مہلک نشہ آئس سے محکمہ ایکسائز نے آنکھ بند کرلی

آئس کی ترسیل پبلک ٹرانسپورٹ کے ذریعے حب سے لیاری اور پاک کالونی میں کی جا رہی ہے

اربوں روپے کے دھندے میں ایکسائزافسران کو بھاری نذرانے، صوبائی وزیرمکیش چائولہ کی عدم دلچسپی۔ فوٹو: فائل

منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث بین الصوبائی نیٹ ورکس کراچی کے نوجوان اور طالب علموں کو آئس نامی نشے کی لت لگانے میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے اربوں کمانے لگے جبکہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن وانسدادمنشیات کا ادارہ مبینہ طور پر بھاری نذرانے وصول کرکے ناکام نظر آتا ہے۔

محکمہ ایکسائزاینڈ ٹیکسیشن وانسداد منشیات ونگ کے اعلیٰ افسران کے سسٹم سے تنگ ایک ذمے دار افسرنے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایاکہ کراچی سمیت سندھ میں چرس، گردا، افیون، ہیروئن، بھنگ، تریاک، شراب کے بعد بین الصوبائی نیٹ ورک نے کراچی میںمہلک نشہ آئس کی بڑے پیمانے پرسپلائی شروع کردی ہے اور اس بار منشیات اسمگلرز نے جرائم پیشہ لیاری گینگ کو اپنا مہرا بنالیاہے۔

ذرائع نے بتایاکہ منشیات کے اسمگلرزکا اس بار نشانہ پڑھے لکھے نوجوان ہیں۔ ذرائع کا کہناہے کہ منشیات کی اسمگلنگ کا سب سے بڑا نیٹ ورک کالعدم تنظیموں کاہے جن کا مقصد کالے دھندے سے کمائی جانے والی رقم ملک کو نقصان پہنچانے میں خرچ کرنا ہے۔ ذرائع کا کہناہے کہ آئس نامی نشہ کافی مہنگا ہے، منشیات فروشوں نے آئس نشے کی 2 سے 3 گیٹگری بنارکھی ہیں جس کی الگ الگ قیمتیں ہیں۔

منشیات فروش شہر قائد کی یونیورسٹیز، کالجز اور اسکولوںکے باہر طالبعلموں کو ایک فون کال پر مطلوبہ مقام پر آئس پہنچارہے ہیں۔ نجی اسپتال کے سینئر ڈاکٹر شاہد حسین نے بتایاکہ آئس کا نشہ انتہائی خطرناک ہے جو شخص آئس کا نشہ کرتا ہے اس کی نیند اڑجاتی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ لیاری گینگ وار کے 3 گروپ آئس کے دھندے میں ملوث ہیں، بڑے اور چھوٹے منشیات فروش پاک کالونی اور لیاری سے لاکھوں روپے کی آئس کسٹمرز کو سپلائی کررہے ہیں۔


محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن و انسداد منشیات و اس سے متعلقہ ادارے بین الصوبائی نیٹ ورک میںشامل افرادکی نشاندہی کے باوجود کارروائی سے گریزاں ہیں۔ ذرائع کا کہناہے کہ پولیس اور ایکسائز اینٹی نارکوٹکس ونگ نے اربوں روپے کمانے والے جرائم پیشہ افراد سے ہزاروں روپے مبینہ طور پر رشوت وصول کر کے خاموشی اختیار کررکھی ہے۔

ایکسائزاینٹی نارکوٹکس ونگ کے ایک اے ای ٹی اونے نام ظاہر نہ کرنے پر بتایاکہ صوبائی وزیر ایکسائزاینڈ ٹیکسیشن وانسداد منشیات مکیش کمارچاؤلہ کی عدم توجہ کے باعث محکمہ ایکسائز کااینٹی نارکوٹکس ونگ غیرفعال ہو چکا ہے۔

درخشاں تھانے کے ایس ایچ اوانسپکٹر اورنگزیب خٹک نے بتایاکہ پولیس نے3ماہ کے دوران آئس فروخت کرنے کے الزام میں لیاری گینگ کے کارندوں سمیت50ملزمان کوگرفتار کیا اور 35سے زائد مقدمات درج کیے تھے جس میں لاکھوں روپے مالیت کی آئس قبضے میں لی گئی، آئس کا نشہ ڈیفنس، کلفٹن، گلشن اقبال، بہادرآبادکے یونیورسٹیز، کالجز اور اسکولوں کے طالبعلموں تک پھیل چکا ہے جس کی روک تھام کے لیے کلفٹن ڈویژن پولیس کے ایس پی کی سربراہی میں خفیہ آپریشن جاری ہے۔

 
Load Next Story