سونیا مجید انٹرنیشنل پیس ایوارڈ حاصل کرنے والی پہلی پاکستانی گلوکارہ بن گئیں
میں گزشتہ کئی سالوں سے میوزک سے وابستہ ہوں اوراپنے شوق سے جنون کی حد تک محبت کرتی ہوں، گلوکارہ
گلوکارہ سونیا مجید دبئی میں منعقدہ 'انٹرنینشنل پیس ایوارڈ' کی رنگارنگ تقریب میں ایوارڈ حاصل کرنے والی پہلی پاکستانی گلوکارہ بن گئیں۔
' ایچ این سی یونائیٹڈ ' کے زیر اہتمام ہونے والی سالانہ تقریب میں بین الاقوامی سطح پر بہترین کارکردگی کرنے والے افراد میںامن ایوارڈز تقسیم کیے جاتے ہیں۔ ایوارڈ حاصل کرنے کے بعد ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے گلوکارہ سونیا مجید کا کہنا تھا کہ میں گزشتہ کئی سالوں سے میوزک سے وابستہ ہوں اوراپنے شوق سے جنون کی حد تک محبت کرتی ہوں۔ میرا پہلا البم ''ڈی ورشن'' آخری مراحل میں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں سونیا مجید کا کہنا تھا کہ میوزک کے ساتھ ساتھ سوشل ایشوز اور خواتین کے حقوق کے ساتھ دنیا بھر میں امن بھائی چارے کے حوالے سے اپنا کردار ادا کر رہی ہوں جبکہ میں گلوکاری کے ذریعے بھی امن کا پیغام دیتی ہوں یہی وجہ ہے مجھے عالمی سطح پر پیس انٹرنیشنل ایوارڈ کیلیے پاکستان سے منتخب کرتے ہوئے اس ایوارڈ سے نوازا گیا جس پر میں خدا کا بے حد شکر ادا کرتی ہوں۔
' ایچ این سی یونائیٹڈ ' کے زیر اہتمام ہونے والی سالانہ تقریب میں بین الاقوامی سطح پر بہترین کارکردگی کرنے والے افراد میںامن ایوارڈز تقسیم کیے جاتے ہیں۔ ایوارڈ حاصل کرنے کے بعد ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے گلوکارہ سونیا مجید کا کہنا تھا کہ میں گزشتہ کئی سالوں سے میوزک سے وابستہ ہوں اوراپنے شوق سے جنون کی حد تک محبت کرتی ہوں۔ میرا پہلا البم ''ڈی ورشن'' آخری مراحل میں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں سونیا مجید کا کہنا تھا کہ میوزک کے ساتھ ساتھ سوشل ایشوز اور خواتین کے حقوق کے ساتھ دنیا بھر میں امن بھائی چارے کے حوالے سے اپنا کردار ادا کر رہی ہوں جبکہ میں گلوکاری کے ذریعے بھی امن کا پیغام دیتی ہوں یہی وجہ ہے مجھے عالمی سطح پر پیس انٹرنیشنل ایوارڈ کیلیے پاکستان سے منتخب کرتے ہوئے اس ایوارڈ سے نوازا گیا جس پر میں خدا کا بے حد شکر ادا کرتی ہوں۔