طالبان نواز شریف کی ہدایت پر دھمکیاں دے رہے ہیں شرجیل
88 میں اسامہ بن لادن سے ملاقات کی خبریں میڈیا پر آئیں، سپریم کورٹ نوٹس لے
پیپلز پارٹی کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات شرجیل میمن نے الزام لگایا ہے کہ طالبان سیاسی جلسوں پر حملوں کی دھمکیاں دے رہے ہیں اور ان دھمکیوں کے پیچھے نواز شریف ہے۔
انھوں نے کہا کہ نواز شریف اور طالبان کے روابط کسی سے ڈھکے چھپے نہیں، 1988 میں بینظیر کی حکومت گرانے کیلیے تحریک عدم اعتماد لائی گئی تھی اور اس حوالے سے نواز شریف اور اسامہ بن لادن کی ملاقات کی خبریں میڈیا پر آچکی ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ طالبان سیاسی جلسوں پر حملوں کی دھمکیاں دے رہے ہیں اور یہ دھمکیاں نواز شریف کی ہدایت پر دی جارہی ہیں، سپریم کورٹ نواز شریف اور دہشتگرد تنظیموں کے روابط کا از خود نوٹس لے لیکن افسوس ہے کہ وہ صرف پی پی رہنمائوں کیخلاف نوٹس لیتی ہے۔
حیدرآباد ضلع کی 3 قومی اور 6 صوبائی اسمبلی کے امیدواروں کے ناموں کے اعلان کے موقع پر انھوں نے کہا کہ پی پی ملک بھر میں ہر نشست پر بھرپور مقابلہ کرے گی اور انتخابات میں نتائج پی پی کے حق میں ہونگے۔ ان کا کہنا تھا کہ شریف برادران پر کرپشن، بینک اسکینڈل سمیت کئی کیسز ہیں اور وہ منظر عام پر بھی آئے، اگر اس کے باوجود شریف برادران آئین کے آرٹیکل 62، 63 کے زمرے میں نہیں آتے تو ملک کا کوئی شخص اس کے زمرے میں نہیں آتا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ حیدرآباد سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 219 پر علی احمد سہتو، این اے 220 پر صغیر قریشی اور این اے 221 پر امیر علی شاہ جاموٹ پیپلز پارٹی کے امیدوار ہوں گے، جب کہ سندھ اسمبلی کی نشستوں پی ایس 45 پر حاجی جیندو سومرو، پی ایس 46 پر بابو عبداﷲ قاضی، پی ایس 47 پر جام خان شورو، پی ایس 48 پر رجب خاصخیلی، پی ایس 49 پر عبدالجبار خان اور پی ایس 50 پر شرجیل انعام میمن پی پی کی جانب سے امیدوار ہوں گے۔
انھوں نے کہا کہ نواز شریف اور طالبان کے روابط کسی سے ڈھکے چھپے نہیں، 1988 میں بینظیر کی حکومت گرانے کیلیے تحریک عدم اعتماد لائی گئی تھی اور اس حوالے سے نواز شریف اور اسامہ بن لادن کی ملاقات کی خبریں میڈیا پر آچکی ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ طالبان سیاسی جلسوں پر حملوں کی دھمکیاں دے رہے ہیں اور یہ دھمکیاں نواز شریف کی ہدایت پر دی جارہی ہیں، سپریم کورٹ نواز شریف اور دہشتگرد تنظیموں کے روابط کا از خود نوٹس لے لیکن افسوس ہے کہ وہ صرف پی پی رہنمائوں کیخلاف نوٹس لیتی ہے۔
حیدرآباد ضلع کی 3 قومی اور 6 صوبائی اسمبلی کے امیدواروں کے ناموں کے اعلان کے موقع پر انھوں نے کہا کہ پی پی ملک بھر میں ہر نشست پر بھرپور مقابلہ کرے گی اور انتخابات میں نتائج پی پی کے حق میں ہونگے۔ ان کا کہنا تھا کہ شریف برادران پر کرپشن، بینک اسکینڈل سمیت کئی کیسز ہیں اور وہ منظر عام پر بھی آئے، اگر اس کے باوجود شریف برادران آئین کے آرٹیکل 62، 63 کے زمرے میں نہیں آتے تو ملک کا کوئی شخص اس کے زمرے میں نہیں آتا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ حیدرآباد سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 219 پر علی احمد سہتو، این اے 220 پر صغیر قریشی اور این اے 221 پر امیر علی شاہ جاموٹ پیپلز پارٹی کے امیدوار ہوں گے، جب کہ سندھ اسمبلی کی نشستوں پی ایس 45 پر حاجی جیندو سومرو، پی ایس 46 پر بابو عبداﷲ قاضی، پی ایس 47 پر جام خان شورو، پی ایس 48 پر رجب خاصخیلی، پی ایس 49 پر عبدالجبار خان اور پی ایس 50 پر شرجیل انعام میمن پی پی کی جانب سے امیدوار ہوں گے۔