ایم کیو ایم پاکستان کے دونوں دھڑوں کا 5 مئی کو مشترکہ جلسہ کرنے کا اعلان

آپ کی حکومتوں نے مہاجروں کو متحد ہونے پر مجبور کردیا۔

فاروق ستار نے 4 مئی کو ٹنکی گراؤنڈ میں ہونے والا جلسہ منسوخ کیا تھا- فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
ایم کیوایم پاکستان کے دونوں دھڑوں نے 5 مئی کو ٹنکی گراؤند میں مشترکہ جلسہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادرآباد میں خالد مقبول صدیقی گروپ کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی آئی بی گروپ کے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ آج میں اپنے مرکز میں آگیا ہوں اور ٹنکی گراؤنڈ میں 5 مئی کو مشترکہ جلسہ کریں گے جو تاریخی ہوگا اور تمام ریکارڈ توڑ دے گا جب کہ مہاجروں کو رسوا نہیں ہونے دیں گے، جلسی کرنے والے ہمارے ملنے کا کریڈٹ لینا چاہیں تو لے لیں۔

دوسری جانب بہادرآباد گروپ کے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ آپ کی حکومتوں نے مہاجروں کو متحد ہونے پر مجبور کردیا جب کہ 5 مئی کومہاجر قوم کے جذبے کے اظہار کا موقع ملے گا اور ہفتے کی وجہ سے لوگوں کو زیادہ آنے کا موقع ملے گا۔


اس سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ایک جلسے کی خاطر اور مہاجروں کے عظیم مفاد میں ٹنکی گراؤنڈ میں ہونے والا جلسہ منسوخ کرتا ہوں، میں مہاجروں کی رائے کا احترام کرتے ہوئے دو دن سے کہہ رہا ہوں کہ ایک جلسہ ہونا چاہیے۔

فاروق ستار نے خالد مقبول صدیقی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جب مہاجر نے ہماری ماضی کی غلطیوں کو معاف کردیا تو خالد مقبول ہمیں بھی سمجھداری سے کام لینا چاہیے، ہم ملکر ایک مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہیں اور یہ کہتے ہیں کہ نہ خالد مقبول کا جلسہ ہو نہ فاروق ستار کا ہو صرف ایم کیو ایم پاکستان کا جلسہ ہو اور ہمارا جلسہ سو سنار کی ایک لوہار کی ہوگا۔

فاروق ستار نے کہا کہ مہاجر قوم کے اتحاد کو بچانا ہوگا، مہاجر یکجہتی کے بغیر ہمارے مسائل پانی، بجلی نکاسی، تعلیم اور صحت حل نہیں ہوں گے، عوام بھی بول رہی ہے نہ مسئلہ کامران ٹیسوری کا ہے نہ عامر خان کا مسئلہ مہاجر قوم کا ہے اور آج ہم جس مشن پر نکلے ہیں میں عزم کرتا ہوں آج کے بعد مہاجروں کو پورا ملک قدر کی نگاہ سے دیکھے گا۔

واضح رہے 29 اپریل کو پاکستان پیپلزپارٹی کے جلسے کے بعد ایم کیوایم پاکستان پی آئی بی گروپ کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار اور متحدہ قومی مومنٹ بہادرآباد کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے ایک ہی مقام پر علیحدہ علیحدہ جلسہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
Load Next Story