زیریں سندھ بجلی کا بدترین بحران کاروبار ٹھپ ہزاروں مزدور بیروزگار
شہر کے گنجان آباد علاقوں اور کاروباری مراکز میں بجلی بندش کا دورانیہ 18گھنٹے تک جاپہنچا.
زیریں سندھ میں بجلی کا بد ترین بحران، لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 20گھنٹے تک جا پہنچا، ہزاروں مزدوروں کو بیروز گاری کا سامنا، پانی کی بھی شدید قلت، 47ڈگری درجہ حرارت میں شہری پانی کی بوند بوند کو ترس گئے۔
تفصیلات کے مطابق بدین میں بجلی کا بحران شدت اختیار کر گیا، شہر کے گنجان آباد علاقوں اور کاروباری مراکز میںعلانیہ اور غیرعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 18 گھنٹے سے زائد ہونے کے باعث کاروباری اور شہری زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔ دوسری جانب ضلعی افسران کے دفاتر،انکی رہائشی کالونی اور واپڈا کالونی میں صرف 4 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔ طویل لوڈشیڈنگ اور بار بار بجلی کے تعطل کے باعث چاول کے کارخانوں، آٹا چکیوں کے علاوہ بجلی سے چلنے والے دیگر کاروبار سے وابستہ ہزاروں مزدوروں کو بے روزگاری کا سامنا ہے۔
رات کے وقت مسلسل 6گھنٹے تک بجلی کی بندش اور سخت گرمی کے باعثعوام راتیں جاگ کر گزارنے پر مجبور ہیں۔ سیاسی، سماجی، کاروباری تنظیموں اور شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے لوڈشیڈنگ میں کمی اور پورے شہر میںمساوی لوڈشیڈنگ کا مطالبہ کیا ہے۔
نامہ نگار کے مطابق تلہار اور نواحی علاقوں میں درجہ حرارت 47 سینٹی گریڈ تک جا پہنچا، ایسے میں لوڈشیڈنگ بھی 20گھنٹے سے زائد ہونے لگی، شدید گرمی کی وجہ سے عوام ٹھنڈے پانی کو ترس گئے، گرمی اور لو کی وجہ سے ڈائریا کے مرض میں اضافہ ہوگیا ہے، بچے جوان اور بزرگ ڈائریا میں مبتلا ہورہے ہیںجبکہ لوڈشیڈنگ میں بھی مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔گرمی کی شدت میں اضافے کیساتھ ہیلوڈشیڈنگ بھی 18 سے 20گھنٹے ہونے لگی ہے جس کی وجہ سے عوام شدید پریشان ہیں ایک تو گرمی نے عوام کو بے حال کیا ہوا ہے دوسری جانب بجلی نہ ہونے کے باعث تلہار کے عوام کا جینا مشکل ہو گیا ہے۔ شہریوں نے طویل لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بدین میں بجلی کا بحران شدت اختیار کر گیا، شہر کے گنجان آباد علاقوں اور کاروباری مراکز میںعلانیہ اور غیرعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 18 گھنٹے سے زائد ہونے کے باعث کاروباری اور شہری زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔ دوسری جانب ضلعی افسران کے دفاتر،انکی رہائشی کالونی اور واپڈا کالونی میں صرف 4 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔ طویل لوڈشیڈنگ اور بار بار بجلی کے تعطل کے باعث چاول کے کارخانوں، آٹا چکیوں کے علاوہ بجلی سے چلنے والے دیگر کاروبار سے وابستہ ہزاروں مزدوروں کو بے روزگاری کا سامنا ہے۔
رات کے وقت مسلسل 6گھنٹے تک بجلی کی بندش اور سخت گرمی کے باعثعوام راتیں جاگ کر گزارنے پر مجبور ہیں۔ سیاسی، سماجی، کاروباری تنظیموں اور شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے لوڈشیڈنگ میں کمی اور پورے شہر میںمساوی لوڈشیڈنگ کا مطالبہ کیا ہے۔
نامہ نگار کے مطابق تلہار اور نواحی علاقوں میں درجہ حرارت 47 سینٹی گریڈ تک جا پہنچا، ایسے میں لوڈشیڈنگ بھی 20گھنٹے سے زائد ہونے لگی، شدید گرمی کی وجہ سے عوام ٹھنڈے پانی کو ترس گئے، گرمی اور لو کی وجہ سے ڈائریا کے مرض میں اضافہ ہوگیا ہے، بچے جوان اور بزرگ ڈائریا میں مبتلا ہورہے ہیںجبکہ لوڈشیڈنگ میں بھی مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔گرمی کی شدت میں اضافے کیساتھ ہیلوڈشیڈنگ بھی 18 سے 20گھنٹے ہونے لگی ہے جس کی وجہ سے عوام شدید پریشان ہیں ایک تو گرمی نے عوام کو بے حال کیا ہوا ہے دوسری جانب بجلی نہ ہونے کے باعث تلہار کے عوام کا جینا مشکل ہو گیا ہے۔ شہریوں نے طویل لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