مشرف عام ووٹر کے معیار پر بھی پورا نہیں اترتے ٹریبونل
ذاتی مفاد کے لیے مقدس عہد توڑا اور اقتدار اعلیٰ کا غیر قانونی استعمال کیا.
سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں الیکشن ٹریبونل نے قراردیا ہے کہ جنرل (ر)پرویز مشرف نے ذاتی مفادات کیلیے مقدس عہد توڑا اور اقتداراعلی کا غیر قانونی استعمال کیا۔
جنرل (ر)پرویز مشرف ایک عام پاکستانی ووٹر کے معیار پر بھی پورا نہیں اترتے، جنرل(ر)پرویز مشرف نے آئین کے آرٹیکل 62(1)(f) کی کھلی خلاف وزری کی وہ کسی صورت قومی اسمبلی کا رکن منتخب ہونے کے اہل نہیں ،ریٹرننگ افسر کی جانب سے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا فیصلہ درست تھا، این اے 250سے جنرل (ر)پرویز مشرف کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے خلاف اپیل مسترد کرنے کے متعلق الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ 10صفحات پر مشتمل ہے جوٹریبونل کے رکن جسٹس منیب اخترنے تحریری کیا ہے۔
فاضل جج نے قرار دیا ہے کہ پرویز مشرف نے صدارتی انتخاب میں شرکت سے متعلق وجیہ الدین احمد کی درخواست پر اپنی متوقع نااہلی سے بچاو کے لیے ایمرجنسی نافذ کی ، انھوں نے تاثر دیاکہ ایمرجنسی کے اعلان میں کہا گیاکہ اس میں وزیر اعظم ، تمام صوبوں کے گورنرز ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی ، چیف آف آرمڈ فورسز،وائس چیف آف آرمی اسٹاف اور کورکمانڈرز نے اس کا جائزہ لیا ہے ، لیکن انھوں نے : میں جنرل پرویز مشرف : کے الفاظ استعمال کیے ،اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہوں نے ذاتی مفاد کی خاطر مقدس اختیارکا غلط استعمال کیااور ان اقدامات کاعوامی مفادسے کوئی تعلق نہیں تھا۔
جنرل (ر)پرویز مشرف ایک عام پاکستانی ووٹر کے معیار پر بھی پورا نہیں اترتے، جنرل(ر)پرویز مشرف نے آئین کے آرٹیکل 62(1)(f) کی کھلی خلاف وزری کی وہ کسی صورت قومی اسمبلی کا رکن منتخب ہونے کے اہل نہیں ،ریٹرننگ افسر کی جانب سے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا فیصلہ درست تھا، این اے 250سے جنرل (ر)پرویز مشرف کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے خلاف اپیل مسترد کرنے کے متعلق الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ 10صفحات پر مشتمل ہے جوٹریبونل کے رکن جسٹس منیب اخترنے تحریری کیا ہے۔
فاضل جج نے قرار دیا ہے کہ پرویز مشرف نے صدارتی انتخاب میں شرکت سے متعلق وجیہ الدین احمد کی درخواست پر اپنی متوقع نااہلی سے بچاو کے لیے ایمرجنسی نافذ کی ، انھوں نے تاثر دیاکہ ایمرجنسی کے اعلان میں کہا گیاکہ اس میں وزیر اعظم ، تمام صوبوں کے گورنرز ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی ، چیف آف آرمڈ فورسز،وائس چیف آف آرمی اسٹاف اور کورکمانڈرز نے اس کا جائزہ لیا ہے ، لیکن انھوں نے : میں جنرل پرویز مشرف : کے الفاظ استعمال کیے ،اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہوں نے ذاتی مفاد کی خاطر مقدس اختیارکا غلط استعمال کیااور ان اقدامات کاعوامی مفادسے کوئی تعلق نہیں تھا۔