ٹریبونلزکوڈھائی ہزاراپیلوں کی سماعت 17اپریل تک کرناہوگی
اسکروٹنی میںنا اہل ہونیوالے امیدواروں کیلیے ٹریبونلزسے ریلیف حاصل کرناممکن نہیں ہوگا
ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کیخلاف9 الیکشن ٹریبونلزکوڈھائی ہزار سے زائد اپیلوں کی سماعت 17اپریل کی شام تک ہرصورت مکمل کرناہوگی۔
الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کیخلاف ڈھائی ہزارسے زائداپیلیں دائرکی گئی ہیں جنکی سماعت جمعرات11اپریل سے 17اپریل تک جاری رہیگی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے اسٹیٹ بینک ، نیب، ایف بی آراور نادراکی جانب سے فراہم کردہ معلومات میں صرف دہری شہریت کی بنیاد پر اگر کسی امیدوار کے کاغذات مستردکیے گئے ہوں تو سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ایسے کسی امیدوار کے لیے ٹریبونلز سے ریلیف حاصل کرنا ناممکن ہے۔
جبکہ محض الزام کی بنیاد پر انتخابی عمل سے باہر کرنے کے فیصلوں کا ٹریبونلزکوبرقرار رہنا مشکل نظر آ رہا ہے۔ٹریبونلز نے الزامات کی بنیاد پر امیدواروں کے کاغذات مسترد کرنے کے ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کو کالعدم قرار دینا شروع کر دیا ہے۔
الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کیخلاف ڈھائی ہزارسے زائداپیلیں دائرکی گئی ہیں جنکی سماعت جمعرات11اپریل سے 17اپریل تک جاری رہیگی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے اسٹیٹ بینک ، نیب، ایف بی آراور نادراکی جانب سے فراہم کردہ معلومات میں صرف دہری شہریت کی بنیاد پر اگر کسی امیدوار کے کاغذات مستردکیے گئے ہوں تو سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ایسے کسی امیدوار کے لیے ٹریبونلز سے ریلیف حاصل کرنا ناممکن ہے۔
جبکہ محض الزام کی بنیاد پر انتخابی عمل سے باہر کرنے کے فیصلوں کا ٹریبونلزکوبرقرار رہنا مشکل نظر آ رہا ہے۔ٹریبونلز نے الزامات کی بنیاد پر امیدواروں کے کاغذات مسترد کرنے کے ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کو کالعدم قرار دینا شروع کر دیا ہے۔