’’ میں شرمندہ ہوں‘‘
مقبوضہ کشمیر کی معصوم بچی کے ریپ اور قتل پر بالی وڈ میں غم و غصے کی لہر۔
انسانیت کی تذلیل، سفاکی اور درندگی کا ایک اور واقعہ جس نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا۔
مقبوضہ کشمیر کی آٹھ سالہ آصفہ بانو کے ساتھ جنسی زیادتی اور اس کے قتل کی خبر منظرِ عام پر آئی تو ہر دل تڑپ اٹھا، ہر آنکھ اشک بار ہوگئی۔ بھارت میں جہاں مختلف سماجی حلقوں نے اس واقعے پر غم و غصے کا اظہار اور جنسی درندگی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے خلاف مظاہرے کیے، وہیں بولی وڈ کے فن کار بھی آصفہ بانو کے لیے انصاف کا مطالبہ کررہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر 'جسٹس فار آصفہ' ٹرینڈ کررہا ہے۔
آصفہ بانو کو اس سال جنوری میں اغوا کے بعد ایک مندر میں رکھا گیا تھا۔ اس دوران اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور قتل کر کے لاش جنگل میں پھینک دی گئی۔ اس پر انسان دوست اور باشعور طبقے نے کھل کر یہ کہنا شروع کر دیا کہ بھارت میں مذہبی بنیاد پر نفرت پھیلائی جارہی ہے۔ آصفہ بانو ایک مسلمان چرواہے کی بیٹی تھی اور ریپ کے بعد بچی کا قتل دراصل مسلمانوں کو خوف زدہ کرنے کی کوشش ہے۔ بھارتی مسلمانوں کو جنونیوں نے یہ پیغام دیا ہے کہ وہ ہندوؤں کی زمینوں پر اپنے مویشی چرانا بند کردیں۔
آصفہ کی لاش ملنے کے بعد جب خبر نشر ہوئی تو اداکارہ کرینہ کپور نے سوشل میڈیا پر اپنی ایک تصویر پوسٹ کی۔ انہوں نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھایا ہوا تھا جس پر لکھا تھا۔
''میں ہندوستان ہوں اور میں شرمندہ ہوں۔ ہمارے بچوں کو انصاف دو۔ آصفہ کو انصاف دو۔'' یہ تصویر وائرل ہوگئی اور ہر طرف ہنگامہ کھڑا ہو گیا۔ سوشل میڈیا پر جہاں کرینہ کپور کو برا بھلا کہنے اور طنز کرنے والوں کی کوئی کمی نہ تھی، وہیں بالی وڈ کے دوسرے فن کار بھی کرینہ کے حق میں بول پڑے اور تنقید کرنے والوں کو آڑے ہاتھوں لیا۔
ٹوئٹر پر ایک صارف ہرش وردھن نے کرینہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ہندو ہونے کے باوجود ایک مسلمان سے شادی کرنے اور بیٹے کا نام تیمور رکھنے پر شرمندہ ہونا چاہیے۔ جس کا جواب اداکارہ سوارا بھاسکر نے یوں دیاکہ '' آپ کو اپنے وجود پر شرمندہ ہونا چاہیے۔ خدا نے آپ کو دماغ دیا جس میں آپ نے نفرت بھر لی اور منہ دیا جو غلاظت سے بھر دیا۔ آپ بھارت اور ہندو دونوں کے لیے شرمندگی کا باعث ہیں۔''
سونم کپور نے بھی سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کرینہ کپور کی حمایت کی اور ان پر تنقید کرنے والوں کو شرم دلائی۔ بالی وڈ اداکارہ ہما قریشی نے بھی کرینہ کی طرح 'میں ہندوستان ہوں' کا پلے کارڈ اٹھا کر آصفہ بانو کے حق میں آواز بلند کی اور کرینہ کپور سے اظہار یک جہتی کیا۔
اسی طرح عامر خان، شاہ رخ خان، پریانکا چوپڑا، انوشکا شرما اور سنجے دت نے بھی آصفہ کے قتل پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔ پریانکا چوپڑا نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ آصفہ کی طرح اور کتنے بچے مذہب اور سیاست کے نام پر قربان کیے جائیں گے؟ ان کا کہنا تھا کہ میں بہت شرمندہ ہوں اور یہ وقت سخت ایکشن لینے کا ہے، ہم آصفہ اور انسانیت کے مقروض ہیں۔
بالی وڈ سپر اسٹار سجنے دت نے کہا کہ ہمارا معاشرہ ناکام ہو چکا ہے اور 8 سالہ بچی کے ساتھ جو واقعہ پیش آیا اس پر بہ حیثیت والد میں غصے سے بھرا ہوا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میری ہم دردیاں آصفہ کے خاندان کے ساتھ ہیں۔انوشکا شرما نے اپنے پیغام میں کہا کہ آصفہ کی بے حرمتی اور قتل شیطانیت کی بدترین مثال ہے۔ عامر خان نے اس واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آصفہ کی بے حرمتی اور قتل پر میرا دل رو رہا ہے اور یہ واقعہ انسانیت کی توہین ہے۔
