کنیریا کیس ویسٹ فیلڈ کو لندن ہائیکورٹ نے سمن جاری کردیا
لیگ اسپنر کی اپیل پر 22 اپریل کو شیڈول سماعت میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔
لیگ اسپنر دانش کنیریا کی اپیل کی سماعت میں شرکت کیلیے لندن ہائیکورٹ نے میرون ویسٹ فیلڈ کو سمن جاری کردیے۔
انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ نے کاؤنٹی کرکٹر کی جانب سے گواہی کیلیے پیش نہ ہونے پر عدالت کا دروازہ کھکھٹایا، ڈسپلنری سماعت 22 اپریل کو شیڈول ہے۔ تفصیلات کے مطابق دانش کنیریا کی اپنی تاحیات پابندی کیخلاف اپیل کے حوالے سے نئی پیشرفت ہوئی ہے جس میں انگلش بورڈ کی استدعا پر لندن ہائیکورٹ نے میرون ویسٹ فیلڈ کو سمن جاری کیے ہیں کہ وہ 22 اپریل کو شیڈول سماعت میں اپنی شرکت یقینی بنائیں۔
ڈسپلنری سماعت میں کسی کی شرکت کیلیے عدالت کا سہارا لینا ایک نئی چیز ہے اور اس حوالے ماہرین کو شبہات ہیں کہ عدالت کسی بھی اسپورٹنگ باڈی کی ڈسپلنری کارروائی میں مداخلت کا اختیار رکھتی ہے۔
دانش کنیریا کی سماعت میں شرکت کیلیے پاکستان سے 17 اپریل کو انگلینڈ روانگی متوقع ہے۔ ای سی بی نے کنیریا کو اسپاٹ فکسنگ میں ملوث قرار دیتے ہوئے جون 2012 میں تاحیات پابندی کیساتھ ایک لاکھ پاؤنڈ جرمانے کی سزا دی تھی، ان پر الزام تھا کہ انھوں نے اپنے ساتھی ایسیکس بولر ویسٹ فیلڈ کو بھی کرپشن پر اکسایا، ویسٹ فیلڈ خود اس کیس میں چار ماہ کیلیے جیل کی ہوا بھی کھا چکے ہیں۔
انھوں نے پہلے سارا ملبہ دانش کنیریا پر ڈالا مگر جب انھوں نے اپنی سزا کیخلاف اپیل کی تو وہ گواہی دینے کیلیے پیش ہونے سے مسلسل انکاری ہے، اپیل کی سماعت گذشتہ برس دسمبر میں ہونی تھی جس کو بعد میں ملتوی کردیا گیا تھا، کنیریا کے وکلا کا اس بات پر اصرار ہے کہ مرکزی گواہ پر جرح کیے بغیر انصاف کے تقاضے پورے ہی نہیں ہوسکتے، دوسری جانب انھوں نے انگلش بورڈ پر بھی ہتک عزت کا کیس کرنے کی بھی تیاری کررکھی ہے۔ ادھر ہائیکورٹ کے سمن پر میرون ویسٹ فیلڈ کے وکلا نے غور شروع کردیا ہے۔
انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ نے کاؤنٹی کرکٹر کی جانب سے گواہی کیلیے پیش نہ ہونے پر عدالت کا دروازہ کھکھٹایا، ڈسپلنری سماعت 22 اپریل کو شیڈول ہے۔ تفصیلات کے مطابق دانش کنیریا کی اپنی تاحیات پابندی کیخلاف اپیل کے حوالے سے نئی پیشرفت ہوئی ہے جس میں انگلش بورڈ کی استدعا پر لندن ہائیکورٹ نے میرون ویسٹ فیلڈ کو سمن جاری کیے ہیں کہ وہ 22 اپریل کو شیڈول سماعت میں اپنی شرکت یقینی بنائیں۔
ڈسپلنری سماعت میں کسی کی شرکت کیلیے عدالت کا سہارا لینا ایک نئی چیز ہے اور اس حوالے ماہرین کو شبہات ہیں کہ عدالت کسی بھی اسپورٹنگ باڈی کی ڈسپلنری کارروائی میں مداخلت کا اختیار رکھتی ہے۔
دانش کنیریا کی سماعت میں شرکت کیلیے پاکستان سے 17 اپریل کو انگلینڈ روانگی متوقع ہے۔ ای سی بی نے کنیریا کو اسپاٹ فکسنگ میں ملوث قرار دیتے ہوئے جون 2012 میں تاحیات پابندی کیساتھ ایک لاکھ پاؤنڈ جرمانے کی سزا دی تھی، ان پر الزام تھا کہ انھوں نے اپنے ساتھی ایسیکس بولر ویسٹ فیلڈ کو بھی کرپشن پر اکسایا، ویسٹ فیلڈ خود اس کیس میں چار ماہ کیلیے جیل کی ہوا بھی کھا چکے ہیں۔
انھوں نے پہلے سارا ملبہ دانش کنیریا پر ڈالا مگر جب انھوں نے اپنی سزا کیخلاف اپیل کی تو وہ گواہی دینے کیلیے پیش ہونے سے مسلسل انکاری ہے، اپیل کی سماعت گذشتہ برس دسمبر میں ہونی تھی جس کو بعد میں ملتوی کردیا گیا تھا، کنیریا کے وکلا کا اس بات پر اصرار ہے کہ مرکزی گواہ پر جرح کیے بغیر انصاف کے تقاضے پورے ہی نہیں ہوسکتے، دوسری جانب انھوں نے انگلش بورڈ پر بھی ہتک عزت کا کیس کرنے کی بھی تیاری کررکھی ہے۔ ادھر ہائیکورٹ کے سمن پر میرون ویسٹ فیلڈ کے وکلا نے غور شروع کردیا ہے۔