چین کی جنوری تا مارچ 77 فیصد شرح سے معاشی ترقی
اقتصادی ماہرین گروتھ ریٹ 8 فیصد کی توقع سے کم رہنے پر تشویش میں مبتلا
چین کی معاشی نمو رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں خلاف توقع سست پڑ کر 7.7فیصد پر آگئی جس سے دنیا کی دوسری بڑی معیشت کے کم بیرونی طلب کے باعث کمزور پڑنے کا خدشہ ہے۔
یاد رہے کہ ماہرین اقتصادیات نے چینی گروتھ ریٹ 8 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیا تھا جبکہ اکتوبر تادسمبر2012 میں بیجنگ نے 7.9 فیصد کی رفتار سے ترقی کی تھی۔ مبصرین نے چینی معیشت کو عالمی اقتصادی بحالی کا محرک اور گروتھ ریٹ میں اضافے کا امکان ظاہر کیا تھا تاہم پیر کے ڈیٹا نے ماہرین کو تشویش میں مبتلا کر دیا اور اب ان کیلیے یہ سوال ایک معمہ ہے کہ کیا چینی پالیسی ساز کمزور آؤٹ لک سے نمٹ پائیں گے۔
قومی شماریاتی بیورو (این بی ایس) نے گزشتہ روز جاری بیان میں ملک اور بیرون ملک پیچیدہ اقتصادی ماحول کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت استحکام کو یقینی بناتے ہوئے پیشرفت کے لیے پرعزم ہے۔
این بی ایس کے ترجمان شینگ لے آئیون نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عالمی معیشت میں گزشتہ سہ ماہی کے دوران ایڈجسٹمنٹ دیکھی گئی جس کی بڑی وجہ دیگر ممالک کی زری پالیسیوں میں جارحانہ نرمی ہے جس سے یوآن کی قدر میں اضافہ اور چینی برآمدات متاثر ہوئیں۔
یاد رہے کہ چینی حکومت نے رواں سال کیلیے گروتھ ریٹ کا ہدف 7.5 فیصد مقرر کیا ہے۔ این بی ایس کے مطابق جنوری سے مارچ کی سہ ماہی میں چینی صنعتی نمو 9.5فیصد اور گزشتہ ماہ 8.9 فیصد رہی، پہلی سہ ماہی میں ریٹیل سیلز 12.4 فیصد بڑھی جبکہ مارچ میں اضافے کی شرح 12.6 فیصد رہی۔
یاد رہے کہ ماہرین اقتصادیات نے چینی گروتھ ریٹ 8 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیا تھا جبکہ اکتوبر تادسمبر2012 میں بیجنگ نے 7.9 فیصد کی رفتار سے ترقی کی تھی۔ مبصرین نے چینی معیشت کو عالمی اقتصادی بحالی کا محرک اور گروتھ ریٹ میں اضافے کا امکان ظاہر کیا تھا تاہم پیر کے ڈیٹا نے ماہرین کو تشویش میں مبتلا کر دیا اور اب ان کیلیے یہ سوال ایک معمہ ہے کہ کیا چینی پالیسی ساز کمزور آؤٹ لک سے نمٹ پائیں گے۔
قومی شماریاتی بیورو (این بی ایس) نے گزشتہ روز جاری بیان میں ملک اور بیرون ملک پیچیدہ اقتصادی ماحول کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت استحکام کو یقینی بناتے ہوئے پیشرفت کے لیے پرعزم ہے۔
این بی ایس کے ترجمان شینگ لے آئیون نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عالمی معیشت میں گزشتہ سہ ماہی کے دوران ایڈجسٹمنٹ دیکھی گئی جس کی بڑی وجہ دیگر ممالک کی زری پالیسیوں میں جارحانہ نرمی ہے جس سے یوآن کی قدر میں اضافہ اور چینی برآمدات متاثر ہوئیں۔
یاد رہے کہ چینی حکومت نے رواں سال کیلیے گروتھ ریٹ کا ہدف 7.5 فیصد مقرر کیا ہے۔ این بی ایس کے مطابق جنوری سے مارچ کی سہ ماہی میں چینی صنعتی نمو 9.5فیصد اور گزشتہ ماہ 8.9 فیصد رہی، پہلی سہ ماہی میں ریٹیل سیلز 12.4 فیصد بڑھی جبکہ مارچ میں اضافے کی شرح 12.6 فیصد رہی۔