ملازمین اور پنشنرز کیلیے بہتر اضافہ بجٹ میں عوام کو ریلیف دیا جائے گا مفتاح اسماعیل
دفاعی بجٹ میں معمول کا اضافہ ہو گا، معاشی ترقی سے مطمئن نہیں، مشیر خزانہ
وزیر اعظم کے مشیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ میں ملازمین اور پنشنرز کیلیے بہتراضافہ ہو گا، عوام کو ریلیف دیا جائے گا۔
''پاکستان سرمایہ کاروں کیلیے جنت'' کے موضوع پر منعقدہ گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پچھلے سال معیشت میں 5.4فیصد اضافہ ہوا، افراط زرکی شرح گیارہ اعشاریہ تین فیصد سے کم ہو کر پانچ فیصد ہو گئی، حکومت نے قومی معیشت کی ترقی کیلیے کئی شعبوں میں اصلاحات متعارف کرائیں جن کے نتائج سامنے آ رہے ہیں، بین الاقوامی کمپنیاں یہاں سرمایہ کاری پر توجہ دے رہی ہیں،امن وامان کی صورتحال میں بہتری سے براہ راست سرمایہ کاری مزید بڑھے گی۔
مفتاح اسماعیل نے کہاکہ مجموعی قومی پیداوار 5فیصداور بڑے صنعتی اداروں کے شعبہ کی کارکردگی 4.15فیصد تک بڑھی، جبکہ افراط زرکی شرح 11.83 فیصد سے 5 فیصد تک کم ہوئی، رواں مالی سال کے دوران قومی معیشت کی شرح نمو 5.8 فیصد ہے جو گزشتہ 30سال میں سب سے زیادہ ہوگی، حکومت نے افراط زر پرقابو پانے اور برآمدات بڑھانے کیلئے خصوصی پیکج متعارف کرائے، برآمدات میں 5 فیصدسے زائد اضافہ ہوا اور آنے والے مہینوں میں مزید بڑھیں گی۔
مشیر خزانہ نے کہاکہ ملک سے غربت کے مکمل خاتمے کیلئے جی ڈی پی میں آٹھ فیصد کا اضافہ ضروری ہے،انہوں نے کہا کہ متوسط طبقہ کی آمدنی اور صارف اخراجات بڑھے ہیں،جی ڈی پی میں 10 فیصد کے اضافے کیلئے کام کرنا ہوگا جس سے فی کس آمدنی میں اضافہ اور قومی معیشت مستحکم ہوگی،انہوں نے کہا کہ ہمیں 10 فیصد کی شرح نمو کی ضرورت ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت نادرا کے ذریعے ڈیٹا حاصل کر کے نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس کے دائرہ کارمیں لائیگی،انہوں نے کہا کہ رئیل اسٹیٹ کے سیکٹر میں ریفارمز سے ٹیکس وصولیاں بڑھیں گی اور یکم جولائی کے بعد پراپرٹی خریدنے کیلئے ٹیکس رجسٹریشن لازم ہوگی،ٹیکس ایمنسٹی سکیم سے بھی ٹیکس وصولیوں کا دائرہ کار وسیع ہوگا اور حکومت کی آمدن میں اضافہ ہوگا۔
اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے قومی سلامتی کے مشیرناصر خان جنجوعہ نے کہاکہ پاکستان دنیا میں امن کیلیے سب سے زیادہ کوششیں کرنیوالاملک ہے۔ انھوں نے پاکستان کو مواقع کی سرزمین قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک نہ صرف سرمایہ کاری بلکہ دیگر بہت سے شعبوں کیلئے بھی جنت ہے۔
ناصر جنجوعہ نے کہا کہ پاکستان کو چین پاکستان اقتصادی راہداری سے کہیں آگے بڑھنے اور بہت بڑی تجارتی راہداری بننے کی ضرورت ہے، پاکستان میں اقتصادی مواقع ، صلاحیت اور روابط، تعاون اور مقابلے کی گنجائش ہے اور یہاں شراکت داری کیلئے اقتصادی ماحول موجود ہے،۔
اس موقع پر ڈپٹی چیئرمین منصوبہ بندی کمیشن سرتاج عزیز نے کہا کہ2006 کے بعد معاشی شرح نمو تین فیصد رہی،امید ہے رواں سال معاشی شرح نمو6 فیصد سے زیادہ ہوگی ،انہوں نے کہا کہ توانائی کا بحران کافی حد تک ختم ہوچکا،زرعی شعبہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کررہا ہے۔ واٹر پالیسی پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے، ہائیر ایجوکیشن کا بجٹ دوگنا کردیاگیا،ہر ضلع میں یونیورسٹی قائم کرنے کا منصوبہ ہے، معاشی استحکام کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔
چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ نعیم وائی زمیندار نے کہا کہ حکومت غیرملکی سرمایہ کاروں کو مکمل تحفظ فراہم کرتی ہے۔
چینی سفیر ڑاؤ جنگ نے کہا کہ بہترپالیسیوں سے پاکستان کی معاشی شرح نمومیں اضافہ ہوا ہے، چین پاکستان میں ابی وسائل بنیادی ڈھانچے توانائی سمیت دیگر شعبوں کی ترقی میں معاونت فراہم کر رہا ہے۔ اسی طرح موٹر ویز اور ہائی ویز کی تعمیر کے ساتھ ساتھ سی پیک کے تحت خصوصی اقتصادی زونز کے قیام میں بھی تعاون کیا جا رہا ہے۔
