افغان مہاجرین کے لیے بجٹ 54 کروڑ کرنے کی تجویز
افغان مہاجرین کیلیے آئندہ مالی سال کے لیے 54 کروڑ پچاس لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے
وزارت سیفران کے تحت افغان مہاجرین کیلیے آئندہ مالی سال کے لیے 54 کروڑ پچاس لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے جو گزشتہ برس کے مالی سال کے بجٹ سے 3.4 زیادہ ہے۔
ایکسپریس کے پاس موجود دستاویزات کے مطابق افغان مہاجرین کے حوالے سے مختص کردہ فنڈز میں افغان کمشنریٹ کا اسلام آباد کے ہیڈ آفس اور صوبائی دفاتر کے اخراجات شامل ہیں، وزارت میں موجود افغان مہاجرین کے سیل کے تحت کام کرنیوالے ملازمین کی تنخواہیں،گاڑیوں کے پٹرول کے اخراجات ،اسٹیشنری اور دفاتر کے دیگراخراجات بھی اس میں شامل ہیں۔
افغان مہاجرین کی رجسٹریشن،دفاترکے امور، لسٹیں ترتیب دینا،مہاجرین کے مکمل ریکارڈکا قیام جیسے اہم امورکوچلانے کیلیے یہ فنڈز مقررکیے گئے،خیال رہے ملک بھرمیں تین درجہ بندیوں میں افغان مہاجرین موجود ہیں پہلی درجہ بندی میں رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی تعداد تقریباً 14 لاکھ، دوسری درجہ بندی میں افغان سیٹیزنزکارڈکیلئے رجسٹریشن کرانے والے افغان مہاجرین کی تعداد آٹھ لاکھ 64 ہزار سے زائدجبکہ تیسری درجہ بندی میں ایک محتاط اندازے کے مطابق ابھی بھی چار لاکھ ایسے افغان باشندے ملک میں موجود ہیں جنہوں نے رجسٹریشن نہیں کروائی۔
ایکسپریس کے پاس موجود دستاویزات کے مطابق افغان مہاجرین کے حوالے سے مختص کردہ فنڈز میں افغان کمشنریٹ کا اسلام آباد کے ہیڈ آفس اور صوبائی دفاتر کے اخراجات شامل ہیں، وزارت میں موجود افغان مہاجرین کے سیل کے تحت کام کرنیوالے ملازمین کی تنخواہیں،گاڑیوں کے پٹرول کے اخراجات ،اسٹیشنری اور دفاتر کے دیگراخراجات بھی اس میں شامل ہیں۔
افغان مہاجرین کی رجسٹریشن،دفاترکے امور، لسٹیں ترتیب دینا،مہاجرین کے مکمل ریکارڈکا قیام جیسے اہم امورکوچلانے کیلیے یہ فنڈز مقررکیے گئے،خیال رہے ملک بھرمیں تین درجہ بندیوں میں افغان مہاجرین موجود ہیں پہلی درجہ بندی میں رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی تعداد تقریباً 14 لاکھ، دوسری درجہ بندی میں افغان سیٹیزنزکارڈکیلئے رجسٹریشن کرانے والے افغان مہاجرین کی تعداد آٹھ لاکھ 64 ہزار سے زائدجبکہ تیسری درجہ بندی میں ایک محتاط اندازے کے مطابق ابھی بھی چار لاکھ ایسے افغان باشندے ملک میں موجود ہیں جنہوں نے رجسٹریشن نہیں کروائی۔