مشتاق دہلی ڈیرڈیولز میں نئی روح پھونکنے کیلیے کوشاں
بولنگ کوچ ناکامیوں کی ہیٹ ٹرک سے دوچار پلیئرز کے حوصلے بڑھانے میں مصروف۔
پاکستان کے سابق اسٹار اسپنر مشتاق احمد دہلی ڈیرڈیولز میں نئی روح پھونکنے کیلیے کوشاں ہیں، مسلسل تین ناکامیوں سے دوچار ہونے والی ٹیم کے کھلاڑیوں کا حوصلہ بڑھانے میں مصروف ہیں، ان کا کہنا ہے انجریز سے ٹیم کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق اسٹار لیگ اسپنر مشتاق احمد ان دنوں آئی پی ایل ٹیم دہلی ڈیرڈیولز کے ساتھ بطور پر اسپن کنسلٹنٹ کام کررہے ہیں مگر ٹیم کے ابتدائی تین میچز میں شکست سے دوچار ہونے کی وجہ سے وہ اب کھلاڑیوں کے حوصلے بلند کرنے میں مصروف ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سب سے بڑا نقصان تو ہماری بیٹنگ لائن کو کیون پیٹرسن اور جیسی رائیڈرز کی انجریز کے باعث عدم دستیابی سے ہوا پھر ہمارے بولرز امیش یادیو اور اشیش نہرا انجریز سے نجات کے بعد ٹیم میں واپس آئے ہیں۔
ہماری ناکامیوں کی ہیٹ ٹرک کی یہ ایک بڑی وجہ ہے، آپ چاہے جتنے بھی بڑے پلیئر ہوں انجریز سے واپس آتے ہی بہتر پرفارم کرنا ہمیشہ مشکل ہوتا ہے، ہمارے پاس باصلاحیت کھلاڑیوں کی کمی نہیں مجھے پوری امید ہے کہ ہمیں جمعے کو سن رائزرز کیخلاف میچ میں کامیابی حاصل ہوگی۔ مشتاق احمد نے مزید کہا کہ میرا دہلی ڈیرڈیولز میں کردار ہیڈ کوچ ایرک سائمنز اور پلیئرز کے درمیان پل جیسا ہے۔
ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ میری نظر میں دنیا کے سب سے ذہین اسپنر گریم سوان ہیں، وہ چیزوں کو فوری طور پر سیکھنے اور سمجھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، مونٹی پنیسر بھی اس معاملے میں کسی سے پیچھے نہیں ہیں، میرا کوچنگ کا سیدھا سادہ اصول ہے کہ سب سے پہلے آپ پلیئرز کا اعتماد حاصل کریں اور اس کے بعد سیدھی اور صاف بات کریں، اسی چیز کا انگلش کرکٹرز احترام بھی کرتے ہیں، جب انگلش ٹیم بھارت کے دورے پر آئی تھی تو اس وقت میں نے گریم سوان اور پنیسر سے کہا تھا کہ وہ بھارتی بیٹسمینوں کی کمزوریاں ڈھونڈنے کے بجائے اپنی مضبوطی پر دھیان دیں۔
تفصیلات کے مطابق سابق اسٹار لیگ اسپنر مشتاق احمد ان دنوں آئی پی ایل ٹیم دہلی ڈیرڈیولز کے ساتھ بطور پر اسپن کنسلٹنٹ کام کررہے ہیں مگر ٹیم کے ابتدائی تین میچز میں شکست سے دوچار ہونے کی وجہ سے وہ اب کھلاڑیوں کے حوصلے بلند کرنے میں مصروف ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سب سے بڑا نقصان تو ہماری بیٹنگ لائن کو کیون پیٹرسن اور جیسی رائیڈرز کی انجریز کے باعث عدم دستیابی سے ہوا پھر ہمارے بولرز امیش یادیو اور اشیش نہرا انجریز سے نجات کے بعد ٹیم میں واپس آئے ہیں۔
ہماری ناکامیوں کی ہیٹ ٹرک کی یہ ایک بڑی وجہ ہے، آپ چاہے جتنے بھی بڑے پلیئر ہوں انجریز سے واپس آتے ہی بہتر پرفارم کرنا ہمیشہ مشکل ہوتا ہے، ہمارے پاس باصلاحیت کھلاڑیوں کی کمی نہیں مجھے پوری امید ہے کہ ہمیں جمعے کو سن رائزرز کیخلاف میچ میں کامیابی حاصل ہوگی۔ مشتاق احمد نے مزید کہا کہ میرا دہلی ڈیرڈیولز میں کردار ہیڈ کوچ ایرک سائمنز اور پلیئرز کے درمیان پل جیسا ہے۔
ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ میری نظر میں دنیا کے سب سے ذہین اسپنر گریم سوان ہیں، وہ چیزوں کو فوری طور پر سیکھنے اور سمجھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، مونٹی پنیسر بھی اس معاملے میں کسی سے پیچھے نہیں ہیں، میرا کوچنگ کا سیدھا سادہ اصول ہے کہ سب سے پہلے آپ پلیئرز کا اعتماد حاصل کریں اور اس کے بعد سیدھی اور صاف بات کریں، اسی چیز کا انگلش کرکٹرز احترام بھی کرتے ہیں، جب انگلش ٹیم بھارت کے دورے پر آئی تھی تو اس وقت میں نے گریم سوان اور پنیسر سے کہا تھا کہ وہ بھارتی بیٹسمینوں کی کمزوریاں ڈھونڈنے کے بجائے اپنی مضبوطی پر دھیان دیں۔