ہفتہ رفتہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں روئی کی قیمتوں میں مندی کا رجحان

مقامی مارکیٹوں میں 200روپے،اسپاٹ ریٹ میں 100روپے کی کمی سے روئی کے بھائو 6ہزار 8سو روپے فی من تک مستحکم رہے

پاکستان میں کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار پہلے اندازوں ایک کروڑ 40لاکھ بیلز کی بجائے ایک کروڑ 30لاکھ بیلز متوقع ہیں، ممبر پی سی جی اے احسان الحق۔ فوٹو: فائل

پاکستان اور بھارت میں رواں سال کپاس کی پیداوار توقعات سے انتہائی کم ہونے اورامریکا میں مالی2013-14 کے دوران ریکارڈ نوعیت کی کم ترین رقبے پرکپاس کی کاشت سے متعلق رپورٹوں کے اجرا کے باوجود یونائٹیڈ اسٹیٹس ڈپارٹمنٹ آف ایگریکلچرل (یو ایس ڈی اے) کی جانب سے گزشتہ ہفتے کپاس کے بلند ترین اینڈنگ اسٹاکس بارے رپورٹ جاری ہونے کے بعد گزشتہ ہفتے کے دوران پاکستان سمیت دنیا بھر میں روئی کی قیمتوں میں مندی کا رجحان غالب رہا اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگر چائنا کی جانب سے رواں ہفتے کے دوران روئی درآمد کرنے بارے مزید کوٹہ جاری نہ کیا گیا تواس سے روئی کی قیمتوں میں مزید مندی سامنے آسکتی ہے۔

پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن(پی سی جی اے) کے سابق ایگزیکٹو ممبر احسان الحق نے "ایکسپریس" کو بتایا کہ یو ایس ڈی اے کی جانب سے گزشتہ ہفتے جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق جولائی 2013 میں دنیا بھر میں روئی کی اینڈنگ اسٹاکس تاریخ کی بلند ترین سطح 82.45 ملین بیلز (480پائونڈ) ہونگی جو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں 18فیصدزائد ہیں 'کہ بعد دنیا بھر میں روئی کی قیمتوں میں مندی کا رجحان سامنے آگیا جب کہ کاٹن ایسوسی ایشن آف انڈیا کی جانب سے جاری ہونیوالی رپورٹس کے مطابق بھارت میں رواں سال کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار 3کروڑ 51لاکھ بیلز متوقع ہے جب کہ قبل ازیں 3 کروڑ 73 لاکھ 25ہزار بیلز کا تخمینہ لگایا گیا تھاـ

جب کہ پاکستان میں بھی کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار پہلے اندازوں ایک کروڑ 40لاکھ بیلز کی بجائے ایک کروڑ 30لاکھ بیلز متوقع ہیں لیکن اس کے باوجود یو ایس ڈی اے نے 2013 کے روئی کے اینڈنگ اسٹاکس میں مزید اضافہ کردیا ہے جو کہ بظاہر سٹے بازوں کا ایک نیا کھیل نظر آرہا ہے تاکہ روئی کی قیمتوں میں مزید کمی کی جاسکے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں سوتی دھاگے کی فروخت پر 2فیصد سیلز ٹیکس اور توائی کے بحران میں مزید اضافے کے باعث پاکستان میں بھی ٹیکسٹائل ملز مالکان نے روئی کی خریداری پہلے کے مقابَلے میں کافی کم کردی ہے جس سے پاکستان میں بھی روئی کی قیمتوں میں ایک ہفتے کے دوران 3سو روپے فی من کی ریکارڈ مندی سامنے آئی اور گزشتہ ہفتے کے دوران پاکستان میں روئی کی قیمتوں دو سو روپے فی من مندی کے بعد 6ہزار 8سو روپے فی من تک مستحکم رہی۔




جب کہ نیو یارک کاٹن ایکسچینج میں حاضر ڈلیوری روئی کے سودے 2.65سینٹ فی پائونڈ کمی کے بعد 92.20 سینٹ فی پائونڈ 'مئی ڈلیوری روئی کے سودے 1.21سینٹ فی پائونڈ کمی کے بعد 85.58سینٹ' بھارت میں روئی کی قیمتیں 175روپے فی کینڈی کمی کے بعد 39ہزار روپے فی کینڈی جب کہ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن نے روئی کے اسپاٹ ریٹ 100 روپے فی من مندی کے بعد 6ہزار 8سو روپے فی من تک مستحکم رہے۔ احسان الحق نے بتایا کہ چائنا کے پاس اس وقت 10 ملین ٹن روئی کے ذخائر موجود ہیں اور توقع کی جارہی ہے کہ 2013-14 کے دوران روئی کی کاشت میں متوقع غیر معمولی کمی کے باعث چائنا دنیا بھر سے مزید روئی کی خرید کیلیے درآمدی کوٹہ جاری کرے گا، تاہم اس کا انحصار آئندہ ہفتے کے دوران دنیا بھر میں روئی کی قیمتوں میں ٹھرائو کے بعد متوقع ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پنجاب کے بیشتر اور سندھ کے بعض کاٹن زون میں گزشتہ ہفتے کے دوران ہونے والی بارشوں کے باعث کپاس کی کاشت میں بھی مزید تاخیر کے خدشات ظاہر کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستانی زرعی سائنسدانوں نے دعوی کیا ہے کہ انہوں نے امریکی سائنسدانوں کے تعاون سے کپا س کا کاٹن لیف کرل وائرس فری بیج تیار کر لیا ہے جس سے آئندہ چند سال کے دوران اس بیج کی کاشت سے کپاس کی کاشت وائرس فری ہونے میں کافی مدد مل سکے گی تاہم اس بیج کی کامیابی کا انحصار اس کی ملک کے مختلف حصوں میں کاشت ہونے کے بعد ہی پتہ چل سکے گا تاہم پاکستان کے بیشتر زمینداروں کا خیال ہے کہ پاکستان میں کپاس کی فصل پر آنیوالا وائرس کاٹن لیف کرل وائرس نہیں ہے بلکہ یہ گنے کی کاشت والے علاقوں میں حبس کی وجہ سے پیدا ہونیوالا ایک ماحولیاتی وائرس ہے۔
Load Next Story