زبیر ملک کا ایف پی سی سی آئی کی ساکھ بہتر بنانے کا عزم

بزنس کمیونٹی میں اختلافات کے خاتمے، موثر روابط سمیت 15 نکاتی ایجنڈا تشکیل دیدیا۔

عالمی معاہدوں کی پاسداری پر زور دینگے، سروانہ، گلزار فیروز کے ساتھ پریس کانفرنس۔ فوٹو: فائل

فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے نومنتخب صدرزبیر احمدملک نے کہا ہے کہ رواں سال ایف پی سی سی آئی کی ساکھ کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

فیڈریشن ہاؤس میں نائب صدور شاہین الیاس سروانہ ، گلزار فیروز اور پریس میڈیا کمیٹی کے چیئرمین شیخ منظر عالم کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی کی ساکھ بہتر بنانے کے لیے 15 نکاتی ایجنڈا تشکیل دیا گیا ہے جس کے مطابق بزنس کمیونٹی کے درمیان اختلافات کا خاتمہ، ملک بھر کے چیمبرز آف کامرس کے ساتھ موثر روابط کا فروغ اور ایف پی سی سی آئی کو ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کرنے والوں کی حوصلہ شکنی شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی اپنا بنیادی کردار ادا کرتے ہوئے ملک میں سرمایہ کاری، تجارت کے فروغ اور ٹیکس کلچر کو پروان چڑھانے کے لیے حکومت کا ہرممکن ساتھ دے گی تاہم کسی بھی غلط ٹیکس کو ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی غیر ضروری غیرملکی دوروں سے اجتناب کرے گی اور مخصوص ٹریڈ فیئرز میں ہی شرکت کی جائے گی، پاکستان کے دنیا بھر میں کیے گئے عالمی تجارتی معاہدوں کی پابندی اور ان پر صحیح جذبے کے ساتھ عملدرآمد پر زور دیں گے، افسوس یہ ہے کہ ہم نے کئی عالمی معاہدے کیے لیکن اس کی پاسداری نہیں کر سکے جس کی وجہ سے پاکستان کے دنیا کے دیگر ممالک سے روابط روز بروز کم ہو رہے ہیں۔




ان کا کہنا تھا کہ 6 جنوری کو سافٹا کا معاہدہ کیا لیکن اس میں بھرپور شرکت نہ کرنے کی وجہ سے آج پاکستان 7 ممالک کی فہرست سے باہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کو ایم ایف این کا درجہ دیا تھا، یہ فیصلہ بھارت کے ہی حق میں تھا،بھارت کی ترقی کا راز ان کے بیرون ملک مقیم شہریوں کی سرمایہ کاری ہے اور پاکستان نے اپنے غیر ملکیوں کو ووٹ کا حق تک نہیں دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ علاقائی تجارت کو فروغ دینے، غیر ملکی این جی اوز کے ساتھ مل کر جوائنٹ وینچر کرنے کے ساتھ ساتھ ملکی معاشی بہتری کے لیے پالیسیوں کے عمل میں بھی فیڈریشن کو شامل کیا جائے گا۔
Load Next Story