خضدار ثنااللہ زہری کے قافلے پربم حملہ بیٹا بھائی اور بھتیجے سمیت4 افراد جاں بحق

دھماکے میں ثنا اللہ زہری محفوظ ہیں اورملزمان کی گرفتاری کے لئے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے،لیویز حکام

ثنا اللہ زہری مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے صوبائی صدر ہیں۔ فوٹو: این این آئی

مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے صدر ثنااللہ زہری کے قافلے پر بم حملے کے نتیجے میں ان کا بیٹا، بھائی اوربھتیجا جاں بحق ہوگئے تاہم ثنااللہ زہری محفوظ رہے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ثنا اللہ زہری اپنے خاندان اور کارکنوں کے ہمراہ انتخابی حلقے کے دورے کے بعد واپس آرہے تھے کہ خضدار کے علاقے پل گھٹ پر ان کے قافلے کے قریب بم دھماکا ہوگیا۔ قافلے میں 25سے 30گاڑیاں شامل تھیں جن میں سے 5 گاڑیوں کو نقصان پہنچا جب کہ ثنااللہ زہری کے بیٹےاور دیگر اہل خانہ سمیت 30 افراد شدید زخمی ہوگئے، زخمیوں کو اسپتال منتقل کرنے کے دوران ثنا اللہ زہری کے بھائی مہر اللہ، بیٹا میر سکندر، بھتیجا میر زید اور ایک محافظ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔


لیویز حکام نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکے میں ثنا اللہ زہری محفوظ ہیں اور ملزمان کی گرفتاری کے لئے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔

نگراں وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو نے واقعے کی فوری رپورٹ طلب کرتے ہوئے سیاسی قائدین کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کا حکم دے دیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف ، شہباز شریف اور ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بم حملے میں ملوث ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرنے اور ثنا اللہ زہری کو مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسری جانب بارکھان میں سابق صوبائی وزیر عبدالرحمان کھیتران کے قافلے پر بھی حملہ کیا گیا جس میں وہ اپنے ساتھیوں سمیت محفوظ رہے، حملے میں 3 گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔


 
Load Next Story