مشرف کیخلاف غداری کا مقدمہ درج کرنیکی درخواست مسترد پہلے 17 ویں ترمیم کو چیلنج کیا جائے پشاور ہائیکورٹ

پارلیمنٹ اورسپریم کورٹ تمام اقدامات کو درست قرار دے چکی ہے،چیف جسٹس دوست محمد کے ریمارکس ، رٹ پٹیشن نمٹا دی گئی

سابقہ آمر نے آئین توڑا،عدلیہ کومعزول کیا،ڈرون حملوں کی اجازت دی،غداری کا مقدمہ درج کرنے کے احکامات دیے جائیں،بیرسٹرباچا کی رٹ فوٹو: فائل

لاہور:
پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس دوست محمد خان نے کہاکہ سابق آمر پرویز مشرف کے غیر قانونی اقدامات کو چیلنج کرنے سے پہلے 17ویں ترمیم کو چیلنج کرنے کی ضرورت ہے کیوں کہ ان کے تمام اقدامات کو پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ درست قرار دے چکی ہے۔

یہ ریمارکس فاضل چیف جسٹس نے بیرسٹر باچا کی جانب سے پرویزمشرف کیخلاف دائر رٹ کی سماعت کے دوران دیے، فاضل بینچ چیف جسٹس دوست محمدخان اور جسٹس مس مسرت ہلالی پر مشتمل تھا اس موقع پر بیرسٹر باچا کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ پرویزمشرف کے 12اکتوبر1999ء سے 2009ء تک کے تمام اقدامات غیرقانونی ہیں۔




انھوں نے آئین کو توڑا اورعدلیہ کو معذول کیے رکھا اس کے علاوہ امریکا کو ملک میں ڈرون حملوں کی اجازت دی جس کے باعث اب تک ہزاروں کی تعداد میں بے گناہ خواتین اور بچے بھی جاں بحق ہوچکے ہیں،ملکی خود مختاری کو بھی چیلنج کیاگیا اور اب وہ عام انتخابات میں حصہ لینے پاکستان آگئے ہیں لہذا ان کیخلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کے احکام جاری کیے جائیں۔
Load Next Story