لاپتہ قیدیوں کا کیسعدالت نے ایجوٹنٹ جنرل جج سے تمام ریکارڈ اورشواہد طلب کر لیے
آپ کوعدلیہ کا احترام نہیں اپنے آفس میں کیسے ڈسپلن رکھتے ہوں گے, چیف جسٹس
اڈیالہ جیل سے لاپتہ قیدیوں کے کیس میں پاک فوج کے ایجوٹنٹ جنرل نے تحریری جواب جمع کرادیا،عدالت نے تمام ریکارڈاورشواہد طلب کر لیے۔
چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اڈیالہ جیل سے لاپتہ قیدیوں کے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت پاک فوج کے ایجوٹنٹ جنرل جج بریگیڈیئرنوبہارعدالت میں پیش ہوکر تحریری جواب جمع کرا دیا، اس موقع پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ریمارکس دیئے کہ آپ نے اپنے آج کے جواب میں مختلف بات کی، ریکارڈ لائیں اورشواہد پیش کریں، ان کا کہنا تھا کہ کسی فرد کی آزادی ایک منٹ کے لیے سلب نہیں کی جاسکتی، آپ کوعدلیہ کا احترام نہیں اپنے آفس میں کیسے ڈسپلن رکھتے ہوں گے، عدالت نے کیس کی سماعت 17 اپریل تک ملتوی کردی۔
چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اڈیالہ جیل سے لاپتہ قیدیوں کے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت پاک فوج کے ایجوٹنٹ جنرل جج بریگیڈیئرنوبہارعدالت میں پیش ہوکر تحریری جواب جمع کرا دیا، اس موقع پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ریمارکس دیئے کہ آپ نے اپنے آج کے جواب میں مختلف بات کی، ریکارڈ لائیں اورشواہد پیش کریں، ان کا کہنا تھا کہ کسی فرد کی آزادی ایک منٹ کے لیے سلب نہیں کی جاسکتی، آپ کوعدلیہ کا احترام نہیں اپنے آفس میں کیسے ڈسپلن رکھتے ہوں گے، عدالت نے کیس کی سماعت 17 اپریل تک ملتوی کردی۔