دیر بالا افغان جنگجوؤں کا حملہ جوابی کارروائی میں10مارے گئے

سرحد پار سے ترپہ مان پوسٹ پر حملہ کیا گیا ،جوابی کارروائی پرفرار،13زخمی ،تحریک طالبان کا 15اہلکار شہید کرنیکا دعویٰ

سرحد پار سے ترپہ مان پوسٹ پر حملہ کیا گیا ،جوابی کارروائی پرفرار،13زخمی بھی ہوئے،تحریک طالبان کا 15اہلکار شہید کرنیکا دعویٰ

ISLAMABAD:
دیربالاکے سرحدی علاقہ ترپہ مان میں افغان شدت پسندوں نے سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر سرحد پار سے حملہ کیا ، فورسز کی جوابی کارروائی میں 10 حملہ آور ہلاک اور 13 زخمی ہوگئے ،اس دوران بارودی سرنگ کے دھماکے میں 2 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے، سیکیورٹی ذرائع کے مطابق افغان صوبہ کنڑ سے فضل گروپ کے شدت پسندوں نے تریپامان پہاڑی چیک پوسٹ پر چار مرتبہ حملے کیے اس دوران بارودی سرنگ کے دھماکے میں سپاہی جمیل اور سپاہی ممتاز شہید ہوگئے ،

فورسز کی جوابی کارروائی میں10 شدت پسند مارے گئے جبکہ 13 زخمی ہو گئے، حملے کے بعد شدت پسند دوبارہ کنڑ کی طرف فرار ہوگئے، ادھر تحریک طالبان مالاکنڈ کے ترجمان سراج الدین سراج نے میڈیا کو فون پر بتایا کہ ہم نے ترپہ مانہ پوسٹ پر حملے میں پندرہ پاکستانی سیکیورٹی اہلکاروں کو شہید کردیا تاہم عسکری ذرائع نے تردید کی ہے۔،

ادھر مہمند ایجنسی کی تحصیل صافی میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں ایک خاصہ دار جاں بحق ہوگیا، یکہ غونڈ میں شدت پسندوں نے مڈل اسکول کو اڑا دیا ، طالبان نے دونوں واقعات کی ذمے داری قبول کرلی۔ پشاورکے علاقہ بڈھ بیرمیں دھماکے سے فلاحی ادارے کے دفترکی دیوار منہدم ہوگئی۔


چارسدہ میں گھر پر دستی بم سے حملہ کیا گیا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ایک ٹی وی کے مطابق نوشہرہ میں سیکیورٹی فورسز اور حساس اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تحریک طالبان کا اہم کمانڈر اور فضل اللہ کا دست راست احسان اللہ احسان گرفتار کرلیا، اسے پشاور موٹروے کے قریب مرہٹی کے علاقے سے گرفتار کیا گیا ،

احسان اللہ احسان سوات کا آپریشنل کمانڈر اور فضل اللہ کا دست راست تھا، ملزم افغانستان اور پاکستان کی سرحد پر واقع سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹوں پر حملوں اور دہشت گردی کی دیگر کارروائیوں میں ملوث تھا، این این آئی کے مطابق احسان اللہ احسان تحریک طالبان کے ترجمان بھی ہیں لیکن واضح نہیں ہوسکاکہ یہ وہی ہے یا کوئی اور ہے۔

 
Load Next Story