سلامتی کونسل میں شام پر حملے کے خلاف روسی قرار داد مسترد

روس نے حملے کے خلاف قرار داد پیش کی جو 3 کے مقابلے میں 8 ووٹ سے مسترد ہوگئی

روس نے حملے کے خلاف قرار داد پیش کی جو 3 کے مقابلے میں 8 ووٹ سے مسترد ہوگئی فوٹو: رائٹرز

شام پر امریکی حملے کے خلاف سلامتی کونسل میں روس کی قرار داد منظور نہ ہوسکی۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس روس کی درخواست پر ہنگامی طور پر طلب کیا گیا جس میں شام پر امریکا، برطانیہ اور فرانس کے حملے کے معاملے پر بحث ہوئی، روس نے حملے کے خلاف قرارداد پیش کی جو 3 کے مقابلے میں 8 ووٹ سے مسترد ہوگئی، روس، چین اور بولیویا نے قرارداد کے حق جب کہ چار ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

روسی سفیر کا موقف تھا کہ شام پر امریکا اور اس کے اتحادیوں کے حملے سے خطے کی صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ شام کے مسئلے کا حل عسکری طاقت نہیں۔


یہ پڑھیں: امریکا اور اتحادیوں کو شام پر حملے کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا، روس

دوسری جانب امریکی سفیر نکی ہیلی کا کہنا تھا کہ امریکا اور اس کے اتحادیوں نے شامی مسئلے کے حل کے لیے ہمیشہ سفارت کاری پر زور دیا لیکن شام کی تازہ صورت حال پر بات چیت کا وقت کل رات ہی ختم ہوگیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ شام پر حملہ انسانیت کے خلاف مظالم پر کیا گیا، امریکا شام کی حکومت کو کیمیائی حملے کرنے نہیں دے گا۔

امریکی سفیر نے مزید کہا کہ سلامتی کونسل شام میں کیمیائی حملے روکنے میں ناکام رہی ہے اور اس کی ناکامی کا ذمہ دار روس ہے، میری صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بات ہوئی ہے اگر شامی حکومت نے اپنے شہریوں پر پھر کیمیائی حملہ کیا تو امریکا شام کے خلاف دوبارہ کارروائی کرے گا۔
Load Next Story