کراچی اسٹاک مارکیٹ ہفتہ بھر اتارچڑھاؤ کا شکار
سیاسی غیر یقینی صورتحال کے باعث سرمایہ کاروں نے سائیڈلائن رہنے کو ترجیح دی، ماہرین
کراچی اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے سیاسی غیر یقینی کے باعث اتار چڑھائو دیکھا گیا، جبکہ کاروباری سرگرمیاں کم رہیں۔
انتخابات سے قبل ملک میں جاری سیاسی غیریقینی صورتحال کی وجہ سے کراچی اسٹاک مارکیٹ میں سارے ہفتے سرمایہ کاروں نے کاروبار میں دلچسپی نہ لیتے ہوئے سائیڈ لائن رہنے کو ترجیح دی۔ سرمایہ کاروں کا اعتماد متاثر ہونے سے کاروباری سرگرمیاں بھی ماند رہیں۔ دوسری جانب اسٹیٹ بینک کی جانب سے مانیٹری پالیسی میں ڈسکائونٹ ریٹ موجودہ سطح پر برقرار رکھنے کے فیصلے، معیشت کے حوالے سے خدشات کا اظہاراور ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ میں پاکستان کی معاشی نمو میں کمی کی پیش گوئی کا مارکیٹ پر منفی اثر دیکھاگیا۔ ساتھ ہی مختلف کمپنیوں کے حوالے سے خبروں پر مارکیٹ میں ایکٹیوٹی دیکھی گئی۔
اس طرح ہفتے کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 78 پوائنٹس بڑھ کر18714 پوائنٹس پر بند ہوا۔ مارکیٹ کے اوسط یومیہ کاروباری حجم میں 33فیصد کمی ہوئی اوریہ 14 کرور 18 لاکھ شیئرز رہا۔ جبکہ مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 46ارب 19کروڑ ڈالر سے بڑھ کر 46ارب 83 کروڑ ڈالرز پر پہنچ گیا۔ ہفتے کے دوران کیمیکل اور بینکنگ سیکٹر میں کاروباری سرگرمیاں نمایاں رہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت کے حوالے سے اعدادو شمار کے ساتھ ساتھ انتخابات تک ملک میں جاری سیاسی سطح پر ہلچل اور بے یقینی کے اثرات مارکیٹ پر اثر انداز رہیں گے۔
انتخابات سے قبل ملک میں جاری سیاسی غیریقینی صورتحال کی وجہ سے کراچی اسٹاک مارکیٹ میں سارے ہفتے سرمایہ کاروں نے کاروبار میں دلچسپی نہ لیتے ہوئے سائیڈ لائن رہنے کو ترجیح دی۔ سرمایہ کاروں کا اعتماد متاثر ہونے سے کاروباری سرگرمیاں بھی ماند رہیں۔ دوسری جانب اسٹیٹ بینک کی جانب سے مانیٹری پالیسی میں ڈسکائونٹ ریٹ موجودہ سطح پر برقرار رکھنے کے فیصلے، معیشت کے حوالے سے خدشات کا اظہاراور ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ میں پاکستان کی معاشی نمو میں کمی کی پیش گوئی کا مارکیٹ پر منفی اثر دیکھاگیا۔ ساتھ ہی مختلف کمپنیوں کے حوالے سے خبروں پر مارکیٹ میں ایکٹیوٹی دیکھی گئی۔
اس طرح ہفتے کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 78 پوائنٹس بڑھ کر18714 پوائنٹس پر بند ہوا۔ مارکیٹ کے اوسط یومیہ کاروباری حجم میں 33فیصد کمی ہوئی اوریہ 14 کرور 18 لاکھ شیئرز رہا۔ جبکہ مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 46ارب 19کروڑ ڈالر سے بڑھ کر 46ارب 83 کروڑ ڈالرز پر پہنچ گیا۔ ہفتے کے دوران کیمیکل اور بینکنگ سیکٹر میں کاروباری سرگرمیاں نمایاں رہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت کے حوالے سے اعدادو شمار کے ساتھ ساتھ انتخابات تک ملک میں جاری سیاسی سطح پر ہلچل اور بے یقینی کے اثرات مارکیٹ پر اثر انداز رہیں گے۔