ڑاؤ جنگ نے کہا کہ حکومت پاکستان اور سرمایہ کاری بورڈ کی کاوشوں سے پاک چین دوطرفہ تعاون مزید بڑھے گا، انہوں نے کہا کہ چین کی حکومت پاکستان کے مختلف شعبوں کی ترقی کیلئے تربیتی مواقع بھی فراہم کر رہی ہے،انہوں نے کہا کہ سی پیک سے نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کی ترقی ہوگی۔
چینی سفیر نے کہا کہ خطے میں امن و امان اور ترقی کیلئے جامع حکمت عملی کے تحت کام کر رہے ہیں،ترک سفیر احسان مصطفی یردکو نے کہا کہ پاکستان کی افواج دہشتگردی کے خاتمے کیلئے بہترین کام کر رہی ہیں اور سکیورٹی کی بہتری سے بیرونی سرمایہ کاری مزید بڑھے گی،انہوں نے کہا کہ انسانی وسائل کی ترقی اور درست معاشی پالیسیوں سے پاکستان کامیاب ملک بنے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اپنی کامیابیوں سے دنیا کو آگاہ کرنیکی ضرورت ہے جس سے یہاں پر غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھے گی،تقریب سے آذربائیجان کے سفیر علی علیزادہ نے کہا کہ حالیہ سالوں میں پاکستانی معیشت تیزی سے ترقی کرتی ہوئی خطے کی معیشت ہے۔
چینی سفیر نے کہا کہ جغرافیائی محل وقوع سرمایہ کاری کے مواقع خصوصی اقتصادی زونز اور صارف مارکیٹ کے حوالے سے پاکستان بڑا اہم ملک ہے، حکومت نے توانائی معیشت تعلیم اور صحت سمیت مختلف شعبوں کی ترقی اور انتہاء پسندی کے خاتمے پر خصوصی توجہ دی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت اج بھی سب سے زائد شرح سے ترقی کر رہی ہے یہاں پر تجارتی اور صنعتی ترقی ہوئی اور غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں کی جانیوالی سرمایہ کاری سے مستفید ہو رہے ہیں۔
ڈائریکٹر سرمایہ کاری بورڈ سلیم احمد رانجھا نے بھی شرکاء کو قومی معیشت کی ترقی سرمایہ کاری کے مواقع صارف مارکیٹ جی ڈی پی میکرو اکنامک استحکام سی پیک صنعتی ترقی اور خصوصی اقتصادی زونز کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا۔
''پاکستان سرمایہ کاروں کیلیے جنت'' کے موضوع پر منعقدہ گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پچھلے سال معیشت میں 5.4فیصد اضافہ ہوا، افراط زرکی شرح گیارہ اعشاریہ تین فیصد سے کم ہو کر پانچ فیصد ہو گئی، حکومت نے قومی معیشت کی ترقی کیلیے کئی شعبوں میں اصلاحات متعارف کرائیں جن کے نتائج سامنے آ رہے ہیں، بین الاقوامی کمپنیاں یہاں سرمایہ کاری پر توجہ دے رہی ہیں،امن وامان کی صورتحال میں بہتری سے براہ راست سرمایہ کاری مزید بڑھے گی۔
مفتاح اسماعیل نے کہاکہ مجموعی قومی پیداوار 5فیصداور بڑے صنعتی اداروں کے شعبہ کی کارکردگی 4.15فیصد تک بڑھی، جبکہ افراط زرکی شرح 11.83 فیصد سے 5 فیصد تک کم ہوئی، رواں مالی سال کے دوران قومی معیشت کی شرح نمو 5.8 فیصد ہے جو گزشتہ 30سال میں سب سے زیادہ ہوگی، حکومت نے افراط زر پرقابو پانے اور برآمدات بڑھانے کیلئے خصوصی پیکج متعارف کرائے، برآمدات میں 5 فیصدسے زائد اضافہ ہوا اور آنے والے مہینوں میں مزید بڑھیں گی۔
مشیر خزانہ نے کہاکہ ملک سے غربت کے مکمل خاتمے کیلئے جی ڈی پی میں آٹھ فیصد کا اضافہ ضروری ہے،انہوں نے کہا کہ متوسط طبقہ کی آمدنی اور صارف اخراجات بڑھے ہیں،جی ڈی پی میں 10 فیصد کے اضافے کیلئے کام کرنا ہوگا جس سے فی کس آمدنی میں اضافہ اور قومی معیشت مستحکم ہوگی،انہوں نے کہا کہ ہمیں 10 فیصد کی شرح نمو کی ضرورت ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت نادرا کے ذریعے ڈیٹا حاصل کر کے نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس کے دائرہ کارمیں لائیگی،انہوں نے کہا کہ رئیل اسٹیٹ کے سیکٹر میں ریفارمز سے ٹیکس وصولیاں بڑھیں گی اور یکم جولائی کے بعد پراپرٹی خریدنے کیلئے ٹیکس رجسٹریشن لازم ہوگی،ٹیکس ایمنسٹی سکیم سے بھی ٹیکس وصولیوں کا دائرہ کار وسیع ہوگا اور حکومت کی آمدن میں اضافہ ہوگا۔
اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے قومی سلامتی کے مشیرناصر خان جنجوعہ نے کہاکہ پاکستان دنیا میں امن کیلیے سب سے زیادہ کوششیں کرنیوالاملک ہے۔ انھوں نے پاکستان کو مواقع کی سرزمین قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک نہ صرف سرمایہ کاری بلکہ دیگر بہت سے شعبوں کیلئے بھی جنت ہے۔
ناصر جنجوعہ نے کہا کہ پاکستان کو چین پاکستان اقتصادی راہداری سے کہیں آگے بڑھنے اور بہت بڑی تجارتی راہداری بننے کی ضرورت ہے، پاکستان میں اقتصادی مواقع ، صلاحیت اور روابط، تعاون اور مقابلے کی گنجائش ہے اور یہاں شراکت داری کیلئے اقتصادی ماحول موجود ہے،۔
اس موقع پر ڈپٹی چیئرمین منصوبہ بندی کمیشن سرتاج عزیز نے کہا کہ2006 کے بعد معاشی شرح نمو تین فیصد رہی،امید ہے رواں سال معاشی شرح نمو6 فیصد سے زیادہ ہوگی ،انہوں نے کہا کہ توانائی کا بحران کافی حد تک ختم ہوچکا،زرعی شعبہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کررہا ہے۔ واٹر پالیسی پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے، ہائیر ایجوکیشن کا بجٹ دوگنا کردیاگیا،ہر ضلع میں یونیورسٹی قائم کرنے کا منصوبہ ہے، معاشی استحکام کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔
چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ نعیم وائی زمیندار نے کہا کہ حکومت غیرملکی سرمایہ کاروں کو مکمل تحفظ فراہم کرتی ہے۔
چینی سفیر ڑاؤ جنگ نے کہا کہ بہترپالیسیوں سے پاکستان کی معاشی شرح نمومیں اضافہ ہوا ہے، چین پاکستان میں ابی وسائل بنیادی ڈھانچے توانائی سمیت دیگر شعبوں کی ترقی میں معاونت فراہم کر رہا ہے۔ اسی طرح موٹر ویز اور ہائی ویز کی تعمیر کے ساتھ ساتھ سی پیک کے تحت خصوصی اقتصادی زونز کے قیام میں بھی تعاون کیا جا رہا ہے۔
ڑاؤ جنگ نے کہا کہ حکومت پاکستان اور سرمایہ کاری بورڈ کی کاوشوں سے پاک چین دوطرفہ تعاون مزید بڑھے گا، انہوں نے کہا کہ چین کی حکومت پاکستان کے مختلف شعبوں کی ترقی کیلئے تربیتی مواقع بھی فراہم کر رہی ہے،انہوں نے کہا کہ سی پیک سے نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کی ترقی ہوگی۔
چینی سفیر نے کہا کہ خطے میں امن و امان اور ترقی کیلئے جامع حکمت عملی کے تحت کام کر رہے ہیں،ترک سفیر احسان مصطفی یردکو نے کہا کہ پاکستان کی افواج دہشتگردی کے خاتمے کیلئے بہترین کام کر رہی ہیں اور سکیورٹی کی بہتری سے بیرونی سرمایہ کاری مزید بڑھے گی،انہوں نے کہا کہ انسانی وسائل کی ترقی اور درست معاشی پالیسیوں سے پاکستان کامیاب ملک بنے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اپنی کامیابیوں سے دنیا کو آگاہ کرنیکی ضرورت ہے جس سے یہاں پر غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھے گی،تقریب سے آذربائیجان کے سفیر علی علیزادہ نے کہا کہ حالیہ سالوں میں پاکستانی معیشت تیزی سے ترقی کرتی ہوئی خطے کی معیشت ہے۔
چینی سفیر نے کہا کہ جغرافیائی محل وقوع سرمایہ کاری کے مواقع خصوصی اقتصادی زونز اور صارف مارکیٹ کے حوالے سے پاکستان بڑا اہم ملک ہے، حکومت نے توانائی معیشت تعلیم اور صحت سمیت مختلف شعبوں کی ترقی اور انتہاء پسندی کے خاتمے پر خصوصی توجہ دی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت اج بھی سب سے زائد شرح سے ترقی کر رہی ہے یہاں پر تجارتی اور صنعتی ترقی ہوئی اور غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں کی جانیوالی سرمایہ کاری سے مستفید ہو رہے ہیں۔
ڈائریکٹر سرمایہ کاری بورڈ سلیم احمد رانجھا نے بھی شرکاء کو قومی معیشت کی ترقی سرمایہ کاری کے مواقع صارف مارکیٹ جی ڈی پی میکرو اکنامک استحکام سی پیک صنعتی ترقی اور خصوصی اقتصادی زونز کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا۔