نااہلی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کروں گا خواجہ آصف
1991 سے میں نے اقاما اور بینک اکاؤنٹس ظاہر کررکھے ہیں، خواجہ آصف
ISLAMABAD:
خواجہ آصف نے اپنی نااہلی سے متعلق ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
اپنے ایک انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا ہے کہ وہ اپنی نااہلی سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے، ان کا کہنا تھا کہ عدالت میں اقامہ کو جواز بنانا کوئی کمال نہیں، کمال تو یہ ہوتا کہ میں نے اقامہ چھپایا ہوتا اور وہ عدالت میں پیش کرتے، حقیقت یہ ہے کہ 1991 سے میرا اقامہ اور بیرون ملک بینک اکاؤنٹس ظاہر ہیں، ان کا ذکر میرے انتخابی گوشواروں میں بھی ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: خواجہ آصف تاحیات نااہل قرار
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے سینئیر رہنما خواجہ آصف کو اقامہ رکھنے کی بنیاد پر آئین کی شق 62 ون ایف کے تحت نااہل قرار دے دیا ہے۔
خواجہ آصف نے اپنی نااہلی سے متعلق ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
اپنے ایک انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا ہے کہ وہ اپنی نااہلی سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے، ان کا کہنا تھا کہ عدالت میں اقامہ کو جواز بنانا کوئی کمال نہیں، کمال تو یہ ہوتا کہ میں نے اقامہ چھپایا ہوتا اور وہ عدالت میں پیش کرتے، حقیقت یہ ہے کہ 1991 سے میرا اقامہ اور بیرون ملک بینک اکاؤنٹس ظاہر ہیں، ان کا ذکر میرے انتخابی گوشواروں میں بھی ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: خواجہ آصف تاحیات نااہل قرار
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے سینئیر رہنما خواجہ آصف کو اقامہ رکھنے کی بنیاد پر آئین کی شق 62 ون ایف کے تحت نااہل قرار دے دیا ہے۔