الیکشن ایکٹ کی دفعہ 202 کالعدم قرار دینے کی نظرثانی درخواست مسترد

الیکشن ایکٹ کا سیکشن 202 آئین کی روح کے خلاف ہے، درخواست گزار کا موقف

الیکشن ایکٹ کی دفعہ 202 کے خلاف پاکستان ملت پارٹی نے درخواست دائر کی تھی فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے الیکشن ایکٹ کی دفعہ 202 کالعدم قرار دینے کی نظرثانی درخواست مسترد کردی۔

سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پاکستان ملت پارٹی کے سیکرٹری جنرل شیخ مشتاق علی کی الیکشن ایکٹ کی دفعہ 202 کالعدم قرار دینے سے متعلق نظرثانی کی درخواست پر سماعت کی۔


درخواست گزار کا موقف تھا کہ الیکشن ایکٹ کا سیکشن 202 آئین کی روح کے خلاف ہے، ایک دفعہ میں ہر سیاسی جماعت کو دو لاکھ روپے فیس جمع کروانے کا پابند کیا گیا ہے، نئے ایکٹ میں سیاسی جماعتوں کو 2000 ممبران کے شناختی کارڈ جمع کروانے کا بھی پابند کیا گیا ہے، حالانکہ آئین کے آرٹیکل 17 کی دفعہ 2 کے تحت پاکستان کے ہر شہری کو سیاسی جماعت بنانے کا حق حاصل ہے۔ اس لئے اس دفعہ کو کالعدم قرار دیا جائے۔

فریقین کے دلائل سننے کے بعد چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے درخواست مسترد کردی۔
Load Next Story