سہراب گوٹھ سے طالبان کا اہم کارندہ گرفتار2 دستی بم برآمد

مچھر کالونی کے رہائشیوں سے لاکھوں روپے بھتہ لیا،انصاف کمیٹی کے نام سے کام کیا.

ملزم نے ڈرون حملے میں زخمی ہو کر کراچی آنیوالے طالبان کمانڈر لطیف کا علاج کرایا. فوٹو: فائل

سی آئی ڈی کاؤنٹر ٹیررازم ونگ کی پولیس پارٹی نے سہراب گوٹھ مچھر کالونی میں چھاپہ مار کر تحریک طالبان پاکستان سے تعلق رکھنے والے ایک ملزم کوگرفتارکرکے اس کے قبضے سے کلاشنکوف اور 2ہینڈ گرنیڈ برآمد کرلیے۔

تفصیلات کے مطابق سی آئی ڈی کاؤنٹر ٹیررازم ونگ کے ایس ایس پی راجہ عمرخطاب کی سربراہی میں پولیس پارٹی نے سہراب گوٹھ مچھر کالونی میں ایک ملزم بشیر خان ولد منگڑو خان کوگرفتارکرکے ملزم کے قبضے سے کلاشنکوف اور 2 دستی بم برآمد کر لیے ،گرفتار ملزم نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ جنوبی وزیرستان سے 2004 میںخاندان کے ہمراہ کراچی منتقل ہوا تھا ، ملزم کا تعلق طالبان سے تھا لہٰذا 2010 میں قانون نافذ کرنے والے اداروںکے ہاتھوںگرفتار ہوا تھا ۔




ملزم رہا ہونے کے بعد اگست 2012 میں تحریک طالبان پاکستان کے امیر قاری یار محمد عرف حکیم اﷲ محسود کے کہنے پر دوبارہ طالبان میں شامل ہوگیا اور اکتوبر 2012 میں ملزم کو سہراب گوٹھ کا امیر مقرر کر دیا گیا اور ہدایت دی گئی کہ اس نے اپنے گروپ کے لیے بذات خود طالبان کی بھرتی کرنی ہے کیونکہ اتحاد ٹاؤن میں ہمارا گروپ خان زمان محسود کی وجہ سے ناکام ہوگیا ہے۔

لہٰذا ایک ماہ بعد کراچی کے امیر قاری یار محمد نے اتحاد ٹاؤن سے طالب اختر اﷲ اور یونس کو سہراب گوٹھ میں ملزم کے پاس بھیجا اور انھوں نے مل کر4 ماہ کے عرصے میں 40 سے50 طالبان کو شامل کیا جس میں امیر محمد نائب امیر ، شیر عالم ، احمد ، صدیق ، شیرزک عرف شیرا و دیگر شامل ہیں ،ملزم نے انصاف امن کمیٹی کے نام سے سہراب گوٹھ میں اپنا دفتر قائم کیا، اس دفتر میں اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ بیٹھ کر جرگے کے تحت فیصلے کیے جاتے تھے اور اس سے ڈھائی لاکھ روپے کما ئے جس رقم سے اپنے گروپ کو مضبوط کیا ۔

ملزم نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ اس نے سہراب گوٹھ کے رہائشی راغستان محسود سے8 لاکھ روپے،شیر بہادر محسود سے5 لاکھ روپے،یاغستان محسود سے 4لاکھ روپے بھٹو محسود سے3لاکھ روپے اور دیگر سے بھتے میں35لاکھ روپے بھتہ لیا ،بھتے میں ملنے والی رقم 35 لاکھ روپے تھی جوکراچی کے امیر کے سپرد کر دی گئی ، ملزم نے دھمکی دے کر الا آصف اسکوائر میں قائم قحبہ خانہ بند کرایا۔

جبکہ اپنے ایک سا تھی کو غلط اطلاع فراہم کرنے پر8کوڑے بھی مارے تھے جبکہ2012میں ڈرون حملے میں زخمی ہو کر کراچی آنے والے طالبان کمانڈر لطیف کا علاج کرایا جنوری 2013 کے شروع میں کراچی کے کمانڈر قاری یار محمد کے وزیرستان جانے سے قبل ملزم اتحاد ٹاؤن گیا اور فیصلہ ہوا کہ ایک ٹارگٹ کلر کی ٹیم تشکیل دی جائے جس پر ملزم نے قیوم ولد محمد ، اسماعیل ولد محمد نور ، نیک زادہ ولد گل ظروف ، شیر محمد ، دین کمال محسود پر مشتمل ٹیم تشکیل دی ہے ، 23 جنوری کو ملزم کے ساتھیوں نے منشیات کے اڈے واقع انڈس پلازہ سہراب گوٹھ کو ختم کرنے کی اجازت مانگی اور 30 جنوری کی شب منشیات کے اڈے پر پلانٹڈ بم سے دھماکا کیا جس کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک ہوئے تھے،گرفتار ملزم اور اس کے کچھ عرصہ قبل گرفتار ساتھیوں انعام اﷲ عرف بارود ، توکل عرف وزیری سے تفتیش کی جا رہی ہے۔
Load Next Story