پشاور اے این پی کے جلسے کے قریب دھماکا غلام احمد بلور زخمی 16 افراد جاں بحق
امدادی ٹیموں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر زخمیوں کو اسپتال منتقل کرنے کا کام شروع کر دیا ہے۔
یکہ توت کے علاقے منڈا بیری میں اے این پی کے جلسے کے قریب دھماکا ہوا جس کے نیتجے میں غلام احمد بلور زخمی جبکہ ایس ایچ او عابد کوتوالی سمیت 16 افراد جاں بحق اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق دھماکے میں غلام احمد بلور کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جنہیں اس حملے میں معمولی چوٹیں آئیں اور انہیں اسپتال سے طبی امداد دے کر فارغ کر دیا گیا، دھماکے میں ایس ایچ او عابد کوتوالی سمیت 4 پولیس اہلکار جاں بحق ہو گئے جبکہ زخمیوں میں 5 پولیس اہلکار اور ایکسپریس نیوز کے رپورٹر احتشام خان بھی شامل ہیں، امدادی ٹیموں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کر دیا جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
دھماکا خودکش بتایا جا رہا ہے اور جائے وقوعہ سے ایک شخص کی ٹانگیں بھی ملی ہیں جو ممکنہ طور پر خود کش حملہ آور کی ہو سکتی ہیں۔ اے این پی کے رہنما زاہد خان نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دیتی رہے گی لیکن ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں اور عوام کو سیکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، زاہد خان نے کہا کہ فول پروف سیکیورٹی انتظامات نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کے خلاف ایف آئی آر درج کرائیں گے۔
دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی نے کہا کہ باچا خان کے پیروکار ہیں میدان نہیں چھوڑیں گے، ہمارا قصور یہ ہے کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف آواز اٹھائی، ان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کے پاس ہمارے لئے فرصت نہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق دھماکے میں غلام احمد بلور کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جنہیں اس حملے میں معمولی چوٹیں آئیں اور انہیں اسپتال سے طبی امداد دے کر فارغ کر دیا گیا، دھماکے میں ایس ایچ او عابد کوتوالی سمیت 4 پولیس اہلکار جاں بحق ہو گئے جبکہ زخمیوں میں 5 پولیس اہلکار اور ایکسپریس نیوز کے رپورٹر احتشام خان بھی شامل ہیں، امدادی ٹیموں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کر دیا جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
دھماکا خودکش بتایا جا رہا ہے اور جائے وقوعہ سے ایک شخص کی ٹانگیں بھی ملی ہیں جو ممکنہ طور پر خود کش حملہ آور کی ہو سکتی ہیں۔ اے این پی کے رہنما زاہد خان نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دیتی رہے گی لیکن ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں اور عوام کو سیکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، زاہد خان نے کہا کہ فول پروف سیکیورٹی انتظامات نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کے خلاف ایف آئی آر درج کرائیں گے۔
دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی نے کہا کہ باچا خان کے پیروکار ہیں میدان نہیں چھوڑیں گے، ہمارا قصور یہ ہے کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف آواز اٹھائی، ان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کے پاس ہمارے لئے فرصت نہیں۔