عام انتخابات بھی سینیٹ الیکشن کی طرح ہوئے تو فضول مشق ہوگی سراج الحق
الیکشن کمیشن سینیٹرزسے بیان حلفی لے،ملک پرمفاد پرست ٹولہ قابض ہے، پارٹیاں کرپٹ افرادکوٹکٹ دیںگی تونظام کیسے بدلے گا
ISLAMABAD:
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ عام انتخابات بھی سینیٹ الیکشن کی طرح ہوئے اورکرپٹ لوگوں کو ٹکٹ دیے گئے تونظام ٹھیک نہیں ہوگا اورفضول مشق ہوگی۔
مردان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ چند لوگوں کا مفاد پرست ٹولہ ملک پرقابض ہے جنھوں نے ملک کا بیڑا غرق کر دیا، موجودہ کرپٹ حکومت 100 فیصد ناکام ہو چکی ہے، ووٹ کو عزت دوکہنے والوں کوعوام نے باربار موقع دیا ہے، چیف جسٹس کے دوروں اور عوامی مسائل میں دلچسپی لینے پران کے مشکور ہیں، انھوں نے عوام کے زخموں پر مرہم رکھا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کلین پاکستان کے لیے لیڈر کا کلین ہونا بھی ضروری ہے، سینیٹ الیکشن میں ووٹ بکنے پرایک پارٹی کے اراکین کو شوکاز نوٹس جاری کیے گئے،اب الیکشن کمیشن کو بھی چاہیے کہ وہ سینیٹرز سے بیانِ حلفی لے، جب پارٹیاں کرپٹ افرادکوٹکٹ دیںگی تو نظام کیسے تبدیل ہوگا۔
سراج الحق نے کہا ایوانوں میں موجود نمائندوں کا کوئی ایجنڈا نہیں،حکمراں مدینے کے بجائے واشنگٹن کے نمائندے بن کر انہی سے محبت کر رہے ہیں، شہزادوں اور خاندانوں کی حکمرانی کرپشن کوختم نہیں بلکہ فروغ دے گی، ریاست کو چاہیے کہ ہرکسی کیساتھ ماں جیسا سلوک کرے، 2018 میں منافقت اور سچائی کا مقابلہ ہو گا۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ عام انتخابات بھی سینیٹ الیکشن کی طرح ہوئے اورکرپٹ لوگوں کو ٹکٹ دیے گئے تونظام ٹھیک نہیں ہوگا اورفضول مشق ہوگی۔
مردان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ چند لوگوں کا مفاد پرست ٹولہ ملک پرقابض ہے جنھوں نے ملک کا بیڑا غرق کر دیا، موجودہ کرپٹ حکومت 100 فیصد ناکام ہو چکی ہے، ووٹ کو عزت دوکہنے والوں کوعوام نے باربار موقع دیا ہے، چیف جسٹس کے دوروں اور عوامی مسائل میں دلچسپی لینے پران کے مشکور ہیں، انھوں نے عوام کے زخموں پر مرہم رکھا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کلین پاکستان کے لیے لیڈر کا کلین ہونا بھی ضروری ہے، سینیٹ الیکشن میں ووٹ بکنے پرایک پارٹی کے اراکین کو شوکاز نوٹس جاری کیے گئے،اب الیکشن کمیشن کو بھی چاہیے کہ وہ سینیٹرز سے بیانِ حلفی لے، جب پارٹیاں کرپٹ افرادکوٹکٹ دیںگی تو نظام کیسے تبدیل ہوگا۔
سراج الحق نے کہا ایوانوں میں موجود نمائندوں کا کوئی ایجنڈا نہیں،حکمراں مدینے کے بجائے واشنگٹن کے نمائندے بن کر انہی سے محبت کر رہے ہیں، شہزادوں اور خاندانوں کی حکمرانی کرپشن کوختم نہیں بلکہ فروغ دے گی، ریاست کو چاہیے کہ ہرکسی کیساتھ ماں جیسا سلوک کرے، 2018 میں منافقت اور سچائی کا مقابلہ ہو گا۔