الیکشن کمیشن کا شریف برادران سے اضافی پروٹوکول فوری واپس لینے کا حکم
خبروں کےمطابق نوازشریف اورشہباز شریف کی سیکیورٹی کیلئے761 پولیس اہلکار ما مور ہیں، الیکشن کمیشن کا سیکرٹری پنجاب کو خط
الیکشن کمیشن نے نواز شریف اور شہباز شریف سے اضافی پروٹوکول فوری طور پر واپس لینے کا حکم دیاہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے چیف سیکریٹری پنجاب کو لکھے جانے والے خط میں 10 اپریل کو میڈیا میں چلنے والی خبروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف اور سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف کو غیر معمولی سیکیورٹی اور پروٹوکول دیا جارہا ہے جس کے لئے 761 پولیس اہلکار مامور ہیں جن میں پنجاب ایلیٹ فورس، لاہور پولیس سیکیورٹی ڈویژن، لاہور ڈسٹرکٹ پولیس اور پنجاب کانسٹیبلری کے اہلکار بھی شامل ہیں۔
الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ میڈیا میں چلنے والی خبروں کے مطابق نواز شریف اور شہباز شریف کی حفاظت کے لیے پنجاب پولیس کی 54 گاڑیاں بھی استعمال کی جارہی ہیں لہٰذا نواز شریف کو بطور سابق وزیر اعظم اور شہباز شریف کو بطور سابق وزیر اعلیٰ دی گئی سرکاری سیکیورٹی سے اضافی پروٹوکول فی الفور واپس لیا جائے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل الیکشن کمیشن کے حکم پر سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا بھی اضافی پروٹوکول واپس لیا جا چکا ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے چیف سیکریٹری پنجاب کو لکھے جانے والے خط میں 10 اپریل کو میڈیا میں چلنے والی خبروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف اور سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف کو غیر معمولی سیکیورٹی اور پروٹوکول دیا جارہا ہے جس کے لئے 761 پولیس اہلکار مامور ہیں جن میں پنجاب ایلیٹ فورس، لاہور پولیس سیکیورٹی ڈویژن، لاہور ڈسٹرکٹ پولیس اور پنجاب کانسٹیبلری کے اہلکار بھی شامل ہیں۔
الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ میڈیا میں چلنے والی خبروں کے مطابق نواز شریف اور شہباز شریف کی حفاظت کے لیے پنجاب پولیس کی 54 گاڑیاں بھی استعمال کی جارہی ہیں لہٰذا نواز شریف کو بطور سابق وزیر اعظم اور شہباز شریف کو بطور سابق وزیر اعلیٰ دی گئی سرکاری سیکیورٹی سے اضافی پروٹوکول فی الفور واپس لیا جائے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل الیکشن کمیشن کے حکم پر سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا بھی اضافی پروٹوکول واپس لیا جا چکا ہے۔