سمٹ وسندھ بینک کے انضمام پر حکم امتناع میں توسیع
سپریم کورٹ میں سماعت،ڈپٹی گورنراسٹیٹ بینک جمیل احمدپیش،اعتراض نہ ہونے کابیان دیا
ISLAMABAD:
سپریم کورٹ نے سمٹ بینک کے سندھ بینک میں انضمام سے متعلق حکم امتناع میں توسیع کردی۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سمٹ بینک کے سندھ بینک میں انضمام سے متعلق سماعت ہوئی، ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد عدالت میں پیش ہوئے۔ انھوں نے بتایاکہ دونوں بینکوں کے انضمام پر اسٹیٹ بینک کو کوئی اعتراض نہیں، انضمام سے متعلق شفافیت اور قواعد و ضوابط کو مانیٹر کر رہے ہیں۔
جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیے کہ سمٹ بینک خسارے میں تھا، کیا انضمام سے سندھ بینک پر اثر نہیں پڑے گا۔ جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ انضمام سے سندھ بینک کو کیا حاصل ہوگا۔ جسٹس فیصل عرب نے استفسار کیاکہ سمٹ بینک کے ملازمین کو تنخواہیں کون دے گا۔
عدالت کو ڈائریکٹر سندھ بینک نے بتایاکہ سمٹ بینک کے ملازمین کو 1 سال تک تنخواہ سندھ بینک ہی دے گا، 1سال بعد سمٹ بینک کے ملازمین دوسری نوکری یا نیا کنٹریکٹ لے سکیں گے، انضمام سے سندھ بینک کی شاخیں اور غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھیں گے اور سندھ بینک پر منفی اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔
وکیل سمٹ بینک علی ظفر نے موقف اپنایاکہ دونوں بینکوں کے انضمام سے متعلق کارروائی ابتدائی مراحل میں ہے۔ جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیے کہ ازخود نوٹس کیس کا فیصلہ چیف جسٹس خود کریں گے۔
عدالت نے فریقین کو انضمام سے متعلق مزید کارروائی کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی اور حکم امتناع میں توسیع کرتے ہوئے سماعت 5 مئی تک ملتوی کردی۔
سپریم کورٹ نے سمٹ بینک کے سندھ بینک میں انضمام سے متعلق حکم امتناع میں توسیع کردی۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سمٹ بینک کے سندھ بینک میں انضمام سے متعلق سماعت ہوئی، ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد عدالت میں پیش ہوئے۔ انھوں نے بتایاکہ دونوں بینکوں کے انضمام پر اسٹیٹ بینک کو کوئی اعتراض نہیں، انضمام سے متعلق شفافیت اور قواعد و ضوابط کو مانیٹر کر رہے ہیں۔
جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیے کہ سمٹ بینک خسارے میں تھا، کیا انضمام سے سندھ بینک پر اثر نہیں پڑے گا۔ جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ انضمام سے سندھ بینک کو کیا حاصل ہوگا۔ جسٹس فیصل عرب نے استفسار کیاکہ سمٹ بینک کے ملازمین کو تنخواہیں کون دے گا۔
عدالت کو ڈائریکٹر سندھ بینک نے بتایاکہ سمٹ بینک کے ملازمین کو 1 سال تک تنخواہ سندھ بینک ہی دے گا، 1سال بعد سمٹ بینک کے ملازمین دوسری نوکری یا نیا کنٹریکٹ لے سکیں گے، انضمام سے سندھ بینک کی شاخیں اور غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھیں گے اور سندھ بینک پر منفی اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔
وکیل سمٹ بینک علی ظفر نے موقف اپنایاکہ دونوں بینکوں کے انضمام سے متعلق کارروائی ابتدائی مراحل میں ہے۔ جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیے کہ ازخود نوٹس کیس کا فیصلہ چیف جسٹس خود کریں گے۔
عدالت نے فریقین کو انضمام سے متعلق مزید کارروائی کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی اور حکم امتناع میں توسیع کرتے ہوئے سماعت 5 مئی تک ملتوی کردی۔