لاہور میں خواجہ سراؤں کے لیے پاکستان کا پہلا اولڈ ایج ہوم قائم
20 رہائشی کمروں پر مشتمل خواجہ سراؤں کے اولڈ ایج ہوم کے لیے حکومتی ادارے یا این جی او کی مدد نہیں لی گئی
داتا کی نگری میں خواجہ سراؤں کے لیے اسکول کے بعد اب اولڈایج ہوم بھی وجود میں آگیا ہے۔
لاہور میں خواجہ سراؤں کے لئے بنائے گئے پاکستان کے اس پہلے اولڈایج ہوم کا بنیادی مقصد ان خواجہ سراؤں کو چھت اور خوراک مہیا کرنا ہے جو زندگی بھر لوگوں کی خوشیوں میں ناچتے گاتے رہے یا پھر بھیک مانگ کرز ندگی کے دن گزارتے رہے مگر آج ان کی خوبصورتی نے ان کا ساتھ چھوڑ دیا ، اب وہ لوگ ناچ گانا بھی نہیں کرسکتے اور زیادہ تر خواجہ سرا مختلف بیماریوں کا شکار ہیں۔
20 رہائشی کمروں پر مشتمل خواجہ سراؤں کے لیے اولڈ ایج ہوم معروف خواجہ سرا عاشی بٹ نے قائم کیا ہے، عاشی بٹ کہتی ہیں انہوں نے 2011 میں اس پر کام شروع کیا تھا، اس اولڈایج ہوم کے قیام کے لئے کسی حکومتی ادارے یا این جی او کی مدد نہیں لی بلکہ زندگی بھر ناچ گانے سے جو پیسہ کمایا اس اولڈ ایج ہوم پر لگا دیا، خدا کا شکر ہے یہ اولڈ ایج ہوم مکمل ہوگیا ہے۔ اس اولڈایج ہوم میں اپنوں کے ٹھکرائے ہوئے یہ لوگ ایک خاندان کی طرح رہیں گے اور ایک دوسرے کے دکھ سکھ میں شریک ہوں گے، یہاں ان کے مرضی کے مطابق کھانا تیار ہوگا، مختلف کھیلوں میں حصہ لے سکیں گے ، ان کے لئے ٹی وی لانج ہوگا، چھوٹی لائبریری ہوگی ، نمازکے لئے الگ سے حصہ مختص کیا گیا ہے۔
اولڈ ایج ہوم کے منتظمین کے مطابق یہاں چوبیس گھنٹے ایک ڈاکٹربھی میسرہوگا جو خواجہ سراؤں کا علاج کرے گا، اولڈ ہوم میں قیام کے لئے اب تک 60 خواجہ سرا رجسٹریشن کرواچکے ہیں۔ اولڈ ایج ہوم کا باقاعدہ آغاز رمضان المبارک میں ہوگا۔
لاہور میں خواجہ سراؤں کے لئے بنائے گئے پاکستان کے اس پہلے اولڈایج ہوم کا بنیادی مقصد ان خواجہ سراؤں کو چھت اور خوراک مہیا کرنا ہے جو زندگی بھر لوگوں کی خوشیوں میں ناچتے گاتے رہے یا پھر بھیک مانگ کرز ندگی کے دن گزارتے رہے مگر آج ان کی خوبصورتی نے ان کا ساتھ چھوڑ دیا ، اب وہ لوگ ناچ گانا بھی نہیں کرسکتے اور زیادہ تر خواجہ سرا مختلف بیماریوں کا شکار ہیں۔
20 رہائشی کمروں پر مشتمل خواجہ سراؤں کے لیے اولڈ ایج ہوم معروف خواجہ سرا عاشی بٹ نے قائم کیا ہے، عاشی بٹ کہتی ہیں انہوں نے 2011 میں اس پر کام شروع کیا تھا، اس اولڈایج ہوم کے قیام کے لئے کسی حکومتی ادارے یا این جی او کی مدد نہیں لی بلکہ زندگی بھر ناچ گانے سے جو پیسہ کمایا اس اولڈ ایج ہوم پر لگا دیا، خدا کا شکر ہے یہ اولڈ ایج ہوم مکمل ہوگیا ہے۔ اس اولڈایج ہوم میں اپنوں کے ٹھکرائے ہوئے یہ لوگ ایک خاندان کی طرح رہیں گے اور ایک دوسرے کے دکھ سکھ میں شریک ہوں گے، یہاں ان کے مرضی کے مطابق کھانا تیار ہوگا، مختلف کھیلوں میں حصہ لے سکیں گے ، ان کے لئے ٹی وی لانج ہوگا، چھوٹی لائبریری ہوگی ، نمازکے لئے الگ سے حصہ مختص کیا گیا ہے۔
اولڈ ایج ہوم کے منتظمین کے مطابق یہاں چوبیس گھنٹے ایک ڈاکٹربھی میسرہوگا جو خواجہ سراؤں کا علاج کرے گا، اولڈ ہوم میں قیام کے لئے اب تک 60 خواجہ سرا رجسٹریشن کرواچکے ہیں۔ اولڈ ایج ہوم کا باقاعدہ آغاز رمضان المبارک میں ہوگا۔