غیر منقولہ جائیداد کے لیے الگ محکمہ و ایپلٹ ٹربیونل قائم کرنے کا فیصلہ
ایف بی آرکی تجویزپر فنانس بل 2018 کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس2001میں نئی شق230 ایف شا
وفاقی حکومت نے غیرمنقولہ جائیدادکی مس ڈکلیئریشن روکنے اور کم ویلیو ظاہر کرنے والوں کی جائیداد زبردستی خریدنے کے لیے اعلیٰ اختیاراتی نیا ادارہ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ غیرمنقولہ جائیداد کے ٹیکس تنازعات حل کرنے کے لیے الگ سے ایپلٹ ٹربیونل بھی بنایا جائے گا۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے فنانس بل 2018 میں باقاعدہ قانون متعارف کرانے کی تجویز دے دی ہے اور فنانس بل کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001میں نئی سیکشن 230 ایف شامل کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ محکمہ غیرمنقولہ جائیداد کے نام سے ڈائریکٹوریٹ قائم کیا جائے گا جو ڈائریکٹر جنرل کے علاوہ کئی ڈائریکٹرز، ایڈیشنل ڈائریکٹرز، ڈپٹی ڈائریکٹرز، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز اور دیگر متعلقہ افسران و اسٹاف پر مشتمل ہوگا۔
اس ادارے کے عہدے داروں کی تقرری فیڈرل بورڈ آف ریونیو نوٹیفکیشن کے ذریعے کرسکے گا اور اس ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے کم ویلیو ظاہر کرنے والے لوگوں کی جائیداد خریدنے کا پروسیجر اور طریقہ کار و شرائط بھی جاری کی جائیں گی۔
دستاویز میں بتایا گیا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل غیر منقولہ جائیداد اپنی مقرر کردہ ویلیوایشن کی بنیاد پر کسی بھی شخص یا ادارے کی غیرمنقولہ جائیداد زیادہ قیمت دے کر خریدنے کا پراسیس شروع کرسکے گا، محکمہ غیرمنقولہ جائیداد کی فیئر مارکیٹ پرائس کا تعین کرنے کے لیے ویلیور ایکسپرٹ تعینات کرسکے گا۔
دستاویز میں کہا گیاکہ ذیلی شق 4 کے تحت تعین کی جانے والی ویلیو اگر فیئر مارکیٹ ویلیو سے کم ہوگی تو اس کی وجہ تحریری طور پر بیان کرنا ہوگی، کسی بھی غیر منقولہ جائیدادکے ٹرانسفر،رجسٹرڈ، ریکارڈ اور تصدیق ہونے کے 6 ماہ کی مدت کے بعد کوئی پروسیڈنگ نہیں ہوسکے گی۔
اسی طرح کسی کے خلاف کوئی کارروائی ٹرانسفر کرانے والے کو سماعت کا موقع دیے بغیر شروع نہیں کی جاسکے گی اور ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے ٹرانسفر کرانے والے کی جانب سے اٹھائے جانے والے اعتراضات مسترد کرنے کی صورت میں اس کی وجہ بھی تحریری طور پر بتانا ہوگی۔
دستاویز میں بتایا گیاکہ غیرمنقولہ جائیداد کی ویلیو ایشن اور ٹیکس سے متعلقہ تنازعات کیلیے الگ سے ایپلٹ ٹربیونل قائم کیا جائے گا جہاں غیر منقولہ جائیداد کے ٹیکس سے متعلقہ کیسوں کے بارے میں اپیل دائر ہوسکیں گی۔
دستاویز میں بتایا گیا کہ ایپلٹ ٹربیونل کے سربراہ اور ممبران کی تقرری کے ساتھ ان ٹربیونلزکے اختیارات، فنکشنز اور ٹربیونل کی تشکیل اپیلوں کے کیس نمٹانے سے متعلق طریقہ کار و رولز بھی الگ سے متعارف کرائے جائیں گے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے فنانس بل 2018 میں باقاعدہ قانون متعارف کرانے کی تجویز دے دی ہے اور فنانس بل کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001میں نئی سیکشن 230 ایف شامل کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ محکمہ غیرمنقولہ جائیداد کے نام سے ڈائریکٹوریٹ قائم کیا جائے گا جو ڈائریکٹر جنرل کے علاوہ کئی ڈائریکٹرز، ایڈیشنل ڈائریکٹرز، ڈپٹی ڈائریکٹرز، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز اور دیگر متعلقہ افسران و اسٹاف پر مشتمل ہوگا۔
اس ادارے کے عہدے داروں کی تقرری فیڈرل بورڈ آف ریونیو نوٹیفکیشن کے ذریعے کرسکے گا اور اس ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے کم ویلیو ظاہر کرنے والے لوگوں کی جائیداد خریدنے کا پروسیجر اور طریقہ کار و شرائط بھی جاری کی جائیں گی۔
دستاویز میں بتایا گیا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل غیر منقولہ جائیداد اپنی مقرر کردہ ویلیوایشن کی بنیاد پر کسی بھی شخص یا ادارے کی غیرمنقولہ جائیداد زیادہ قیمت دے کر خریدنے کا پراسیس شروع کرسکے گا، محکمہ غیرمنقولہ جائیداد کی فیئر مارکیٹ پرائس کا تعین کرنے کے لیے ویلیور ایکسپرٹ تعینات کرسکے گا۔
دستاویز میں کہا گیاکہ ذیلی شق 4 کے تحت تعین کی جانے والی ویلیو اگر فیئر مارکیٹ ویلیو سے کم ہوگی تو اس کی وجہ تحریری طور پر بیان کرنا ہوگی، کسی بھی غیر منقولہ جائیدادکے ٹرانسفر،رجسٹرڈ، ریکارڈ اور تصدیق ہونے کے 6 ماہ کی مدت کے بعد کوئی پروسیڈنگ نہیں ہوسکے گی۔
اسی طرح کسی کے خلاف کوئی کارروائی ٹرانسفر کرانے والے کو سماعت کا موقع دیے بغیر شروع نہیں کی جاسکے گی اور ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے ٹرانسفر کرانے والے کی جانب سے اٹھائے جانے والے اعتراضات مسترد کرنے کی صورت میں اس کی وجہ بھی تحریری طور پر بتانا ہوگی۔
دستاویز میں بتایا گیاکہ غیرمنقولہ جائیداد کی ویلیو ایشن اور ٹیکس سے متعلقہ تنازعات کیلیے الگ سے ایپلٹ ٹربیونل قائم کیا جائے گا جہاں غیر منقولہ جائیداد کے ٹیکس سے متعلقہ کیسوں کے بارے میں اپیل دائر ہوسکیں گی۔
دستاویز میں بتایا گیا کہ ایپلٹ ٹربیونل کے سربراہ اور ممبران کی تقرری کے ساتھ ان ٹربیونلزکے اختیارات، فنکشنز اور ٹربیونل کی تشکیل اپیلوں کے کیس نمٹانے سے متعلق طریقہ کار و رولز بھی الگ سے متعارف کرائے جائیں گے۔