کوئٹہ میں ہزارہ برادری کے 2 مزید افراد قتل
بلوچستان میں بسنے والے ہزارہ منگول لوگوں کی ٹارگٹ کلنگ خاصے عرصے سے جاری ہے۔
ISLAMABAD:
صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے، ہفتے کو ہزارہ منگول برادری کے مزید 2 افراد کو قتل کردیا گیا، اسی ہفتہ کے دوران پر امن ہزارہ منگول برادری کے افراد پر حملے کا یہ تیسرا واقعہ تھا۔
گزشتہ روز کے واقعہ کے خلاف ہزارہ منگول قبیلے کے افراد سراپا احتجاج بن گئے، ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی نے کوئٹہ کے باچاخان چوک پر ٹائر جلا کر ٹریفک معطل کردی، خواتین نے پریس کلب کے باہر دھرنا دیا۔ پولیس کے مطابق کوئٹہ کے جمال الدین افغانی روڈ پر موٹرسائیکل سوار دہشت گردوں نے الیکٹرونکس کی ایک دکان پر فائرنگ کی جس سے وہاں موجود چچا بھتیجا جاں بحق ہوگئے جب کہ حملہ آور دہشت گرد باآسانی فرار ہوگئے۔
بلوچستان میں بسنے والے ہزارہ منگول لوگوں کی ٹارگٹ کلنگ خاصے عرصے سے جاری ہے' کوئٹہ میں آباد یہ کمیونٹی انتہائی پرامن اور مہذب افراد پر مشتمل ہے اور ان میں شرح خواندگی بھی زیادہ ہے' ایسی پرامن کمیونٹی کے افراد کا دہشت گردوں کے ہاتھوں قتل انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے' یہی نہیں گزشتہ دنوں بلوچستان میں مسیحی افراد کو بھی قتل کیا گیا اور پنجاب سے تعلق رکھنے والے ان نوجوانوں کو بھی قتل کیا گیا جو بلوچستان کے راستے بیرون ملک جا رہے تھے۔
بلوچستان میں فرقہ واریت اور نسلی و صوبائیت پرست گروہ عوام میں نفرت کے بیج بو رہے ہیں' ایسے گروہوں کی بیخ کنی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے' بلوچستان کی حکومت بھی کم از کم سیکیورٹی کے معاملے میں بے بس نظر آ رہی ہے۔ بلوچستان میں شرپسند گروہوں کے خاتمے کے لیے ضروری ہے کہ ایسے گروہوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے۔
صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے، ہفتے کو ہزارہ منگول برادری کے مزید 2 افراد کو قتل کردیا گیا، اسی ہفتہ کے دوران پر امن ہزارہ منگول برادری کے افراد پر حملے کا یہ تیسرا واقعہ تھا۔
گزشتہ روز کے واقعہ کے خلاف ہزارہ منگول قبیلے کے افراد سراپا احتجاج بن گئے، ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی نے کوئٹہ کے باچاخان چوک پر ٹائر جلا کر ٹریفک معطل کردی، خواتین نے پریس کلب کے باہر دھرنا دیا۔ پولیس کے مطابق کوئٹہ کے جمال الدین افغانی روڈ پر موٹرسائیکل سوار دہشت گردوں نے الیکٹرونکس کی ایک دکان پر فائرنگ کی جس سے وہاں موجود چچا بھتیجا جاں بحق ہوگئے جب کہ حملہ آور دہشت گرد باآسانی فرار ہوگئے۔
بلوچستان میں بسنے والے ہزارہ منگول لوگوں کی ٹارگٹ کلنگ خاصے عرصے سے جاری ہے' کوئٹہ میں آباد یہ کمیونٹی انتہائی پرامن اور مہذب افراد پر مشتمل ہے اور ان میں شرح خواندگی بھی زیادہ ہے' ایسی پرامن کمیونٹی کے افراد کا دہشت گردوں کے ہاتھوں قتل انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے' یہی نہیں گزشتہ دنوں بلوچستان میں مسیحی افراد کو بھی قتل کیا گیا اور پنجاب سے تعلق رکھنے والے ان نوجوانوں کو بھی قتل کیا گیا جو بلوچستان کے راستے بیرون ملک جا رہے تھے۔
بلوچستان میں فرقہ واریت اور نسلی و صوبائیت پرست گروہ عوام میں نفرت کے بیج بو رہے ہیں' ایسے گروہوں کی بیخ کنی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے' بلوچستان کی حکومت بھی کم از کم سیکیورٹی کے معاملے میں بے بس نظر آ رہی ہے۔ بلوچستان میں شرپسند گروہوں کے خاتمے کے لیے ضروری ہے کہ ایسے گروہوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے۔