حبکو نے نارووال پلانٹ کے واجبات فوری دینے کا مطالبہ کردیا
3 ہفتے سے ادائیگیاں بند ہیں، کمپنی ایندھن نہیں خرید پارہی، نیشنل گرڈ 225 میگا واٹ سے محروم۔
حب پاور کمپنی نے حکومت کے ذمے واجب الادا نارووال پاور پلانٹ کے19 ارب روپے کے واجبات کی ادائیگی کا فوری مطالبہ کردیا ہے۔
225 میگاواٹ کا پاور پلانٹ پنجاب میں واقع ہے جو حکومت کی جانب سے واجبات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے مکمل طور پر بندہے۔ واضح رہے کہ واجبات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے کمپنی پاور پلانٹ کو چلانے کیلیے تیل خریدنے سے قاصر ہے۔کمپنی نے مطالبہ کیا کہ نارووال پاور پلانٹ کے واجبات کی ادائیگی سے بجلی کی طلب اور رسد کے فرق کو کم کرنے میں فوری مدد ملے گی اور پلانٹ نیشنل گرڈ میں 225 میگا واٹ بجلی شامل کرکے بدترین لوڈشیڈنگ کو کم کرنے میں مددگارثابت ہوسکتا ہے۔
حبکو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ظفر اقبال سوبانی نے ڈاکٹرمصدق ملک کی بطور وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی نامزدگی کے اقدام کوسراہتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ وہ آئی پی پیز کو درپیش مسائل کو حل کرنے کیلیے ٹھوس اقدامات کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ پاور سیکٹر توانائی کے شعبے کو چلانے کے لیے نگراں وزیر سے بہتر فیصلہ سازی کی امید کر رہا ہے۔
انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ نگراں وزیر آئی پی پیز کو واجبات کی عدم ادائیگی کے مسئلے پر فوری توجہ دیں گے اوراس سلسلے میں تمام آئی پی پیز سے یکساں سلوک کیا جائیگا۔
واضح رہے کہ حکومت آئی پی پیز کو روزانہ کی پیداوار کی بنیاد پر ادائیگی کر رہی ہے اور جن پاور پلانٹس نے واجبات کے ادائیگی کے لیے سپریم کورٹ سے رابطہ کیا تھا حکومت ان کو سپریم کورٹ کے احکام کے سبب واجبات کی جزوی ادائیگی کر رہی ہے جبکہ ناروال پاور پلانٹ کو گزشتہ 3 ہفتوں سے واجبات نہیں ادا کیے گئے اور پاور پلانٹ ایندھن کی عدم دستیابی کی وجہ سے 225 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے سے مکمل طور پر قاصر ہے۔
225 میگاواٹ کا پاور پلانٹ پنجاب میں واقع ہے جو حکومت کی جانب سے واجبات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے مکمل طور پر بندہے۔ واضح رہے کہ واجبات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے کمپنی پاور پلانٹ کو چلانے کیلیے تیل خریدنے سے قاصر ہے۔کمپنی نے مطالبہ کیا کہ نارووال پاور پلانٹ کے واجبات کی ادائیگی سے بجلی کی طلب اور رسد کے فرق کو کم کرنے میں فوری مدد ملے گی اور پلانٹ نیشنل گرڈ میں 225 میگا واٹ بجلی شامل کرکے بدترین لوڈشیڈنگ کو کم کرنے میں مددگارثابت ہوسکتا ہے۔
حبکو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ظفر اقبال سوبانی نے ڈاکٹرمصدق ملک کی بطور وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی نامزدگی کے اقدام کوسراہتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ وہ آئی پی پیز کو درپیش مسائل کو حل کرنے کیلیے ٹھوس اقدامات کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ پاور سیکٹر توانائی کے شعبے کو چلانے کے لیے نگراں وزیر سے بہتر فیصلہ سازی کی امید کر رہا ہے۔
انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ نگراں وزیر آئی پی پیز کو واجبات کی عدم ادائیگی کے مسئلے پر فوری توجہ دیں گے اوراس سلسلے میں تمام آئی پی پیز سے یکساں سلوک کیا جائیگا۔
واضح رہے کہ حکومت آئی پی پیز کو روزانہ کی پیداوار کی بنیاد پر ادائیگی کر رہی ہے اور جن پاور پلانٹس نے واجبات کے ادائیگی کے لیے سپریم کورٹ سے رابطہ کیا تھا حکومت ان کو سپریم کورٹ کے احکام کے سبب واجبات کی جزوی ادائیگی کر رہی ہے جبکہ ناروال پاور پلانٹ کو گزشتہ 3 ہفتوں سے واجبات نہیں ادا کیے گئے اور پاور پلانٹ ایندھن کی عدم دستیابی کی وجہ سے 225 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے سے مکمل طور پر قاصر ہے۔