وریندر سہواگ اب شاید بھارت کے لئے نہیں کھیل پائیں گے جیفری بائیکاٹ

سہواگ کےاندر جوخامی ہے وہ ان کی دفاعی تکنیک ہےاورجب باؤنسی یا تیزپچ ہو تو یہی تکنیک انہیں نقصان بھی پہنچاتی ہے،بائیکاٹ

وریندر سہواگ گزشتہ کئی ماہ سے فارم میں نظر نہیں آرہے جو ایک اچھے کھلاڑی کی پہچان نہیں، جیفری بائیکاٹ فوٹو: فائل

سابق انگلش بیٹسمین جیفری بائیکاٹ کا کہنا ہے کہ وریندر سہواگ اب شاید بھارتی کرکٹ ٹیم کی نمائندگی نہیں کرسکیں گے۔

غیر ملکی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے جیفری بائیکاٹ نے کہا کہ بھارتی ٹیم کے پاس اچھا موقع ہے کہ وہ نئے کھلاڑیوں کو سامنے لائے اور پرانے کھلاڑیوں پر اپنا انحصار کم سے کم کرے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی ٹیم نے خود کو بہترین ٹیم کے طور پر منوایا ہے لہٰذا اسے چاہئے کہ ٹیم سے موجودہ خامیوں کو جلد از جلد ختم کرکے اگلے ورلڈ کپ کے لئے خود کو تیار کرے۔


جیفری بائیکاٹ کا کہنا تھا کہ وریندر سہواگ کئی ماہ سے فارم میں نظر نہیں آرہے اور گزشتہ سال بھی انہوں نے 8 ٹیسٹ میچوں میں 31 اعشاریہ 38 کی اوسط سے صرف 408 رنز اور 6 ایک روزہ میچوں میں 30 اعشاریہ 5 کی اوسط سے 183 رنز بنائے جو ایک اچھے کھلاڑی کی پہچان نہیں ہے۔

بھارتی بیٹسمین کی تعریف کرتے ہوئے انگلش بیٹسمین نے کہا کہ وریندر سہواگ نہ صرف ایک بہترین بیٹسمین رہے ہیں بلکہ انہوں نے کئی مواقعوں پر ٹیم کے لئے میچ وننگ اننگز بھی کھیلی ہے تاہم ان کے اندر جو خامی ہے وہ ان کی دفاعی تکنیک ہے جو بعض دفعہ ان کا ساتھ تو دیتی ہے لیکن جب باؤنسی یا تیز پچ ہو تو یہی تکنیک انہیں نقصان بھی پہنچاتی ہے۔

جیفری بائیکاٹ نے کہا کہ وریندر سہواگ جیسے کھلاڑی کے لئے اب اپنے کھیل میں تبدیلی لانا بہت مشکل ہے کیونکہ وہ اپنے طریقے سے کھیلنے کے عادی ہیں اور سنبھل کر کھیلنا ان کی طبیعت کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خیال سے اب سہواگ کو صرف آئی پی ایل وغیرہ جیسی لیگز میں کھیلنا چاہئے اور انٹرنیشنل کرکٹ کو خیرآباد کہہ دینا چاہئے۔
Load Next Story