نازی دور میں قتل کی جانیوالی یہودی لڑکی کیلئے جسٹن بائبر کے ریمارکس پر ہنگامہ
19سالہ پاپ اسٹار جسٹن بائبر نے اینی فرینک کے کردار اورشخصیت کو متاثرکن قرار دیتے ہوئے لکھاتھا
معروف کینیڈین پوپ اسٹار جسٹن بائبر نے دعویٰ کیا ہے کہ اینی فرینک اگر زندہ ہوتی تو ان کی سب سے بڑی پرستارہوتی۔
تاہم ان کے بعض الفاظ نے مداحوں کو مشتعل کردیا۔ اپنے یورپ کے دورے کے موقع پر ایمسٹرڈم میوزیم کی گیسٹ بک میں 19سالہ پاپ اسٹار جسٹن بائبر نے اینی فرینک کے کردار اورشخصیت کو متاثرکن قرار دیتے ہوئے لکھاتھا کہ اگر 1945میں کم عمری میں نازی فوج کے ہاتھوں 13سالہ یہودی بچی اینی فرینک کو نشانہ نہ بنایاجاتا تو وہ ان کی بڑی مداح ہوتی۔
تاہم ان کے بعض الفاظ نے مداحوں کو مشتعل کردیا۔ اپنے یورپ کے دورے کے موقع پر ایمسٹرڈم میوزیم کی گیسٹ بک میں 19سالہ پاپ اسٹار جسٹن بائبر نے اینی فرینک کے کردار اورشخصیت کو متاثرکن قرار دیتے ہوئے لکھاتھا کہ اگر 1945میں کم عمری میں نازی فوج کے ہاتھوں 13سالہ یہودی بچی اینی فرینک کو نشانہ نہ بنایاجاتا تو وہ ان کی بڑی مداح ہوتی۔