پاکستانی دستہ مسلسل پانچویں بارخالی ہاتھ واپس آئے گا

ہاکی کی مراعات کم کرکے دیگرفیڈریشنزکی سہولیات میں اضافہ کیاجائے،چیف ڈی مشن

پاکستانی اسکواڈ۔ فوٹو: ایکسپریس

پاکستانی دستہ اولمپکس سے مسلسل پانچویں بار خالی ہاتھ واپس آئے گا، چیف ڈی مشن عاقل شاہ نے مطالبہ کیاکہ ہاکی فیڈریشن کی مراعات میں کمی کرکے دیگر فیڈریشنز کی سہولیات میں اضافہ کیا جائے تاکہ وہ میڈلز جیتنے کے قابل ہوسکیں ، ان کا موقف ہے کہ جتنی توجہ ہاکی ٹیم پر دی گئی دیگر قومی ایتھلیٹس پر بھی دینی چاہیے۔ نمائندہ ''ایکسپریس'' فواد حسین سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم ہاکی پر خطیر رقم خرچ کررہے ہیں،

پی ایچ ایف کو حکومت کی جانب سے 500 ملین روپے بطور فنڈ ملتے جبکہ دیگر فیڈریشنز کو ملنے والی رقوم بہت کم ہیں،اس کے باوجود قومی کھیل میں ہم میڈل جیتنے میں ناکام رہے۔ ہم ماضی میں ریسلنگ اور باکسنگ میں میڈلز اپنے نام کرچکے لیکن جب ایتھلیٹس کے پاس مجوزہ غذائیں کھانے کیلیے پیسہ نہیںہوگا تو وہ کیسے پرفارم کرسکیں گے؟اسی طرح ہمارے کراٹے کاز کے پاس بھی ڈھنگ کی کٹ خریدنے کیلیے رقم نہیں ہوتی،


کھیلوں کے درمیان موجود یہ فرق ختم کرنے کی ضرورت ہے،تمام شعبوں کو یکساں اہمیت دیتے ہوئے مساوی فنڈز مہیا کیے جانے چاہئیں،انھوں نے مزید کہا کہ میڈل چاہے ہاکی یا کسی اور کھیل میں ملے قوم کیلیے اعزاز ہی ہوتا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ اگر ہم تمام کھیلوں میں اخراجات کے حوالے سے مساوات لائیں گے تو مستقبل میں نتائج خاصے بہتر ہوں گے۔

عاقل شاہ نے بتایا کہ ہم ایک ملک گیر اسپورٹس باڈی کے قیام پر بھی غور کررہے ہیں، ہمارا مقصد کھیلوں کی ترقی کیلیے تمام شعبوں کو یکساں فنڈزکی فراہمی یقینی بنانا ہوگا، ہماری قائم کردہ تنظیم میں تمام صوبوں کے اسپورٹس منسٹرز خاص رکن اور عمل کی شفافیت کو یقینی بنائیں گے،مجھے یقین ہے کہ فنڈز کی مساوی تقسیم سے ہمارا ملک مستقبل میں اولمپک میڈلز کا قحط ختم کرنے کے قابل ہوجائے گا۔ یاد رہے پاکستان کو ہاکی میں آخری میڈل 1992 کے اولمپکس میں ملا جب برانز میڈل سینے پر سجایا تھا۔

Recommended Stories

Load Next Story