہ ، این اے 225 بدین پرفنکشنل کی یاسمین شاہ ، این اے 232 دادو پر سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے، این اے 225 بدین سے محمد اسماعیل راہو (ن لیگ ) ، این اے 231سیہون جامشورو سے سید جلال محمود شاہ (سندھ یونائیٹڈ پارٹی) ، این اے 232دادو جوہی سے کریم علی خان جتوئی (مسلم لیگ ن)، این اے 233دادو سے لیاقت علی خان جتوئی (مسلم لیگ ن) ، این اے 237 ساکرو/گھارو سے ماروی میمن (ن لیگ ) اور این اے 238 ٹھٹھہ مفتی نذیر احمد (جے یو آئی ف) دس جماعتی اتحاد کے مشترکہ امیدوار ہوں گے ۔ اسی طرح صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 24 نواب شاہ سے سید سجاد حسین شاہ (ن لیگ ) ، پی ایس 25 نواب شاہ سے سید علی بخش شاہ عرف پپو شاہ (فنکشنل)، پی ایس 26 نواب شاہ سے سید آصف شاہ جیلانی ( فنکشنل)، پی ایس 27 نواب شاہ سے سید زین شاہ (سندھ یونائیٹڈ پارٹی ) ، پی ایس 28 نواب شاہ سے غلام نبی بگھیو (قومی عوامی تحریک ) ، پی ایس 43ہالا سے سید شاہ محمد شاہ (سندھ یونائیٹڈ پارٹی) ،پی ایس 44 مٹیاری سے سید محمد علی شاہ جاموٹ (فنکشنل)، پی ایس 45 حیدر آباد سے عبدالوحید قریشی (جماعت اسلامی )، پی ایس 47حیدر آباد سے ایاز لطیف پلیجو (قومی عوامی تحریک )، پی ایس 48سے ہمایوں خان مندوخیل (جے یو آئی ف)، پی ایس 49سے ڈاکٹر سیف الرحمن (جماعت اسلامی)، پی ایس 50حیدر آباد سے حیدر علی شاہانی (سندھ ترقی پسند پارٹی)، پی ایس 51ٹنڈوالہیار سے ڈاکٹر عرفان گل مگسی (ن لیگ)، پی ایس 52ٹنڈوالہیار سے ڈاکٹر راحیلہ مگسی (ن لیگ)، پی ایس 55سے خالد عزیز آرائیں (ن لیگ)، پی ایس 57ٹھٹھہ سے سید علی بخش شاہ عرف پپو شاہ ( فنکشنل)، پی ایس 58ٹھٹھہ سے میرمحمد پنہیار(سندھ یونائیٹڈ پارٹی)،پی ایس 59بدین سے محمد اسماعیل راہو (ن لیگ)، پی ایس 71جامشورو سے سید جلال محمود شاہ (سندھ یونائیٹڈ پارٹی )، پی ایس 72جامشورو سے ملک چنگیز خان (مسلم لیگ ن)، پی ایس 73سے حبیب اللہ خان رند (مسلم لیگ ن)، پی ایس 74سے سید ظفر علی شاہ (ن لیگ )، پی ایس 75سے ڈاکٹر بندہ علی خان لغاری (ن لیگ)، پی ایس 76سے لیاقت علی خان جتوئی (ن لیگ)، پی ایس 77سے صداقت علی خان جتوئی (ن لیگ)، پی ایس 84 ٹھٹھہ سے پیر رحمانی جیلانی (ن لیگ )، پی ایس 85 ٹھٹھہ سے جام گہرام خان (ن لیگ)، پی ایس 86 ٹھٹھہ سے انور سومرو (قومی عوامی تحریک ) اور پی ایس 87 ٹھٹھہ سے ماروی میمن (ن لیگ) شامل ہوں گی۔

Recommended Stories

Load Next Story