سپریم کورٹ نے حکم دیا تو جیل جانے کیلئے بھی تیار ہوں پرویز مشرف

آرمی چیف جنرل اشفاق پرویزکیانی سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی اور نہ ہی کسی سے اپنی سیکیورٹی کے لئے کچھ مانگا ہے،پرویزمشرف

جو کچھ بھی کیا ملک کے مفاد میں کیا اگرنوازشریف میرے خلاف نہیں بول رہے تو اس کا جواب وہ خود بہتر دے سکتے ہیں، پرویزمشرف فوٹو: فائل

آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ جنرل(ر) پرویز مشرف کہتے ہیں ملک میں اصل جمہوریت لانے کے باوجود انہیں آمر کہا جاتا ہے، وہ کسی سے ڈرتے نہیں جیل بھی جانے کو تیار ہیں


اسلام آباد میں پارٹی منشور اور امیدواروں کو انتخابی ٹکٹ دینے کی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے سابق صدر نے کہا کہ ان کی جماعت کا منشور نیا نہیں ، ہمارے منشور کی بنیاد غریب عوام کی فلاح وبہبود ہے، ہماری منزل عوامی فلاح ہے اور ہمیں شکست نہیں ہوسکتی ۔ ملک کو کرپشن اور اقربا پروری جیسی لعنت سے چھٹکارا دلا کر دم لیں گے، کرپشن ختم کرکے میرٹ قائم کریں گے، غریب عوام حکمرانوں سے مایوس ہیں، ہم عوام کا اعتماد بحال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو بیرونی خطرات سے بچانے کے لئے پاک فوج کو مزید طاقتور اور ایٹمی طاقت کو محفوظ بنائیں گے، ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ اور اقلیتوں کو تحفظ دیں گے، ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے والوں سے مذاکرات نہیں ہوسکتے، کالا باغ ڈیم پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے ساتھ ہی دیگر چھوٹے بڑے ڈیم بھی بنائیں گے اور پانی سے سستی بجلی پیدا کریں گے۔

پرویز مشرف نے کہا کہ وہ محاذ آرائی کی سیاست کے قائل نہیں ، اگر نوازشریف ان کے خلاف نہیں بول رہے تو اس کا جواب وہ خود دے سکتے ہیں، وہ مقدمات سے گھبرانے والے نہیں کیونکہ انہوں نے جو بھی کیا ملک کے لئے کیا ہے،اگر عدالت نے ان کی عبوری ضمانت منسوخ کر دی تو جیل جانے کو تیار ہیں۔ سابق صدر کا کہنا تھا کہ ان کی آرمی چیف سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی نہ ہی انہوں نے کسی سے اپنی سیکیورٹی کے لئے کچھ مانگا ہے لیکن وہ اتنا ضرور کہہ سکتے ہیں کہ انہیں اتنا خطرہ نہیں جتنا بتایا جارہا تھا۔

Recommended Stories

Load Next Story