پی ٹی آئی کا نوازشریف کے خلاف ایجنڈا عدالت سے پورا ہورہا ہے احسن اقبال
پی ٹی آئی عدلیہ سے وہ کام لینا چاہتی ہے جو وہ خود نہیں کرسکی، وزیر داخلہ
KARACHI:
وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف عدلیہ سے وہ کام لینا چاہتی ہے جو وہ خود نہیں کرسکی۔
ماڈل ٹاؤن لاہور میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں احسن اقبال سمیت ن لیگ کے متعدد رہنماؤں نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ گزشتہ 70 سال سے آںکھ مچولی کا کھیل جاری ہے، اب اسے ختم کرنا چاہئے، پاکستان میں بے یقینی پیدا کرنے کا مقصد ہے کہ ہماری 5سال کی کامیابیوں کو داؤ پر لگادیا جائے، نوازشریف نے بھی واضح کہا ہے کہ خفیہ طاقتوں کے ساتھ والا مفروضہ اب غلط ثابت کرنا ہوگا، عوام اب باشعور ہیں اور تجربے و ترقی کی بنیاد پر ووٹ دیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کا احسن اقبال کے اقامہ کا معاملہ عدالت میں لے جانے کا فیصلہ
احسن اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی میرے خلاف کل کی بجائے آج ہی عدالت چلی جائے، میرے اقامے کی نوعیت الگ ہے اور سب کو پتہ ہے، میں مدینہ منورہ کے ایک ایڈوائزری بورڈ میں شامل تھا، جو سیاسی مقاصد جنہیں پی ٹی آئی بیلٹ کے ذریعے حاصل نہیں کرسکی وہ عدالتی طریقے سے حاصل کررہی ہے، پی ٹی آئی کا نوازشریف کے خلاف ایجنڈا عدالتی طریقے سے پورا ہورہا ہے، پی ٹی آئی عدلیہ سے وہ کام لینا چاہتی ہے جو وہ خود نہیں کرسکی۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کیا اب عدلیہ بھی سیاسی تنازعات کا حصہ بنے گی، عدلیہ کو سیاست سے بالاتر ہونا چاہئے، یہ پاکستان کا بڑا نقصان ہورہا ہے، عدلیہ کیلئے ہم سب نے بڑی قربانیاں دیں ہین اسے متنازعہ نہیں ہونےچاہئے، اگر کسی ملک کے چیف جسٹس کےخلاف جلسے یا جلوس میں آواز اٹھے یہ افسوسناک ہے، اگر عدلیہ بدستور فیصلے کرنا چاہتی ہے تو کرے ہم نہیں روکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: احسن اقبال کا بھی اقامہ سامنے آگیا
احسن اقبال نے مزید کہا کہ ہمیں نئے نئے نسخے لکھ کر دئیے جاتے ہیں،بار بار ڈاکٹر تبدیل کرائے جاتے ہیں، پاکستان کو اب چلنے دیں، بار بار ڈاکٹر تبدیل کرنے سے علاج نہیں ہوتا، بلوچستان میں قومی جماعت کا تختہ الٹ کر علاقائی جماعت کو لایا گیا، جنوبی پنجاب میں بھی قومی جماعت کو توڑ کر علاقائی جماعت کو کھڑا کردیا، الیکشن میں جس نے رکاوٹ ڈالی وہ پاکستان کے مستقبل سے کھیلے گا۔
وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف عدلیہ سے وہ کام لینا چاہتی ہے جو وہ خود نہیں کرسکی۔
ماڈل ٹاؤن لاہور میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں احسن اقبال سمیت ن لیگ کے متعدد رہنماؤں نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ گزشتہ 70 سال سے آںکھ مچولی کا کھیل جاری ہے، اب اسے ختم کرنا چاہئے، پاکستان میں بے یقینی پیدا کرنے کا مقصد ہے کہ ہماری 5سال کی کامیابیوں کو داؤ پر لگادیا جائے، نوازشریف نے بھی واضح کہا ہے کہ خفیہ طاقتوں کے ساتھ والا مفروضہ اب غلط ثابت کرنا ہوگا، عوام اب باشعور ہیں اور تجربے و ترقی کی بنیاد پر ووٹ دیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کا احسن اقبال کے اقامہ کا معاملہ عدالت میں لے جانے کا فیصلہ
احسن اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی میرے خلاف کل کی بجائے آج ہی عدالت چلی جائے، میرے اقامے کی نوعیت الگ ہے اور سب کو پتہ ہے، میں مدینہ منورہ کے ایک ایڈوائزری بورڈ میں شامل تھا، جو سیاسی مقاصد جنہیں پی ٹی آئی بیلٹ کے ذریعے حاصل نہیں کرسکی وہ عدالتی طریقے سے حاصل کررہی ہے، پی ٹی آئی کا نوازشریف کے خلاف ایجنڈا عدالتی طریقے سے پورا ہورہا ہے، پی ٹی آئی عدلیہ سے وہ کام لینا چاہتی ہے جو وہ خود نہیں کرسکی۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کیا اب عدلیہ بھی سیاسی تنازعات کا حصہ بنے گی، عدلیہ کو سیاست سے بالاتر ہونا چاہئے، یہ پاکستان کا بڑا نقصان ہورہا ہے، عدلیہ کیلئے ہم سب نے بڑی قربانیاں دیں ہین اسے متنازعہ نہیں ہونےچاہئے، اگر کسی ملک کے چیف جسٹس کےخلاف جلسے یا جلوس میں آواز اٹھے یہ افسوسناک ہے، اگر عدلیہ بدستور فیصلے کرنا چاہتی ہے تو کرے ہم نہیں روکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: احسن اقبال کا بھی اقامہ سامنے آگیا
احسن اقبال نے مزید کہا کہ ہمیں نئے نئے نسخے لکھ کر دئیے جاتے ہیں،بار بار ڈاکٹر تبدیل کرائے جاتے ہیں، پاکستان کو اب چلنے دیں، بار بار ڈاکٹر تبدیل کرنے سے علاج نہیں ہوتا، بلوچستان میں قومی جماعت کا تختہ الٹ کر علاقائی جماعت کو لایا گیا، جنوبی پنجاب میں بھی قومی جماعت کو توڑ کر علاقائی جماعت کو کھڑا کردیا، الیکشن میں جس نے رکاوٹ ڈالی وہ پاکستان کے مستقبل سے کھیلے گا۔