عوامی نمائندوں کو کروڑوں روپے کے فنڈز کس قانون کے تحت دیئے جاتے ہیں چیف جسٹس

این ایف سی ایوارڈ میں سب سےزیادہ وسائل بلوچستان کو ملے مگروہاں نہ پینے کا صاف پانی ہے اورنہ ہی علاج کیلئے دوا،چیف جسٹس

عوامی نمائندوں کا کام قانون سازی کرنا ہے ترقیاتی فنڈز لینا نہیں، چیف جسٹس. فوٹو: فائل

بلوچستان میں ترقیاتی فنڈز کے استعمال سے متعلق کیس کی سماعت کے موقع پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ریمارکس دیئے کہ عوامی نمائندوں کو کروڑوں روپے دینے کے باوجود عوام کو پانی اور بخار کی دوا نہیں ملتی انہیں کروڑوں روپے کے فنڈز کس قانون کے تحت دیئے جاتے ہیں۔


چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے بلوچستان میں ترقیاتی فنڈز کے استعمال سے متعلق کیس کی سماعت کی، دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بلوچستان کو ترقیاتی فنڈز کی مد میں سب سے زیادہ رقم ملتی ہے اس لحاظ سے بلوچستان کو سب سے زیادہ خوشحال ہوجانا چاہیے تھا، انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ میں سب سے زیادہ وسائل بلوچستان کو ملے مگر وہاں پینے کا صاف پانی ہے نہ کھانے کے لیے دواملتی ہے، ان کا کہنا تھا کہ کس قانون کے تحت عوامی نمائندوں کو کروڑوں روپے دیئے جاتے ہیں، عوامی نمائندے تو قانون سازی کے لیے ہوتے ہیں۔

اس موقع پر بلوچستان حکومت کے ایڈیشنل سیکریٹری برائے قانون نے عدالت کو بتایا کہ عوامی نمائندوں کو ترقیاتی فنڈز دینے کے حوالے سے قانون واضح نہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ عوامی نمائندوں کا کام قانون سازی کرنا ہے ترقیاتی فنڈز لینا نہیں، انہوں نے چیف سیکرٹری بلوچستان سے استفسار کیا ہے کہ پچھلے سال کی آخری سہ ماہی میں منصوبہ بندی کمیشن کی منظوری کے بغیر منصوبوں میں بے ضابطگیوں کے کتنے معاملے نیب اور دیگر اداروں کو بھجوائے گئے ہیں۔

Recommended Stories

Load Next Story