مذہبی جماعتیں اتحادکے بعدسیٹ ایڈجسٹمنٹ میںبھی ناکام
جماعت اسلامی،جے یوآئی نے کارکنوںکواپنی اپنی انتخابی مہم کی ہدایت کردی.
پاکستان میں اسلامی نظام نافذکرنے کی کوشش کرنے والی مذہبی سیاسی جماعتیںانتخابات میںایک پلیٹ فارم سے حصہ لینے میں ناکام ہوگئی ہیں۔ انتخابات سے قبل دینی جماعتوں کا بڑا اتحاد متحدہ مجلس عمل بھی بحال نہیں ہوسکا۔
جس کی وجہ مذہبی سیاسی جماعتوںکی اندرونی چپقلش ہے۔ جماعت اسلامی اور جمعیت علمائے اسلام (ف)ایک دوسرے کواس چپقلش کا ذمے دارقراردے رہی ہیں۔ دوسری طرف جماعت اسلامی اورجمعیت علمائے اسلام اپنی ہم خیال جماعت مسلم لیگ (ن) کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ میںناکام رہی ہیں اوردونوںجماعتوںنے اپنے اپنے امیدواروںکوپارٹی منشورکے تحت انتخابی مہم شروع کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔ اس سلسلے میںجماعت اسلامی کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل فرید پراچہ نے ایکسپریس کو بتایاکہ امیرجماعت اسلامی نے اپنے کارکنوں کو ہدایات جاری کردیں کہ وہ یکسوہوکرجماعت اسلامی کامنشور عوام تک پہنچائیں۔
انھوں نے کہاکہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہ ہونے کی ذمے دار ن لیگ ہے۔ ڈاکٹرپراچہ کاکہناتھاکہ جماعت اسلامی متحدہ مجلس عمل کی بحالی کیلیے بھی مخلص تھی لیکن یہ کوششیں کامیاب نہیں ہوسکیں اگرجیدعلما دینی سیاسی جماعتوںکوایک پلیٹ فارم پراکٹھاکرنے کی کوشش کریں تودینی ووٹ کوتقسیم ہونے سے بچایاجاسکتاہے۔ جمعیت علمائے اسلام( ف) کے سیکریٹری اطلاعات مولاناامجدخان نے کہاکہ جے یوآئی نے متحدہ مجلس عمل کی بحالی اور ن لیگ کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی پوری کوشش کی تاہم کامیابی نہیں ملی جس کے بعدہم نے اکیلے الیکشن لڑنے کافیصلہ کیاہے تاہم ضلعی قیادت کومقامی سطح پرسیٹ ایڈجسٹمنٹ کی اجازت دیدی گئی ہے۔
جس کی وجہ مذہبی سیاسی جماعتوںکی اندرونی چپقلش ہے۔ جماعت اسلامی اور جمعیت علمائے اسلام (ف)ایک دوسرے کواس چپقلش کا ذمے دارقراردے رہی ہیں۔ دوسری طرف جماعت اسلامی اورجمعیت علمائے اسلام اپنی ہم خیال جماعت مسلم لیگ (ن) کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ میںناکام رہی ہیں اوردونوںجماعتوںنے اپنے اپنے امیدواروںکوپارٹی منشورکے تحت انتخابی مہم شروع کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔ اس سلسلے میںجماعت اسلامی کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل فرید پراچہ نے ایکسپریس کو بتایاکہ امیرجماعت اسلامی نے اپنے کارکنوں کو ہدایات جاری کردیں کہ وہ یکسوہوکرجماعت اسلامی کامنشور عوام تک پہنچائیں۔
انھوں نے کہاکہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہ ہونے کی ذمے دار ن لیگ ہے۔ ڈاکٹرپراچہ کاکہناتھاکہ جماعت اسلامی متحدہ مجلس عمل کی بحالی کیلیے بھی مخلص تھی لیکن یہ کوششیں کامیاب نہیں ہوسکیں اگرجیدعلما دینی سیاسی جماعتوںکوایک پلیٹ فارم پراکٹھاکرنے کی کوشش کریں تودینی ووٹ کوتقسیم ہونے سے بچایاجاسکتاہے۔ جمعیت علمائے اسلام( ف) کے سیکریٹری اطلاعات مولاناامجدخان نے کہاکہ جے یوآئی نے متحدہ مجلس عمل کی بحالی اور ن لیگ کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی پوری کوشش کی تاہم کامیابی نہیں ملی جس کے بعدہم نے اکیلے الیکشن لڑنے کافیصلہ کیاہے تاہم ضلعی قیادت کومقامی سطح پرسیٹ ایڈجسٹمنٹ کی اجازت دیدی گئی ہے۔