پنجاب میں 3 ہزار خواتین کو موٹر سائیکلیں دینے کا فیصلہ
پنجاب کے 5 اضلاع کی خواتین کو 3 مراحل میں گلابی موٹر سائیکلیں فراہم کی جائیں گی
ویمن آن وہیل پروگرام کےتحت تربیت مکمل کرنے والی خواتین کو مرحلہ وار 3 ہزار موٹر سائیکلیں دینے کا فیصلہ ہوگیا ہے۔
پنجاب اسٹریٹجک ریفارمز یونٹ کے سربراہ سلمان صوفی نے بتایا ہے کہ محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے صوبائی ترقیاتی فورم نے خواتین کو موٹر سائیکلیں دینے کیلئے 8 کروڑ روپے فراہم کئے ہیں، پہلے مرحلے میں 700 خواتین کو ہنڈا کمپنی کی خاص طور پر تیار کی گئیں گلابی موٹرسائیکلیں دی جائیں گی جبکہ 13 مئی کو 300 خواتین کوموٹرسائیکلیوں کی فراہمی سے پہلے مرحلے کا آغازہوگا، دوسرے مرحلے میں ایک ہزار جبکہ تیسرے اور آخری مرحلے میں 1300 خواتین کو بائیکس دی جائیں گی۔
منصوبے کے تحت پنجاب کے پانچ اضلاع میں خواتین کو موٹرسائیکلیں فراہم کی جارہی ہیں جن میں لاہور، فیصل آباد،راولپنڈی، ملتان اور گوجرانوالہ شامل ہیں، لاہورمیں 13 مئی کو خواتین موٹرسائیکل سواروں کی ریلی بھی نکالی جائیگی جس میں سول سوسائٹی کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔
حکومت پنجاب کے اس قدم سے جہاں خواتین کو سفری سہولیات میسر ہوں گی وہیں پر عدم تحفظ کا شکار خواتین کی مشکلات میں بھی کمی واقع ہو گی، سلمان صوفی کہتے ہیں مختلف شعبہ جات میں کام کرنے والی خواتین کو موٹر سائیکلیں ملنے کی صورت میں انہیں کام کی جگہ پر آنے اور جانے میں آسانی رہے گی اور خود انحصاری و تحفظ میں بھی اضافہ ہوگا۔ حکومت نے خواتین کے لئے مختص اس منصوبے میں موٹر سائیکلوں کا رنگ خصوصی طور پر گلابی رکھا ہے۔
ویمن آن وہیل پراجیکٹ 2015میں شروع کیا گیا تھا۔ موٹر سائیکل کے لیے جن خواتین نے درخواستیں دی تھیں ان سے 27 ہزار روپے ایڈوانس لیے گئے ہیں جبکہ وہ 1800 روپے ماہانہ قسط ادا کریں گی، مجموعی طور پر ایک سال میں 49 ہزار 600 روپے ادا کرنا ہوں گے جس میں موٹرسائیکل کی رجسٹریشن اورانشورنش بھی شامل ہے، خواتین کو موٹرسائیکل چلانے کی مفت تربیت بھی دی گئی ہے جس میں ٹریفک پولیس کی معاونت لی گئی ہے، اس پراجیکٹ کو مکمل ریسرچ اور زمینی حقائق کے پیش نظر دور رس نتائج کو مدنظر رکھ کر آگے بڑھایا جا رہا ہے۔
پنجاب اسٹریٹجک ریفارمز یونٹ کے سربراہ سلمان صوفی نے بتایا ہے کہ محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے صوبائی ترقیاتی فورم نے خواتین کو موٹر سائیکلیں دینے کیلئے 8 کروڑ روپے فراہم کئے ہیں، پہلے مرحلے میں 700 خواتین کو ہنڈا کمپنی کی خاص طور پر تیار کی گئیں گلابی موٹرسائیکلیں دی جائیں گی جبکہ 13 مئی کو 300 خواتین کوموٹرسائیکلیوں کی فراہمی سے پہلے مرحلے کا آغازہوگا، دوسرے مرحلے میں ایک ہزار جبکہ تیسرے اور آخری مرحلے میں 1300 خواتین کو بائیکس دی جائیں گی۔
منصوبے کے تحت پنجاب کے پانچ اضلاع میں خواتین کو موٹرسائیکلیں فراہم کی جارہی ہیں جن میں لاہور، فیصل آباد،راولپنڈی، ملتان اور گوجرانوالہ شامل ہیں، لاہورمیں 13 مئی کو خواتین موٹرسائیکل سواروں کی ریلی بھی نکالی جائیگی جس میں سول سوسائٹی کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔
حکومت پنجاب کے اس قدم سے جہاں خواتین کو سفری سہولیات میسر ہوں گی وہیں پر عدم تحفظ کا شکار خواتین کی مشکلات میں بھی کمی واقع ہو گی، سلمان صوفی کہتے ہیں مختلف شعبہ جات میں کام کرنے والی خواتین کو موٹر سائیکلیں ملنے کی صورت میں انہیں کام کی جگہ پر آنے اور جانے میں آسانی رہے گی اور خود انحصاری و تحفظ میں بھی اضافہ ہوگا۔ حکومت نے خواتین کے لئے مختص اس منصوبے میں موٹر سائیکلوں کا رنگ خصوصی طور پر گلابی رکھا ہے۔
ویمن آن وہیل پراجیکٹ 2015میں شروع کیا گیا تھا۔ موٹر سائیکل کے لیے جن خواتین نے درخواستیں دی تھیں ان سے 27 ہزار روپے ایڈوانس لیے گئے ہیں جبکہ وہ 1800 روپے ماہانہ قسط ادا کریں گی، مجموعی طور پر ایک سال میں 49 ہزار 600 روپے ادا کرنا ہوں گے جس میں موٹرسائیکل کی رجسٹریشن اورانشورنش بھی شامل ہے، خواتین کو موٹرسائیکل چلانے کی مفت تربیت بھی دی گئی ہے جس میں ٹریفک پولیس کی معاونت لی گئی ہے، اس پراجیکٹ کو مکمل ریسرچ اور زمینی حقائق کے پیش نظر دور رس نتائج کو مدنظر رکھ کر آگے بڑھایا جا رہا ہے۔