غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم کریں قائمہ کمیٹی 3 سال تک بہتری ممکن نہیں سیکریٹری پانی و بجلی
20 ارب سے صرف چندروزبہتری ہوسکتی ہے،بجلی کے استعمال کی ترجیحات کاازسرنوتعین کرناہوگا،ارشدمرزاکی کمیٹی کوبریفنگ.
وفاقی سیکریٹری پانی وبجلی ارشد مرزانے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پانی وبجلی کوبریفنگ دیتے ہوئے بتایاہے کہ جادوسے لوڈ شیڈنگ کاخاتمہ ممکن نہیں۔
اگلے 3سال تک بجلی کی لوڈشیڈنگ میں کوئی ریلیف ممکن نہیں،وزیراعظم کے دیے گئے 20 ارب سے چنددن کیلیے صورتحال توبہترہوسکتی ہے، بجلی کے استعمال کے بارے میں اب ہمیںاپنی ترجیحات کا ازسرنوتعین کرناہوگا، تھرکول کے پاورپلانٹ3سال بعد لگیں گے،شوگرملوںسے بجلی کی پیداوارمیںکوئی رکاوٹ نہیں،کمیٹی نے سفارش کی کہ بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کے بورڈآف ڈائریکٹر تحلیل کرکے 5رکنی نئے بورڈتشکیل دیے جائیں۔
بلوں کی ریکوری یقینی بناتے ہوئے15روزہ رپورٹ کمیٹی کوارسال کی جائے۔کمیٹی کااجلاس چیئرمین قائمہ کمیٹی سینیٹرزاہدخان کی زیر صدارت ہوا،کمیٹی رکن عبدالغفورحیدری نے کہا کہ لوڈشیڈنگ نے عوام کوذہنی مریض بنادیا ،بلوچستان میں 24گھنٹوںمیں سے 23 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی ہے،شاہی سیدنے کہاکہ 5 سال میں حکومت کچھ نہ کرسکی، دوماہ میں نگران کیاکرینگے،سیکریٹری پانی وبجلی ارشدمرزانے بتایاکہ بجلی کی پیداوارکیلیے غازی بھروتھاکے بعدکوئی بڑامنصوبہ مکمل نہیں ہوا۔
نیوکلیئر پلانٹ مزید نہیں لگائے گئے،ہم ابھی تک فرنس آئل اورڈیزل پرچل رہے ہیں،ہمیںاپنی ترجیحات کا ازسرنوتعین کرناہوگا، پن بجلی بھی 5 سال پہلے نہیںآسکتی ہے، بجلی کی تقسیم کارکمپنیاںذمے داری پوری نہیںکرتیںمجبوراً NPCC کومداخلت کرناپڑتی ہے، 14 ہزارمیگاواٹ بجلی پیداکرسکتے ہیں،فرنس آئل اور ڈیزل کے متحمل نہیںہوسکتے،کمیٹی نے پلاننگ ڈویژن کوہدایت کی کہ 5 ارب روپے فوری جاری کیے جائیں۔خصوصی نمائندہ کے مطابق کمیٹی نے انڈس ریورسسٹم اتھارٹی بورڈمیںوفاق اورپنجاب کے ارکان کی خالی نشستیںایک ہفتے میںپرکرنیکی بھی ہدایت کی۔
اگلے 3سال تک بجلی کی لوڈشیڈنگ میں کوئی ریلیف ممکن نہیں،وزیراعظم کے دیے گئے 20 ارب سے چنددن کیلیے صورتحال توبہترہوسکتی ہے، بجلی کے استعمال کے بارے میں اب ہمیںاپنی ترجیحات کا ازسرنوتعین کرناہوگا، تھرکول کے پاورپلانٹ3سال بعد لگیں گے،شوگرملوںسے بجلی کی پیداوارمیںکوئی رکاوٹ نہیں،کمیٹی نے سفارش کی کہ بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کے بورڈآف ڈائریکٹر تحلیل کرکے 5رکنی نئے بورڈتشکیل دیے جائیں۔
بلوں کی ریکوری یقینی بناتے ہوئے15روزہ رپورٹ کمیٹی کوارسال کی جائے۔کمیٹی کااجلاس چیئرمین قائمہ کمیٹی سینیٹرزاہدخان کی زیر صدارت ہوا،کمیٹی رکن عبدالغفورحیدری نے کہا کہ لوڈشیڈنگ نے عوام کوذہنی مریض بنادیا ،بلوچستان میں 24گھنٹوںمیں سے 23 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی ہے،شاہی سیدنے کہاکہ 5 سال میں حکومت کچھ نہ کرسکی، دوماہ میں نگران کیاکرینگے،سیکریٹری پانی وبجلی ارشدمرزانے بتایاکہ بجلی کی پیداوارکیلیے غازی بھروتھاکے بعدکوئی بڑامنصوبہ مکمل نہیں ہوا۔
نیوکلیئر پلانٹ مزید نہیں لگائے گئے،ہم ابھی تک فرنس آئل اورڈیزل پرچل رہے ہیں،ہمیںاپنی ترجیحات کا ازسرنوتعین کرناہوگا، پن بجلی بھی 5 سال پہلے نہیںآسکتی ہے، بجلی کی تقسیم کارکمپنیاںذمے داری پوری نہیںکرتیںمجبوراً NPCC کومداخلت کرناپڑتی ہے، 14 ہزارمیگاواٹ بجلی پیداکرسکتے ہیں،فرنس آئل اور ڈیزل کے متحمل نہیںہوسکتے،کمیٹی نے پلاننگ ڈویژن کوہدایت کی کہ 5 ارب روپے فوری جاری کیے جائیں۔خصوصی نمائندہ کے مطابق کمیٹی نے انڈس ریورسسٹم اتھارٹی بورڈمیںوفاق اورپنجاب کے ارکان کی خالی نشستیںایک ہفتے میںپرکرنیکی بھی ہدایت کی۔