اطاعت رسولؐرمضان میں ہی نہیں پورے سال کرنی چاہیے
ماہ رمضان میں ہم جس قدر چاہیں نیکیاں سمیٹ سکتے ہیں۔ ایڈمنسٹریٹر محمد حسین سید۔
ISLAMABAD:
بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ایڈمنسٹریٹر محمد حسین سید نے کہا ہے کہ نعت معراج انسانیت ہے اور مدحت رسولؐ اور اطاعت رسولؐ صرف رمضان ہی میں نہیں بلکہ پورے سال جاری رہنا چاہیے ، ماہ رمضان میں ہم جس قدر چاہیں نیکیاں سمیٹ سکتے ہیں۔
یہ بات انھوں نے بلدیہ عظمیٰ کراچی اور پاکستان کریسینٹ یوتھ آرگنائزیشن کے تحت طلبہ و طالبات کے درمیان مقابلہ حسن نعت سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کہی، سینئر ڈائریکٹر کلچر اسپورٹس اینڈ ریکریشن محمد ریحان خان، ڈائریکٹر کلچر خورشید شاہ، چیئرمین یوتھ آرگنائزیشن ندیم شیخ اور دیگر عہدیداران بھی موجود تھے، انھوں نے کہا کہ دل کے بنجر کھیت میں جذبوں کی فصل پکتی ہے تو نعت ہوتی ہے، نبی کریم ؐ کی مدحت تاقیامت جاری رہے گی کیونکہ یہ مسلمانوں کی میراث ہے اور خود اﷲ تعالیٰ نے اپنے محبوب نبی کریمؐ کی تعریف کی ہے ۔
انھوں نے کہا کہ جو طلبا وطالبات اپنی آواز اور لحن کو نعت پڑھنے کے لیے استعمال کرتے ہیں وہ مبارکباد کے مستحق ہیں کہ انھوں نے اللہ کی دی ہوئی نعمت کا صحیح استعمال کیا، انھوں نے کہا کہ حمد رب جلیل اور نعت رسولؐ کی محافل کا منعقد کیا جانا ہی ہماری اصل ثقافت ہے ،انھوں نے کہا کہ نبی کریمؐ کی آمد سے قبل ہمارا معاشرہ جہالت کا شکار تھا، انھوں نے دنیا کو علم کی روشنی عطا کی ، نبی کریمؐ کی زندگی ہر لحاظ سے ہمارے لیے قابل تقلید ہے، اسوہ حسنہ پر عمل کرنے سے ہم دنیا و آخر ت میں سرخرو ہوسکتے ہیں، انھوں نے طلبا و طالبات پر زور دیاہے کہ وہ نبی کریمؐ کی سنت کے مطابق علم حاصل کریں اور اپنی تمام تر توجہ اسی پر مرکوز رکھیں۔
بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ایڈمنسٹریٹر محمد حسین سید نے کہا ہے کہ نعت معراج انسانیت ہے اور مدحت رسولؐ اور اطاعت رسولؐ صرف رمضان ہی میں نہیں بلکہ پورے سال جاری رہنا چاہیے ، ماہ رمضان میں ہم جس قدر چاہیں نیکیاں سمیٹ سکتے ہیں۔
یہ بات انھوں نے بلدیہ عظمیٰ کراچی اور پاکستان کریسینٹ یوتھ آرگنائزیشن کے تحت طلبہ و طالبات کے درمیان مقابلہ حسن نعت سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کہی، سینئر ڈائریکٹر کلچر اسپورٹس اینڈ ریکریشن محمد ریحان خان، ڈائریکٹر کلچر خورشید شاہ، چیئرمین یوتھ آرگنائزیشن ندیم شیخ اور دیگر عہدیداران بھی موجود تھے، انھوں نے کہا کہ دل کے بنجر کھیت میں جذبوں کی فصل پکتی ہے تو نعت ہوتی ہے، نبی کریم ؐ کی مدحت تاقیامت جاری رہے گی کیونکہ یہ مسلمانوں کی میراث ہے اور خود اﷲ تعالیٰ نے اپنے محبوب نبی کریمؐ کی تعریف کی ہے ۔
انھوں نے کہا کہ جو طلبا وطالبات اپنی آواز اور لحن کو نعت پڑھنے کے لیے استعمال کرتے ہیں وہ مبارکباد کے مستحق ہیں کہ انھوں نے اللہ کی دی ہوئی نعمت کا صحیح استعمال کیا، انھوں نے کہا کہ حمد رب جلیل اور نعت رسولؐ کی محافل کا منعقد کیا جانا ہی ہماری اصل ثقافت ہے ،انھوں نے کہا کہ نبی کریمؐ کی آمد سے قبل ہمارا معاشرہ جہالت کا شکار تھا، انھوں نے دنیا کو علم کی روشنی عطا کی ، نبی کریمؐ کی زندگی ہر لحاظ سے ہمارے لیے قابل تقلید ہے، اسوہ حسنہ پر عمل کرنے سے ہم دنیا و آخر ت میں سرخرو ہوسکتے ہیں، انھوں نے طلبا و طالبات پر زور دیاہے کہ وہ نبی کریمؐ کی سنت کے مطابق علم حاصل کریں اور اپنی تمام تر توجہ اسی پر مرکوز رکھیں۔