5 سال سے کم عرصہ ملازمت کرنیوالے ریٹائرڈ جج پنشن کے حقدارنہیں سپریم کورٹ
سپریم کورٹ کے فیصلے سے ہائی کورٹ کے 40 سے زائد ججز متاثر ہوں گے
سپریم کورٹ نےججز پنشن کیس کا مختصرفیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ ہائیکورٹ میں 5 سال سے کم عرصہ گزارنے والے ریٹائرڈ ججزمکمل مراعات اورپنشن کے حقدارنہیں ہوں گے۔
سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کے بعد جسٹس ریٹائرڈ نواز عباسی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کےفیصلےکوکالعدم قراردیتے ہوئے مختصر فیصلہ جاری کردیا، عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ 5 سال سے کم عرصہ گزارنے والے ریٹائرڈ ججزمکمل مراعات اورپنشن کے حقدارنہیں ہوں گے، فیصلے سے ہائیکورٹ کے 40 سے زائد ججز متاثر ہوں گے۔
اٹھارہویں ترمیم میں ججز کو 5 سال سے کم معیاد کے باوجود پنشن اورمراعات دینےکے صدارتی آرڈیننس کی توثیق نہیں کی گئی تھی جب کہ ہائیکورٹ کےریٹائرڈ ججزکی پنشن اورمراعات میں صدارتی آرڈیننس کے ذریعےاضافہ کیاگیاتھا۔
سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کے بعد جسٹس ریٹائرڈ نواز عباسی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کےفیصلےکوکالعدم قراردیتے ہوئے مختصر فیصلہ جاری کردیا، عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ 5 سال سے کم عرصہ گزارنے والے ریٹائرڈ ججزمکمل مراعات اورپنشن کے حقدارنہیں ہوں گے، فیصلے سے ہائیکورٹ کے 40 سے زائد ججز متاثر ہوں گے۔
اٹھارہویں ترمیم میں ججز کو 5 سال سے کم معیاد کے باوجود پنشن اورمراعات دینےکے صدارتی آرڈیننس کی توثیق نہیں کی گئی تھی جب کہ ہائیکورٹ کےریٹائرڈ ججزکی پنشن اورمراعات میں صدارتی آرڈیننس کے ذریعےاضافہ کیاگیاتھا۔