18 کروڑ40 لاکھ ٹیکس چوری میں مطلوب ملزم گرفتار
22 دسمبر 2014 کو مقدمہ درج ہوا، کئی بار چھاپے مارے گئے، نادرا کی مدد سے پکڑا گیا
ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو سروس نے 18 کروڑ40 لاکھ روپے کی ٹیکس چوری میں مطلوب ملزم کو گرفتار کر لیا۔
ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو سروس نے سال 2013-14 کے دوران رعایتی ایس آراو اور زیرو ریٹڈ سہولت کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے پلاسٹک مولڈنگ کمپاؤنڈ کی درآمد میں18 کروڑ40 لاکھ روپے کی ٹیکس چوری میں مطلوب ملزم سید تنویراحمد ولد سید محمد اقبال کو گرفتار کر لیا جومیسرز ونسم پیکیجز کا مالک، شراکت دار ہے، ملزم کونادرا کی مدد سے گرفتار کیا گیا ہے۔
مذکورہ فرم کے خلاف 22 دسمبر2014 کو ٹیکس چوری کا کیس درج کیا گیا تھا لیکن ملزم نے سندھ ہائی کورٹ میں آئینی پٹیشن داخل کرکے خود کو گرفتاری سے بچالیا تھا، ملزم نے درج ایف آئی آر کوختم کرانے کی کوشش کی مگر ڈائریکٹوریٹ کی مسلسل کوششوں کے باعث ملزم اپنے عزائم میں کامیاب نہ ہوسکا اور ہائی کورٹ نے3 اپریل 2017 کو پیٹیشن خارج کردی اور پیٹشنر کو قانون کے مطابق متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی اور تفتیشی افسر کو بھی متعلقہ عدالت میں رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی تھی تاہم کیس کی کارروائی چلنے تک پٹیشنر کو ہراساں کرنے سے روک دیا گیا تھا۔
ہائی کورٹ کی ہدایت کے مطابق متعلقہ تفتیشی افسر نے عبوری چالان اور رپورٹ ٹرائل کورٹ میں 4 مئی 2017 کو جمع کرائی جہاں کسٹمز اینڈ ٹیکسیشن کراچی کے جج نے ملزم کے گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے۔
ملزم کی گرفتاری کے لیے دیے گئے پتے پر کئی بارچھاپے مارے گئے لیکن وہ نامعلوم مقام پر منتقل ہوگیا تھااس کے بعد نادرا سے ملزم کے اہل خانہ کے حوالے سے معلومات لی گئیں جس کے نتیجے میں ملزم کے بیٹے کے بینک ریکارڈ سے اس کا نیا پتہ معلوم ہوا اوراس کے نتیجے میں ملزم سیدتنویر کی گرفتاری عمل میں آئی، ملزم کو گرفتار کرکے کسٹم وٹیکسیشن جج کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ملزم سے تحقیقات کے لیے7 روزہ ریمانڈ حاصل کیا گیا۔
ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو سروس نے سال 2013-14 کے دوران رعایتی ایس آراو اور زیرو ریٹڈ سہولت کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے پلاسٹک مولڈنگ کمپاؤنڈ کی درآمد میں18 کروڑ40 لاکھ روپے کی ٹیکس چوری میں مطلوب ملزم سید تنویراحمد ولد سید محمد اقبال کو گرفتار کر لیا جومیسرز ونسم پیکیجز کا مالک، شراکت دار ہے، ملزم کونادرا کی مدد سے گرفتار کیا گیا ہے۔
مذکورہ فرم کے خلاف 22 دسمبر2014 کو ٹیکس چوری کا کیس درج کیا گیا تھا لیکن ملزم نے سندھ ہائی کورٹ میں آئینی پٹیشن داخل کرکے خود کو گرفتاری سے بچالیا تھا، ملزم نے درج ایف آئی آر کوختم کرانے کی کوشش کی مگر ڈائریکٹوریٹ کی مسلسل کوششوں کے باعث ملزم اپنے عزائم میں کامیاب نہ ہوسکا اور ہائی کورٹ نے3 اپریل 2017 کو پیٹیشن خارج کردی اور پیٹشنر کو قانون کے مطابق متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی اور تفتیشی افسر کو بھی متعلقہ عدالت میں رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی تھی تاہم کیس کی کارروائی چلنے تک پٹیشنر کو ہراساں کرنے سے روک دیا گیا تھا۔
ہائی کورٹ کی ہدایت کے مطابق متعلقہ تفتیشی افسر نے عبوری چالان اور رپورٹ ٹرائل کورٹ میں 4 مئی 2017 کو جمع کرائی جہاں کسٹمز اینڈ ٹیکسیشن کراچی کے جج نے ملزم کے گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے۔
ملزم کی گرفتاری کے لیے دیے گئے پتے پر کئی بارچھاپے مارے گئے لیکن وہ نامعلوم مقام پر منتقل ہوگیا تھااس کے بعد نادرا سے ملزم کے اہل خانہ کے حوالے سے معلومات لی گئیں جس کے نتیجے میں ملزم کے بیٹے کے بینک ریکارڈ سے اس کا نیا پتہ معلوم ہوا اوراس کے نتیجے میں ملزم سیدتنویر کی گرفتاری عمل میں آئی، ملزم کو گرفتار کرکے کسٹم وٹیکسیشن جج کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ملزم سے تحقیقات کے لیے7 روزہ ریمانڈ حاصل کیا گیا۔