آئندہ ہفتے قومی کرکٹرز کی فٹنس جانچی جائے گی
تمام سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں سمیت چند دیگر کو بھی طلب کرنے کا فیصلہ
دورئہ برطانیہ سے قبل آئندہ ہفتے قومی کرکٹرز کی فٹنس جانچی جائے گی۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم کو رواں ماہ کے آخر میں برطانیہ کے دورے پر جانا ہے، کینٹ کاؤنٹی سے چار روزہ میچ کے بعد گرین کیپس 11 سے 15 مئی تک آئرلینڈ سے واحد ٹیسٹ کھیلیں گے،ڈبلن کے قریب مالاہائیڈ میں آئرش ٹیم اپنا اولین پانچ روزہ میچ کھیلنے کیلیے بے تاب ہے،اس کے بعد انگلینڈ سے 2 ٹیسٹ اور پھر اسکاٹ لینڈ کیخلاف 2 ٹوئنٹی 20 میچز ہونا ہیں۔
اہم دورے سے قبل پی سی بی نے تمام کھلاڑیوں کی فٹنس جانچنے کا فیصلہ کیا ہے،9 اور10 اپریل کو لاہور میں فٹنس ٹیسٹ ہونگے، جس میں تمام سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کرکٹرز کے ساتھ بعض دیگر پلیئرز کو بھی بلایا جائیگا، کئی برس سے نظرانداز فواد عالم کو بھی ممکنہ کھلاڑیوں میں شامل کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
11 سے 23 اپریل تک ٹیسٹ اسکواڈ کا تربیتی کیمپ لگے گا، اس کیلیے فٹنس ٹیسٹ کے بعد پلیئرز کا انتخاب ہوگا، کیمپ کے بعد حتمی ٹیسٹ اسکواڈ منتخب ہوگا،انگلینڈ سے ٹیسٹ میچز کے بعد اسکاٹ لینڈ سے ٹی ٹوئنٹی میچزکیلیے مزید3 سے 4 پلیئرز کو بھیجا جائے گا۔
یاد رہے کہ پاکستان کوگذشتہ برس اکتوبر میں سری لنکا کیخلاف آخری سیریز میں 0-2 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، اس طرز میں کارکردگی شایان شان نہ ہونے کے سبب سلیکٹرز کو بہترین اسکواڈ تشکیل دینے کا چیلنج درپیش ہوگا۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم کو رواں ماہ کے آخر میں برطانیہ کے دورے پر جانا ہے، کینٹ کاؤنٹی سے چار روزہ میچ کے بعد گرین کیپس 11 سے 15 مئی تک آئرلینڈ سے واحد ٹیسٹ کھیلیں گے،ڈبلن کے قریب مالاہائیڈ میں آئرش ٹیم اپنا اولین پانچ روزہ میچ کھیلنے کیلیے بے تاب ہے،اس کے بعد انگلینڈ سے 2 ٹیسٹ اور پھر اسکاٹ لینڈ کیخلاف 2 ٹوئنٹی 20 میچز ہونا ہیں۔
اہم دورے سے قبل پی سی بی نے تمام کھلاڑیوں کی فٹنس جانچنے کا فیصلہ کیا ہے،9 اور10 اپریل کو لاہور میں فٹنس ٹیسٹ ہونگے، جس میں تمام سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کرکٹرز کے ساتھ بعض دیگر پلیئرز کو بھی بلایا جائیگا، کئی برس سے نظرانداز فواد عالم کو بھی ممکنہ کھلاڑیوں میں شامل کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
11 سے 23 اپریل تک ٹیسٹ اسکواڈ کا تربیتی کیمپ لگے گا، اس کیلیے فٹنس ٹیسٹ کے بعد پلیئرز کا انتخاب ہوگا، کیمپ کے بعد حتمی ٹیسٹ اسکواڈ منتخب ہوگا،انگلینڈ سے ٹیسٹ میچز کے بعد اسکاٹ لینڈ سے ٹی ٹوئنٹی میچزکیلیے مزید3 سے 4 پلیئرز کو بھیجا جائے گا۔
یاد رہے کہ پاکستان کوگذشتہ برس اکتوبر میں سری لنکا کیخلاف آخری سیریز میں 0-2 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، اس طرز میں کارکردگی شایان شان نہ ہونے کے سبب سلیکٹرز کو بہترین اسکواڈ تشکیل دینے کا چیلنج درپیش ہوگا۔