مقبوضہ کشمیر کی آٹھ سالہ آصفہ بانو کے ساتھ جنسی زیادتی اور اس کے قتل کی خبر منظرِ عام پر آئی تو ہر دل تڑپ اٹھا، ہر آنکھ اشک بار ہوگئی۔ بھارت میں جہاں مختلف سماجی حلقوں نے اس واقعے پر غم و غصے کا اظہار اور جنسی درندگی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے خلاف مظاہرے کیے، وہیں بولی وڈ کے فن کار بھی آصفہ بانو کے لیے انصاف کا مطالبہ کررہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر 'جسٹس فار آصفہ' ٹرینڈ کررہا ہے۔
آصفہ بانو کو اس سال جنوری میں اغوا کے بعد ایک مندر میں رکھا گیا تھا۔ اس دوران اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور قتل کر کے لاش جنگل میں پھینک دی گئی۔ اس پر انسان دوست اور باشعور طبقے نے کھل کر یہ کہنا شروع کر دیا کہ بھارت میں مذہبی بنیاد پر نفرت پھیلائی جارہی ہے۔ آصفہ بانو ایک مسلمان چرواہے کی بیٹی تھی اور ریپ کے بعد بچی کا قتل دراصل مسلمانوں کو خوف زدہ کرنے کی کوشش ہے۔ بھارتی مسلمانوں کو جنونیوں نے یہ پیغام دیا ہے کہ وہ ہندوؤں کی زمینوں پر اپنے مویشی چرانا بند کردیں۔
آصفہ کی لاش ملنے کے بعد جب خبر نشر ہوئی تو اداکارہ کرینہ کپور نے سوشل میڈیا پر اپنی ایک تصویر پوسٹ کی۔ انہوں نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھایا ہوا تھا جس پر لکھا تھا۔
''میں ہندوستان ہوں اور میں شرمندہ ہوں۔ ہمارے بچوں کو انصاف دو۔ آصفہ کو انصاف دو۔'' یہ تصویر وائرل ہوگئی اور ہر طرف ہنگامہ کھڑا ہو گیا۔ سوشل میڈیا پر جہاں کرینہ کپور کو برا بھلا کہنے اور طنز کرنے والوں کی کوئی کمی نہ تھی، وہیں بالی وڈ کے دوسرے فن کار بھی کرینہ کے حق میں بول پڑے اور تنقید کرنے والوں کو آڑے ہاتھوں لیا۔
ٹوئٹر پر ایک صارف ہرش وردھن نے کرینہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ہندو ہونے کے باوجود ایک مسلمان سے شادی کرنے اور بیٹے کا نام تیمور رکھنے پر شرمندہ ہونا چاہیے۔ جس کا جواب اداکارہ سوارا بھاسکر نے یوں دیاکہ '' آپ کو اپنے وجود پر شرمندہ ہونا چاہیے۔ خدا نے آپ کو دماغ دیا جس میں آپ نے نفرت بھر لی اور منہ دیا جو غلاظت سے بھر دیا۔ آپ بھارت اور ہندو دونوں کے لیے شرمندگی کا باعث ہیں۔''
سونم کپور نے بھی سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کرینہ کپور کی حمایت کی اور ان پر تنقید کرنے والوں کو شرم دلائی۔ بالی وڈ اداکارہ ہما قریشی نے بھی کرینہ کی طرح 'میں ہندوستان ہوں' کا پلے کارڈ اٹھا کر آصفہ بانو کے حق میں آواز بلند کی اور کرینہ کپور سے اظہار یک جہتی کیا۔
اسی طرح عامر خان، شاہ رخ خان، پریانکا چوپڑا، انوشکا شرما اور سنجے دت نے بھی آصفہ کے قتل پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔ پریانکا چوپڑا نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ آصفہ کی طرح اور کتنے بچے مذہب اور سیاست کے نام پر قربان کیے جائیں گے؟ ان کا کہنا تھا کہ میں بہت شرمندہ ہوں اور یہ وقت سخت ایکشن لینے کا ہے، ہم آصفہ اور انسانیت کے مقروض ہیں۔
بالی وڈ سپر اسٹار سجنے دت نے کہا کہ ہمارا معاشرہ ناکام ہو چکا ہے اور 8 سالہ بچی کے ساتھ جو واقعہ پیش آیا اس پر بہ حیثیت والد میں غصے سے بھرا ہوا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میری ہم دردیاں آصفہ کے خاندان کے ساتھ ہیں۔انوشکا شرما نے اپنے پیغام میں کہا کہ آصفہ کی بے حرمتی اور قتل شیطانیت کی بدترین مثال ہے۔ عامر خان نے اس واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آصفہ کی بے حرمتی اور قتل پر میرا دل رو رہا ہے اور یہ واقعہ انسانیت کی توہین ہے۔