مستقل ارکان میں اضافہ سلامتی کونسل کو تباہ کردے گا پاکستان

بھارت، برازیل، جاپان اور جرمنی کا سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کی تعداد 5 سے بڑھا کر 10 کرنے کا مطالبہ

بھارت، برازیل، جاپان اور جرمنی کا مستقل ارکان کی تعداد 5 سے بڑھا کر 10 کرنے کا مطالبہ فوٹو: فائل

پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان میں اضافے کی سختی سے مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عمل کونسل کو تباہ کردے گا۔

اقوام متحدہ میں بین الحکومتی مذاکرہ منعقد ہوا جس میں پاکستان اور اٹلی کی زیرقیادت گروپ نے سلامتی کونسل کے مستقل ارکان میں اضافے کی مخالفت کی۔ دوسری جانب بھارت، برازیل، جاپان، جرمنی نے مستقل ارکان کی تعداد بڑھا کر 10 کرنے پر زور دیا۔


اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے بین الحکومتی مذاکرے سے خطاب میں کہا کہ عالمی ادارے کی ساکھ اور قانونی حیثیت بہتر بنانے کیلیے 'منتخب' ارکان میں اضافہ کرنا ہوگا، لیکن 'مستقل' ارکان میں اضافہ سلامتی کونسل کی کارکردگی کو تباہ کردے گا، بعض ممالک کے پورے خطے کی نمائندگی کے دعوے بے بنیاد ہیں۔ ملیحہ لودھی نے کہا کہ مستقل ارکان میں اضافہ سلامتی کونسل کی غیر فعالیت کو بڑھائے گا اور مسائل بڑھیں گے۔

واضح رہے کہ سلامتی کونسل کے رکن ممالک کی تعداد 15 ہے جن میں سے 5 مستقل اراکین جب کہ 10 منتخب ارکان ہوتے ہیں۔ 5 مستقل اراکین میں امریکا، چین، برطانیہ، فرانس اور روس شامل ہیں جنہیں ویٹو پاور حاصل ہوتا ہے جس کے ذریعے وہ کسی بھی فیصلے اور قراداد کو مسترد کرسکتے ہیں۔ بھارت، جاپان، جرمنی اور برازیل سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت حاصل کرنے کے لیے کوششیں کررہے ہیں۔
Load Next Story