سال 2017ء دہشت گردی کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں میں کمی ریکارڈ

انسانی حقوق سے متعلق 3 لاکھ 33 ہزار کیس زیرسماعت، گمشدگی کے 868، خواتین کیخلاف جرائم کے 5660کیس رجسٹرڈ۔

دنیا بھر میں سفر کے حوالے سے دوسرا ناپسندیدہ ترین پاکستانی پاسپورٹ رہا۔ فوٹو: فائل

انسانی حقوق کمیشن پاکستان نے سالانہ رپورٹ 2017 جاری کر دی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ 2017 میں مشتعل ہجوم کے حملوں میں اضافہ ہوا جبکہ دہشت گردی کے نتیجے میں ہونیوالی ہلاکتوں میں کمی آئی۔

انسانی حقوق کمیشن پاکستان نے سالانہ رپورٹ 2017 کے مطابق گزشتہ سال انسانی حقوق سے متعلق ملک بھرکی عدالتوں میں3لاکھ 33 ہزار 103 کیس زیرسماعت رہے، 2017 کے پہلے10 ماہ میں خواتین کیخلاف جرائم کے 5660 کیسز رجسٹرڈ ہوئے، رپورٹ کے مطابق 2017 کی مردم شماری میں پہلی بار خواجہ سراؤں، ٹرانس جینڈرکی کیٹیگری شامل کی ۔انکوائری کمیٹی کو جبری گمشدگی کے 868 کیس موصول ہوئے،555 کیس نمٹائے گئے 2017 میں 63 مجرموںکو پھانسی لگائی گئی۔

حکومت پاکستان نے ٹرانس جینڈر کیٹیگری کے تحت پاسپورٹ کا اجرا کیا 2017 میں مشتعل ہجوم کے حملوں میں اضافہ ہوا جبکہ دہشت گردی کے نتیجے میں ہونیوالی ہلاکتوں میں کمی آئی۔

نومبر 2017 تک پاکستانی جیلوں میں 82 ہزار 591 قیدی تھے پنجاب کی جیلوں میں 50 ہزار 289 قیدی تھے، گنجائش 32 ہزار 235 قیدیوں کی تھی سندھ کی جیلوں میں 19 ہزار 84 قیدی تھے۔ گنجائش 12 ہزار613 قیدیوں کی تھی جیلوں میں خواتین قیدیوں کی کل تعداد 1442 تھی۔


پاکستانی پاسپورٹ دنیا بھر میں سفر کے حوالے سے دوسرا ناپسندیدہ ترین پاسپورٹ رہا۔ ہیپاٹائٹس کے پھیلاؤ میں پاکستان دنیا بھر میں دوسرے نمبر پر رہا۔پاکستان میں تھیلی سیمیا اورایڈزکے پھیلاؤ میں اضافہ رہا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھرمیں پاکستان تپ دق کی شرح میں سرفہرست رہا۔56 لاکھ بچے پرائمری اسکولوں اور 55 لاکھ بچے سیکنڈری اسکولوں سے باہر ہیں۔

وزارت انسانی حقوق کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک فیملی سپورٹ پروگرام کے ذریعے سکول نہ جانے والے بچوں کو معاشرے کا سود مند شہری بنایا جا سکتا ہے۔

ادھرملک میں 2017 ء کے دوران انسانی حقوق کی صورتحال سے متعلق انسانی حقوق کمیشن کی سالانہ رپورٹ کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترجمان آئی اے رحمن نے بتایا کہ پاکستان نے انٹرنیشنل کنونشنز کے تحت اپنی ذمہ داریوں کے ادائیگی کے سلسلے میں وفاقی سطح پر دو قوانین منظور کئے ان میں ماحولیاتی تبدیلیوں کا ایکٹ اور نیشنل کمیشن آن دی رائٹس آف چلڈرن ایکٹ صوبائی قوانین شامل ہیں۔
Load Next Story